وزارتِ تعلیم

مرکزی وزیر تعلیم نے آئی آئی ٹی روپڑ کے مستقل  کیمپس کو قوم کے نام وقف کیا


جناب پوکھریال نے طلباء پر زور دیا کہ وہ  ملک کی ترقی میں  تعاون دیں

Posted On: 22 OCT 2020 5:49PM by PIB Delhi

نئی دلی، 22؍ اکتوبر،مرکزی وزیر برائے تعلیم جناب رمیش پوکھریال ‘نشنک’ نے آج  آئی آئی ٹی روپڑ کے مستقل کیمپس کو  قوم کےنام  وقف کیا۔ ا س موقع پر وزیر مملکت برائے تعلیم جناب سنجے دھوترے بھی موجود تھے۔ پروفیسر سرِت کے داس، ڈائرکٹر، آئی آئی ٹی روپڑ اور جناب رویندر کمار، رجسٹرار روپڑ اور دوسری  متعدد شخصیتوں نے اس تقریب میں حصہ لیا۔

شرکا کو خطاب کرتے ہوئے جناب پوکھریال نے آئی آئی ٹی روپڑ کو اس کی ترقی پر  مبارکباد دی اور  طلباء  اور تحقیق کاروں کو عالمی سطح پر ہندوستان کو ایک مضبوط اور  ترقی پذیر ملک میں تبدیل کرنے کےلئے آگے آنے کو کہا۔ مرکزی وزیر  نے زور دے کر کہا کہ زمانہ قدیم سے ہندوستان   علم سے مالامال رہا ہے اور عالمی سطح پر اس کی شناخت وراثت سے مالا مال  ملک کی رہی ہے۔ طلباء کو ملک کا جنجگو قرار دیتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ  وہ ملک کی ترقی میں اپنا تعاون دیں۔

 

جناب پوکھریال نے اس بات کی خاص طور پر وضاحت کی کہ آئی آئی ٹی روپڑ کی شناخت ملک اور بیرون ملک ایک ٹاپ رینکنگ تعلیمی ادارے کے طور پر ہے۔ ٹائمس ہائرایجوکیشن  ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2021 میں آئی آئی ایس سی بنگلور کے بعد 351-400 کے رینک میں آئی آئی ٹی روپڑ کو ہندوستان میں ایک اعلیٰ مقام حاصل ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا   کہ تحقیقی شعبے میں  عالمی سطح پر آئی آئی ٹی روپڑ سرِ فہرست ہے۔ این آئی آر ایف  میں آل انڈیا انجینئرنگ انسٹی ٹیوشنل رینکنگ 20-2019 میں آئی آئی ٹی روپڑ کا 25واں مقام ہے۔ اپنے تحقیقی شعبے میں بھی وہ دوسرے تمام آئ آئی ٹی اداروں سے آگے ہے۔

این ای پی 2020 کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے این ای پی 2020 میں  کریڈٹ بینک کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تعلیمی پروگرام کے عین مطابق ہے۔ قومی تعلیمی پروگرام 2020 میں تعطیلاتی کورس بھی رکھے گئے ہیں، جس سے ہندوستان کو خودانحصار بنانے میں مدد ملے گی اور اس سے ہندوستانی طلباء کو تعلیمی سیکٹر میں عالمی سطح پر شناخت بنانے میں مدد ملے گی۔

افتتاحی تقریب کے بعد اپنے خطاب میں وزیر موصوف نے کہا ‘‘ قومی تعلیمی پالیسی 2020ہندوستان کو  خودانحصار بننے کی بنیاد ثابت ہوگااور حقیقی معنوں میں اس سے ہمیں آتم نربھر بھارت کے نشانےکو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

 

انہوں نےکہاکہ  قومی تعلیمی پالیسی 2020 سے ہندوستان ایک تعلیمی  طاقت کے مرکز کے طور پر ابھرے گا اور  ہماری وزارت پوری دنیا سے طلباء کو ملک کی وراثت کو فروغ دیتے ہوئے راغب کرنے کی غرض سے کئی محاذ پر کام کر رہی ہے تاکہ اس نشانے کو  پورا کیا جا سکے۔

