بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

مرکزی وزیر جناب منسکھ منڈاویا نے وی اوچدمبر نار بندرگاہ پر‘بندرگاہ میں براہ راست داخلہ کی سہولت’ کاافتتاح کیا


بندرگاہ میں براہ داخلہ کی سہولت، کاروبار میں آسانی پیدا کرنے اور اقتصادیات کو بڑھانے کے لئے لاجسٹک کی لاگت کو کم کرنے اور مال بردار جہازوں کی رفتار میں اضافہ کرنے کی سمت میں ایک بڑا قدم ہے: جناب منڈاویا

Posted On: 27 OCT 2020 1:18PM by PIB Delhi

جہاز رانی کے مرکزی وزیرمملکت( آزادانہ چارج) جناب منسکھ منڈاویا نے ای۔ تختی کی رہنمائی کرکے وی اوچدمبر نار بندرگاہ پر‘بندرگاہ میں براہ راست داخلہ( ڈی پی ای) کی سہولت’ کاافتتاح کیا۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001OBQB.jpg

ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنا ب منسکھ منڈاویا نے کہا کہ یہ لاجسٹکس کی لاگتوں سے کم کرنے اور مال بردار جہازوں کی رفتار کو بڑھانے کی سمت میں ایک بڑا قدم ہے۔ ڈی پی ای برآمد کاروں کے لئے تجارت کرنے میں آسانیاں پیدا کرے گا کیونکہ یہ سہولت جہاز سے تجارت کرنے والوں کو جہازوں کو ٹھہرانے کے وقت میں کمی کرنے، چائے کی لاگت کو کم کرنے اور بین الاقوامی تجارت میں مقابلہ آرائی کو بہتر بنائے گی۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002EMD0.jpg

بندرگاہ  براہ راست داخلہ( ڈی پی  ای) کی جدید ترین سہولت کسی بھی سی  ایف  ایس پر درمیانی ہینڈ لنگ کے بغیر فیکٹریوں سے کنٹینر کی براہ راست آمدورفت کو یقینی بنائے گی اور اس طرح جہاز سے سامان لے جانے والوں کو پورے ہفتے چوبیسوں گھنٹے فیکٹری میں تیار اپنے برآمداتی مال کو سیدھے کنٹینر ٹرمنل تک پہنچانے کی سہولت فراہم کرے گی۔ اس سہولت کو ٹرک پارکنگ ٹرمنل کے  اندر 18357 مربع میٹر رقبہ میں بنایا گیا ہے ، جسے  ایکسپورٹ کارگو یعنی فیکٹری میں تیار کئے گئے/ ای۔ سیلڈ کنٹینر کو کسٹمز کلئیرنس جاری کرنے کے لئے ‘ ساگر مالا’ کے تحت تیار کیاگیا تھا۔ یہ ہر مہینے 18000 ٹی ای یو کو سنبھال سکتا ہے۔ سینٹرل ویئر ہاؤسنگ کارپوریشن کے ذریعہ انڈین کسٹمز، ڈی پی  ای سہولت بغیر کسی پریشانی کے ایک ہی چھت کے نیچے لیٹ ایکسپورٹ آرڈر( ایل ای او) تیار کرے گا۔ سی ڈبلیو سی اور کسٹمز کے اہلکاروں کی ٹیم وی او سی پورٹ کے اشتراک سے ٹائر۔II، ٹائر۔III( اے ای او) سرٹیفائڈ ایگزم صارفین کو خدمات فراہم کرے گی۔

اس سے پہلے فیکٹری سے تیار( خود سے سیل کئے گئے) کنٹینر کو توتی کورن میں چل رہے کنٹینر  فریٹ اسٹیشن( سی ایف ایس)/ ان لینڈ کنٹینر ڈپو(آئی سی ڈی) میں سے ایک میں لے جایا جاتا تھا۔ سی ایف ایس صرف کام کے دنوں میں صبح 10 بجے سے شام  کے 8 بجے تک کھلا رہتا ہے۔ اس کی وجہ سے خود سے سیل کئے گئے ایکسپورٹ کنٹینر کو کنٹینر ٹرمنل تک پہنچانے میں کافی دیر ہوتی ہے۔ اسی لئے بندرگاہ نے ڈی پی ای کی سہولت تیار کی ہےتاکہ فیکٹری میں تیار ای۔ سیل کئے گئے کنٹینر کو ہفتے میں چوبیس گھنٹے  ایکسپورٹ کے لئے تیزی سے اور کم لاگت کے ساتھ داخل کیا جاسکے گا۔ بندرگاہ نے اس سہولت کو تیس سال تک چلانے کے لئے سینٹرل ویئر ہاؤسنگ کارپوریشن( سی ڈبلیو سی) کے ساتھ ایک مفاہمت نامہ پر دستخط کیا ہے۔ اس کے علاوہ کسٹمز ڈپارٹمنٹ نے  بھی بندرگاہ میں ڈی پی ای کی سہولت کو چلانے کی منظوری دے دی ہے۔

 جہاز رانی کی وزارت کے سکریٹری ڈاکٹر سنجیو رنجن نے اپنے خطاب میں کہا کہ بندرگاہوں پر آئی ٹی سے لیس بنیادی ڈھانچہ ہماری بندرگاہوں کو وزارت جہاز رانی کے‘ میری ٹائم وژن 2030’ کے مطابق عالمی درجے کی بندرگاہوں کی تعمیر میں مدد کرے گا۔

جہاز رانی کی وزارت کے سنیئر اہلکار جناب ٹی کے رام چندرن، چیئرمین، وی او چدمبرنار پورٹ ٹرسٹ، جناب ارون کمار شری واستو، مینجنگ ڈائریکٹر، سینٹرل ویئر ہاؤسنگ کارپوریشن اور بندرگاہ کے اہلکار بھی اس ورچول افتتاح کے موقع پر  موجود تھے۔

 

**** 

( م ن۔ق ت۔رض)

Word-1,324 (2020 27.10.)

U- 6731



(Release ID: 1667805) Visitor Counter : 194