وزارت آیوش

کم خوابی کے شکار لوگوں کے لیے آیوروید کی طرف سے کچھ مثبت خبریں

Posted On: 03 NOV 2020 12:31PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  3 /نومبر 2020 ۔   اگر آپ نے حال ہی میں طویل مدت تک نیند نہ آنے کے خطرناک اثرات کے بارے میں خبریں سنی ہیں اور اس بات کو لے کر تشویش میں مبتلا ہیں کہ روزانہ 7 سے 8 گھنٹے تک آنکھیں بند رکھنے کے باوجود آپ کو نیند نہیں آتی تو آپ کے لیے ہندوستان کی قدیمی طبی روایات کی طرف سے کچھ اچھی خبریں ہیں۔ آیوروید میں ‘انیدرا’کے نام سے مشہور مطالعہ کا وسیع میدان کم خوابی اور اس سے متعلق دیگر حالات کی تفصیلات پیش کرتا ہے اور اس میں وقت کی کسوٹی پر کھرا اترنے والے چند مثبت علاج بھی ہیں۔

نارتھ ایسٹرن انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید اینڈ ہومیوپیتھک ،شیلانگ کے تحقیقی رسالہ‘آیوہوم’ میں شائع حالیہ کیس اسٹڈی   سے انیدرا سے متعلق مسائل کو حل کرنے میں آیورویدکی اثر انگیزی کی حمایت میں نیاثبوت آیا ہے۔اس کیس اسٹڈی کے مصنف گوپیش منگل، ایسوسی ایٹ پروفیسر و صدر شعبہ، پی جی ڈپارٹمنٹ آف پنچ کرما، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید(این آئی اے)، جے پور اور ندھی گپتااورپرویش شریواستو ہیں، آخرالذکر دونوں این آئی اے کے پی جی ڈپارٹمنٹ آف پنچ کرما میں پی جی اسکالر ہیں۔

میڈیکل سائنس کے مطابق کم خوابی کی وجہ سے صحت سے متعلق متعدد مسائل پیدا ہوسکتے ہیں جیسے موٹاپااور قوت مدافعت میں کمی۔ آیوروید کی نظر میں ‘نیدرا’ یا نیند صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے۔اسے درحقیقت ‘تریوپ استمبھ’ یعنی زندگی کے تین بنیادی ستون قرار دیا گیا ہے۔آیوروید ‘نیدرا’ کو خوشی اور اچھی زندگی کے لیے ضروری چیز تصور کرتا ہے۔‘نیندرا’ کی وجہ سے انسانی ذہن کو سکون حاصل ہوتا ہے۔ ‘انیدرا’طبی لحاظ سے انسومنیاسے متعلق ہے جو کہ عالمی سطح پر نیند کی ایک عام بیماری ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیوایچ او) کے مطابق صحت کا تعلق مکمل طورپر جسمانی، ذہنی یا سماجی خوشحالی سے ہےنہ کہ مرض کی غیر موجودگی سے اور نیند اس کا ایک ضروری پہلو ہے۔آج کی خراب طرز زندگی، تناؤ اور پہلے سے نامعلوم ماحولیاتی عناصرکے دور میں بڑی تعداد میں لوگ تشفی بخش نیند سے محروم ہیں۔نیشنل سلیپ فاؤنڈیش آف امریکا کے اندازے کے مطابق پوری دنیا میں تقریبا ایک تہائی لوگ کم خوابی کے مرض میں مبتلا ہیں۔

اس پس منظر میں ‘انیدرا’ کے مسائل کو دور کرنے میں آیوروید کی روایتی پنچ کرما تھیراپی کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔مذکورہ بالا کیس اسٹڈی آیوروید کی اثرانگیزی کا ثبوت پیش کرتی ہے۔

اسٹڈی کی رپورٹ بتاتی ہے کہ آیوروید سے علاج کی وجہ سے مریضوں کی حالت میں ، خاص کر نیند سے جڑے مسائل میں کافی بہتری دیکھنے کو ملی۔ اس مطالعے میں علاج سے پہلے اور علاج کے بعد کی تمام علامات کا درجہ بند طریقے سے جائزہ لیا گیا، جس میں جمائی،سستی، نیند کے معیار وغیرہ کو شامل کیا گیا تھا اور تمام پیمانوں میں بہتری دیکھی گئی۔

اس طرح یہ کیس اسٹڈی‘انیدرا’ کو دور کرنے میں ‘اشوگندھا تیلا ’کے ساتھ ‘شیرودھارا’بشمول ‘شمن چکتسا’سے علاج کی اہمیت کا ایک اور ثبوت پیش کرتی ہے۔

حوالہ: ‘آیوہوم’(آئی ایس ایس این      2422-2349) (جلد-6،شمارہ-1)،نارتھ ایسٹرن انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید اینڈ ہومیوپیتھی (این ای آئی اے ایچ)، شیلانگ، میگھالیہ -793018کے ذریعہ شائع کردہ آیوروید اور ہومیوپیتھی کا ششماہی تحقیقی رسالہ۔

 

******

 

م ن۔ ق ت۔ ج ا

U-NO.6914

03.11.2020



(Release ID: 1669747) Visitor Counter : 181