نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
کھیل ، معاشروں کو ایک ساتھ لانے کا ایک مضبوط ذریعہ ہے: جناب کرن رجیجو
وزیرکھیل نے ،جسمانی تعلیم اور کھیل پر منعقد ویبنار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کی
Posted On:
27 OCT 2020 7:17PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 04 نومبر 2020: وزیرکھیل جناب کرن رجیجو نے نیشنل اسپورٹس یونیورسٹی ، منی پور اور بھارتی کھیل اتھارٹی کے لکشمی بائی فزیکل ایجوکیشن یونیورسٹی (ایل این سی پی ای ) ، تریویندرم کے ذریعہ ’ فزیکل ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس : دی پاور ٹو یونائٹیڈ کمیونٹیز ‘ یعنی جسمانی تعلیم اور کھیل : معاشروںکو ایک ساتھ لانے کی طاقت کے موضوع پر مشترکہ طور سے منعقدہ دو روزہ بین الاقوامی ویبینار کے افتتاحی اجلاس میں مہمان خصوصی کے طورپر شریک ہوئے ۔قومی کھیل یونیورسٹی کے وائس چانسلر آر سی مشرا (سبکدوش آئی اے ایس) اور بین انٹرنیشنل فیڈریشن آف فزیکل ایجوکیشن ( ایف آئی ای پی) ، سلوواکیہ کے سربراہ پروفیسر برانیسلاو اینٹالا اس ویبنار میں شریک ہوئے ۔تقریباََ ایک گھنٹے تک جاری رہے اس ویبنار میں مقررین نے سماج میں فزیکل ایجوکیشن کی اہمیت کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح کھیل نہ صرف ملک کے اندر بلکہ عالمی سطح پر معاشروں کو یکجا کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
جناب کرن رجیجو نے کہاے کہ اس ویبنار کا موضوع صرف جسمانی سرگرمیوں کے لئے ہی نہیں بلکہ سماج کے لئے بھی ایک اہم پیمانہ ہے۔ کھیل کی کامیابی سے علاقہ خوشحال ہوتاہے اور پورے معاشرے کو کافی کچھ حاصل ہوتا ہے۔ ہندوستان میں ایم سی میری کام کی مثال دیتے ہیں ، جو خواتین کے لئے ایک ترغیب ہیں۔انہوں نے آٹھ عالمی چیمپئن شپ تمغے جیتے اور ماں بننے کے بعد سے چار مرتبہ حصہ لیا ۔ وہ خواتین کی ایک اہم ترغیب ہیں کہ ماں بننے کے بعد بھی کامیاب ہوسکتی ہیں۔عالمی سطح پر بھی ہمارے پاس پیلے جیسے کھلاڑی ہیں ، جن کی کامیابی برازیل سے آگے نکل گئی اور پوری دنیا کو مرغوب کیا۔ جے سی اوینس پورے معاشرے کو مضبوط بنانے کی ایک بڑی علامت ہیں ۔کھیل کی حصولیابیاں ، کھیلوں سے آگے بھی کئی چیزوں کا مظاہرہ کرتی ہیں۔
جناب رجیجو نے عوامی حصے داری کی اہمیت اور ہندوستان کو ایک اسپورٹنگ پاور ہاؤس بننے میں فٹ انڈیا اورکھیلو انڈیا کے رول کے بارے میں بھی بات چیت کی ۔انہوں نے کہا کہ کھیل اورفزیکل ایجوکیشن ایک ہی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے اس تحریک کو رفتار دی ہے ، جہاں ایک طرف کھیلو انڈیا ہے تو دوسری طرف فٹ انڈیا ۔انہوں نے کہا کہ فٹ انڈیا کے ذریعہ ہم بیداری پیدا کرنا چاہتے ہیں کہ سبھی کو فٹ رہنا چاہئے۔فٹ انڈیا بھارت کو ایک اسپورٹنگ پاور ہاؤس بناسکتا ہے ۔ ہمیں اجتماعی طور حصے داری کو یقینی بنانا چاہئے۔ جب ہم اپنے مقاصد میں یکجا ہوجائیں گے تو ہندوستان کو چوٹی پر پہنچنے سے کوئی بھی نہیں روک سکتا ۔عالمی آبادی کے مقابلے میں ہندوستان کی آبادی کو دیکھنے سے صاف پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان کے فٹ ہونے کا مطلب دنیا کا فٹ ہونا ہے۔کھیلو انڈیا کے ساتھ ملک کے ہر نکّڑ کے لوگ کھیل سکتے ہیں۔
آر سی مشرا نے کہا:’حکومت کے ذریعہ تعلیمی پالیسی کو نافذ کرنے کے مدنظر اس ویبنار کا موضوع سیاق وسباق کے مطابق ہے ۔فزیکل ایجوکیشن اور کھیل کو نصاب کا ایک اہم حصے کے طورپر شامل کیا گیا ہے ، جہاں اسے باقاعدہ تعلیم کےساتھ اہم دھارے میں لایا جائے۔کھیل معاشروں کے لگاتار فروغ کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بیماریوں کے خطرات سے بچنے کے لئے تندرست اور صحت مند بننے میں مدد کریں گے۔ کھیل ایک مستقل فروغ اشاریہ ہے اور یہ امن اور رواداری کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔کھیل ایک ٹیم ورک ، فٹنس اور ڈسپلن کو بھی بڑھاوا دیتا ہے ۔ دنیا کے لیڈر امن اور یکجہتی کو فروغ دینے کے لئے کھیلوں کا استعمال کرتے ہیں۔‘
پروفیسر برانی سلاو اینٹالا نے کہا ، ’ حکومت ہند نے کئی اچھی پہلیں کی ہیں ،جیسے جون سے ایس اے آئی ایل این سی پی ای کے ذریعہ چلائی جانے والی آن لائن کلاسیں ۔ اس پہل کا دنیا بھر کے 60 ماہرین تعلیم نے حمایت کی ہے ۔ مجھے امید ہے کہ قومی کھیل یونیورسٹی ہندوستان سے باقی لوگوں کو تربیت دے گی۔
**********
م ن۔ش ت ۔رم
U- 6935
(Release ID: 1669992)
Visitor Counter : 170