بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

مرکزی وزیر جناب من سکھ منڈاویا نے جہازرانی کی وزارت کے نئے نومین کلیچر کے تختی کی نقاب کشائی کی


جہازرانی کی وزارت کا نام بدل کر اب بندرگاہوں، جہازرانی اور آبی راہوں کی وزارت (پتّن، پوت پریوہن اور جل مارگ منترالیہ) کیا گیا

وزارت بدلے ہوئے نئے نام کے ساتھ آبی راہوں اور ساحلی جہازرانی  کے فروغ پر اضافی توجہ مرکوز کرنے جارہی ہے: جناب من سکھ منڈاویا

Posted On: 12 NOV 2020 4:57PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  12 /نومبر 2020 ۔ بندرگاہ، جہاز رانی اور آبی راہوں  نیز کیمیا اور کیمیاوی کھاد کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب من سکھ منڈاویا نے آج نئی دہلی میں وزارت کے نئے نام پر مشتمل تختی کی نقاب کشائی کی اور وزارت کے سبھی افسران سمیت بندرگاہوں اور وزارت کے ماتحت آنے والی سرکاری زمرے کی کمپنیوں کے سبھی ملازمین سے خطاب کیا۔

جہاز رانی کی وزارت کا نام بدل کر اب اسے بندرگاہوں، جہازرانی اور آبی راہوں کی وزارت (پتّن، پوت پریوہن اور جل مارگ منترالیہ) کردیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00105V0.jpg

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 8 نومبر 2020 کو گجرات میں ہزیرا اور گھوگھا کے درمیان رو-پیکس فیری سروس کی افتتاحی تقریب سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سے خطاب کرتے ہوئے جہازرانی کی وزارت کا نام تبدیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

یہ تاریخی اعلان کرتے ہوئے وزیر اعظم جناب مودی نے کہا تھا کہ اب یہ وزارت بندرگاہوں، جہازرانی اور آبی راہوں کی وزارت کے طور پر جانی جائے گی۔ اس کی مسلسل توسیع کی جارہی ہے۔ زیادہ تر ترقی پذیر معیشتوں میں بندرگاہوں، جہازرانی اور آبی راہوں کی وزارت بھی اہم ذمے داریاں نبھاتی ہیں۔ بھارت میں جہازرانی کی وزارت بندرگاہوں اور آبی راہوں کے متعلق بہت سے کام کررہی ہے۔ اب نام میں وضاحت کے ساتھ ہی کام  میں زیادہ وضاحت آئے گی۔

جیسے ہی وزیر اعظم نے نام بدلنے کا اعلان کیا تھا تبھی وزارت سبھی متعلقہ رسمیات کی تکمیل کے لئے کارروائی میں لگ گئی تھی۔ سبھی رسمیات کام کے دو دنوں کے اندر پوری کی گئیں اور نام کی تبدیلی سے متعلق باقاعدہ نوٹیفکیشن 10 نومبر 2020 کو گزٹ آف انڈیا میں شائع کیا گیا تھا۔

تختی کی رسمی نقاب کشائی کی تقریب کے دوران بھی من سکھ منڈاویا نے کہا کہ یہ درحقیقت ہمارے لئے انتہائی فخر کی بات ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے تصور کے ساتھ ملک ملٹی ماڈل کنیکٹیوٹی کے جامع اور طویل مدتی نقطہ نظر کو لے کر آگے بڑھ رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جہاں تک بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راہوں کا تعلق ہے تو وہ بذات خود سمندری نقل و حمل اور تجارت کی توسیع کے سلسلے میں اس دوراندیشی کے لئے واقعتاً وزیر اعظم کے مشکور ہیں۔

جناب من سکھ منڈاویا نے کہا کہ بدلے ہوئے نام کے ساتھ، وزارت آبی راہوں اور ساحلی جہاز رانی کے فروغ پر زیادہ توجہ مرکوز کرنے جارہی ہے۔ تقریباً 1400 کلومیٹر آبی راہیں پہلے ہی پوری طرح سے ڈیولپ کی جاچکی ہیں اور اضافی 1000 کلومیٹر ترجیجی بنیاد پر ڈیولپ کی جارہی ہیں۔ اس کام کے لئے ڈی پی آر/ فزیبلٹی مطالعہ مکمل ہوچکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پورٹ گرڈ کی تعمیر کے لئے بھی توجہ مرکوز کی جارہی ہے، جس میں متعدد چھوٹی بندرگاہیں، ماہی پروری سے متعلق بندرگاہ، زرعی بندرگاہ اور معدنیاتی بندرگاہ وغیرہ شامل ہیں، تاکہ ملک میں زیادہ سے زیادہ بندرگاہی ترقی اور بندرگاہوں پر مبنی ترقی کے عمل کو آگے بڑھایا جاسکے۔

بندرگاہوں، جہازرانی اور آبی راہوں کی وزارت کے سکریٹری جناب سنجیو رنجن اور ایڈیشنل سکریٹری جناب سنجے بندوپادھیائے، آئی ڈبلیو اے آئی کے چیئرمین ڈاکٹر امیتا پرساد، جہازرانی کے ڈائریکٹر جنرل جناب امیتابھ کمار، آئی پی اے کے چیئرمین جناب ٹی کے رام چندرن سمیت سبھی اہم بندرگاہوں کے چیئرمین اور وزارت کے سینئر اہلکاروں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اس تقریب میں شرکت کی۔

 

******

 

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 7189

12.11.2020



(Release ID: 1672501) Visitor Counter : 201