وزارت خزانہ
محکمہ انکم ٹیکس کی دہلی این سی آر ، ہریانہ ، پنجاب ، اتراکھنڈ اور گوا میں تلاشی مہم
Posted On:
27 OCT 2020 10:55AM by PIB Delhi
نئی دلی، 27؍ اکتوبر،محکمۂ انکم ٹیکس نے 26.10.2020 کو انٹری آپریشن کا ریکیٹ چلانے والے افراد کے ایک بڑے نیٹ ورک اور جعلی بلنگ کے ذریعے بھاری نقد رقم پیدا کرنے والے افراد کی تلاش اور ضبطی کی کارروائی کی ہے۔ یہ تلاشی مہم دلی، این سی آر ، ہریانہ ، پنجاب ، اتراکھنڈ اور گوا کے 42 ٹھکانوں پر چلائی گئی۔
اس تلاشی مہم کے نتیجے میں انٹری آپریٹرز ، بچولیوں، کیش ہینڈلرز ، مستفید افراد اور اس میں شامل فرموں اور کمپنیوں کے پورے نیٹ ورک کو بے نقاب کرنے والے شواہد ضبط کئے گئے۔ ابھی تک ، دستاویزات میں رہائشی اندراجات کے بارے میں 500 کروڑ روپے سے زیادہ کی دستاویزات کی برآمدگی اور ضبطی ہوئی ہے۔
متعدد شیل اداروں / فرموں کا تلاش انٹری آپریٹرز نے جعلی بلوں کے اجراء اور غیر محفوظ شدہ قرضوں کے خلاف غیر محاسب رقم اور نقد رقم نکالنے کے لئے استعمال کیا۔ ذاتی عملے / ملازمین / ساتھیوں کو ان شیل اداروں کا ڈمی ڈائریکٹر / شراکت دار بنایا گیا تھا اور انٹری آپریٹرز کے ذریعہ تمام بینک اکاؤنٹس کا نظم و نسق اور انتظام کیا جاتا تھا۔ اس طرح کے انٹری آپریٹرز ، ان کے ڈمی شراکت داروں / ملازمین ، کیش ہینڈلرز کے ساتھ ساتھ احاطہ کار فائدہ اٹھانے والوں کے بیانات بھی واضح طور پر ریکارڈ کیے گئے ہیں تاکہ پوری رقم کو درست کرنے کی توثیق کی جاسکے۔
تلاشی کےدوران پکڑے گئے افراد کے متعدد بینک اکاؤنٹس اور لاکرس کے کنٹرولر اور مستفید ہونے والے مالکان بھی پائے گئے ، جو ان کے کنبہ کے ممبروں اور قابل اعتماد ملازمین اور شیل اداروں کے ناموں پر کھولے گئے تھے، جو وہ ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعہ بینک عہدیداروں کے ساتھ ملی بھگت کر کے چلا رہے تھے۔ اس پر مزید تفتیش کی جارہی ہے۔
فائدہ اٹھانے والوں نے کئی سو کروڑ روپئے کی رقم میں شہروں میں غیر منقولہ جائداد املاک اور فکسڈ ڈپازٹ میں بڑی سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔
تلاشی کے دوران 2.37 کروڑروپے نقد اور2.89 کروڑ مالیت کےزیورات اور 17 بینک لاکرس بھی پائے گئے، جن کو اب تک آپریٹ نہیں کیا گیا تھا۔
مزید تفتیش جاری ہے۔
*************
( م ن ۔ ج ق ۔ ک ا(
U. No. 6721
(Release ID: 1667759)
Visitor Counter : 201