کووڈ-19 بحران کے دوران آئی آئی ٹی روپڑ کے ذریعے کئے گئے اقدامات کی وزیرموصوف نے ستائش کی۔ انہوں نے مطلع کیا کہ ٹیسٹنگ لیب اور آئیسولیشن وارڈوں میں ہوا کے ذریعے کووڈ-19 کو پھیلنے سے روکنے کے لئے نگیٹیو پریشر روم سمیت      ٹیکنالوجی تیار کی جا رہی ہے۔ اس سے طبی اسٹاف کو  کورونا سے محفوظ رکھا جا سکے گا اور ان صحت ملازمین کو اس سے بچایا جا سکے گا، جو کووڈ -19 متاثرین کو ایمبولینس سے لے کر آتے ہیں۔ انہوں نے مزید معلومات دی کہ ایک انوکھا  یو وی جی آئی پر مبنی روم ڈِی انفیکشن ڈیوائس یو وی ایس اے ایف ای آئی آئی ٹی روپڑ میں قائم کیا گیا ہے۔ اختراعات اور تحقیق پر خصوصی توجہ دے کر آئی آئی ٹی روپڑ نے  میک ان انڈیا مہم کو جس طرح آگے بڑھایا ہے، وزیرموصوف نے اس کی کھلے دل سے تعریف کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب سنجے دھوترے نے کہا کہ آئی آئی ٹی    ادارے اکیڈمک صلاحیتوں کے اہم اداروں کے طور پر پوری دنیا میں پہچانے جاتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی وزارت آئی آئی ٹی اداروں  کو جدید ٹیکنالوجی  سے آراستہ کرنے کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے تاکہ ان اداروں کو عالمی سطح کے اداروں کی صف میں لایا جا سکے۔

انہوں نے  یہ بھی کہا کہ زراعت اور پانی کے شعبے میں تحقیق   و اختراع کے لئے ڈی ایس ٹی نے آئی آئی ٹی روپڑ میں ایک ٹیکنالوجی انوویشن ہَب کے قیام کے لئے 110 کروڑ کی گرانٹ منظور کی۔

پروفیسر سرت کے داس  ، ڈائرکٹر آئی آئی ٹی روپڑ ، نےادارے کے   ایک دہائی کے استحکام کی کہانی  بیان کی، جو کسی بھی  کیمپس ماسٹر پلان کا ضروری حصہ ہوتا ہے۔ انہوں نے گرین کیمپس کا ایک ویڈیو بھی شیئر کیا، جس میں  سولر پاور، ایکو فرینڈلی  کمیوٹ آپشن ، پانی کا مؤثر نظم اور صحتمند ویسٹ مینجمنٹ  جیسی بہت سی چیزوں کو دکھایا گیا ہے۔کیمپس ماسٹر پلان کے لئے آئی آئی ٹی روپڑ کیمپس  کو انٹیگریٹیڈ ہیبی ٹیٹ اسسمنٹ فار لارج ڈیولپمنٹس (جی آر آئی ایچ اے ایل ڈی)، میں 5-اسٹار   گرین ریٹنگ مل چکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ادارے کو دوسری بہت سی رینکنگ میں بہتر ین مقام حاصل ہے۔ ادارہ اپنے تحقیق و ترقی میں ابتدا ہی سے مصروف رہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ  کووڈ-19 سے  نمٹنے کیلئے   ادارے نے متعد د  ٹیکنالوجی پر مبنی     حل     تیار کئے اور انہیں وسیع طور پر عوام کے لئے شیئر بھی کیا۔

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی روپڑ 2008 میں قائم ہوا، جو ستلج ندی پر واقع ہے۔ اس کا کیمپس  500 ایکڑ آراضی پر پھیلا ہوا ہے۔ مستقل کیمپس کے لئے 2008 میں ادارے کو زمین حاصل ہوئی، جس پر 15 جنوری 2015 کو تعمیر شروع ہوئی۔ اس طرح 2017 میں ادارہ اسٹیٹ آف آرٹ بلڈنگ اور لیب کے ساتھ مستقل کیمپس میں منتقل ہو گیا۔ قابل ذکر ہے کہ اسٹیٹ آف دی آرٹ کا ڈھانچہ 1.37 لاکھ اسکوائر میٹر علاقے پر  تعمیر ہے، جس میں 2324 طلبا ء ، اس کے ساتھ ساتھ 170 فیکلٹی اور 118 اسٹاف ممبر ، شاندار داخلی دروزہ ، لیباریٹریز، لائبریری، کھیل کی سہولیات اور دوسری کئی سرگرمیوں کیلئے جگہ اور ہاسٹلوں کی انوکھی تعمیر، جس میں کافی جگہیں  رکھی گئی ہیں، اس ادارے کی شناخت ہیں۔ 2021 تک    2.32 لاکھ اسکوائر میٹر پر بھی تعمیراتی کام مکمل ہو جائے گا، جس میں 2500 طلباء ، 220 فیکلٹی اور 250 اسٹاف ممبروں کے رہنے کی جگہ ہوگی۔   

*************

 

( م ن ۔  ج ق  ۔  ک ا(

U. No. 6701



(Release ID: 1667555) Visitor Counter : 141