جل شکتی وزارت

جل شکتی کی وزارت نے  جل جیون مشن کے تحت  ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں  کے  وسط مدتی کام کاج کا جائزہ لیا


سکم کے ساتھ وسط مدتی جائزہ  میٹنگ  کا انعقاد کیا گیا  جس کا مقصد  2021 تک درج فہرست ذاتوں/ درج فہرست قبائل  کی اکثریت والے گاؤں اور  خواہش مند اضلاع  پانی فراہم کرانا اور 2022 تک  یونیورسل  کوریج فراہم کرانا  ہے

Posted On: 21 OCT 2020 2:35PM by PIB Delhi

      

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001D6BC.jpg

جل شکتی کی وزارت  مرکزی حکومت کے  اہم پروگرام  جل جیون مشن  (جے جے ایم)  کے تحت  یونیورسل کوریج کا مقصد حاصل کرنے کے لئے  تمام ریاستوں اور  مرکز کے زیر انتظام خطوں کے  کام کاج کاجائزہ لے رہی ہے۔ اس  جے جے ایم کا مقصد  سال 2020 تک ملک کے ہر ایک دیہی گھر میں ٹیب پانی کا کنکشن فراہم کرانا ہے۔ پروگرام کے نفاذ کے کام کاج کا جائزہ لینے کے لئے  ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سال کے وسط  کا جائزہ جاری ہے۔تمام ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام خطے  دیہی گھروں کو ٹیب پانی کے کنکشن  فراہم کرانے  کے کام کی صورتحال کے ساتھ ساتھ  اس کے لئے  لگائے گئے ادارہ جاتی میکانزم  اور  جے جے ایم کے تحت  یونیورسل کوریج کو یقینی بنانے کے لئے  آئندہ  پروگراموں  کا خاکہ پیش کررہے ہیں۔

آج سکم میں نیشنل جل جیون مشن کے کام میں  اپنے وسط مدتی کام کاج  کی تفصیلات پیش کیں۔ سکم میں تقریباً 1.05 لاکھ گھر ہیں، جن میں سے  7525 (67 فیصد)  گھروں میں  ٹیب پانی کا کنکش موجود ہے۔ ریاست کا سال 22۔2021 تک تمام گھروں میں  100 فیصد ٹیب کنکشن فراہم کرانے کا منصوبہ ہے۔ ریاست کے پاس پانی کی سپلائی کا اچھا بنیادی ڈھانچہ موجود ہے اور  411 گاوؤں میں  پانی کی سپلائی اسکیمیں موجود ہیں۔ ریاست کا منصوبہ  سال 21۔2020 تک  تمام درج فہرست ذاتوں / درج فہرست قبائل  کی اکثریت والے گاؤں اور  خواہش مند اضلاع  کے گاؤں میں پانی فراہم کرانا کا ہے۔ پی ڈبلیو ایس سسٹم  والے گاؤں میں سے  محض 81 نے ہی  ’ہر گھر جل‘  گاؤں  کا درجہ حاصل کیا ہے۔ 7798 ٹیب پانی کے کنکشن  فراہم کرانے پر تقریباً 211 مزید گاؤں  100 فیصد ٹیب کنکشن والے  گاؤں بن جائیں گے۔ ریاست    کو اس کام کو جلد از جلد  مکمل کرنے کا منصوبہ  بنانے کی ضرورت ہے تاکہ تمام پی ڈبلیو ایس گاؤں 100 فیصد ٹیب واٹر کنکشن والے گاؤں بن جائیں۔

میٹنگ میں  ولیج ایکشن پلان  کی تیاری، ولیج واٹر اینڈ سنیٹیشن کمیٹی  (وی ڈبلیو ایس سی) کی تشکیل  جیسے  معاملات پر  غور کیا گیا۔ رضاکار تنظیموں، این جی اوز ، خواتین کے خواتین کے اپنی مدد آپ گروپوں کو  پانی کے سپلائی کے نظام  کا منصوبہ تیار کرنے ، اسے نافذ کرنے ، چلانے اور  اس کے رکھ رکھاؤ کے لئے  مقامی  لوگوں کی شرکت کے لئے نفاذ  میں مدد کرنے والی ایجنسیوں  کے طور پر  شامل کرنے پر زور دیا گیا۔ ریاست سے کہا گیا کہ وہ  گرام پنچایت  کے کارکنوں اور دیگر متعلقین کی  صلاحیت سازی کے لئے تربیتی پروگرام چلانے  اور  دیہی سطح پر  تربیت یافتہ انسانی وسائل کا ایک پول تیار کرنے کے لئے گاؤوں میں ہنر مندی کی ترقی  کی تربیت پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے  کہا گیا، جس سے  نفاذ کے ساتھ ساتھ پانی کی سپلائی کے نظام کے  چلانے اور رکھ رکھاؤ کرنے میں بھی بہت مدد ملے گی۔ ریاست کو مشورہ دیا گیا کہ وہ  پینے کے پانی کے وسائل کی ضروری کیمیکل ٹیسٹنگ اور  بیکٹیریو لوجیکل ٹسٹنگ کرائے۔

 سال 21۔2020 میں سکم کو  جل جیون مشن کے نفاذ کے لئے  31.36 کروڑ روپے مختص کئے گئے  جس میں سے  7.84 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔ پہلی ریلیز کی دوسری قسط حاصل کرنے کے لئے  ریاست کو  اپنے فنڈ کے استعمال کی رفتار ریز  کرنی ہوگی۔ سکم کو دیہی مقامی اداروں کو  15 ویں مالیاتی کمیشن کی گرانٹس کے تحت  42 کروڑ روپے بھی مختص کئے گئے ہیں اور اس رقم کا 50 فیصد حصہ  پانی کی سپلائی اور سنیٹیشن یعنی  پانی کی سپلائی ، گرے واٹر ٹریٹمنٹ  اور پھر سے استعمال  اور اس سے بھی زیادہ اہم یہ کہ  پانی کی سپلائی کی اسکیموں کو  طویل مدتی بنیاد پر چلانے اور ان کا رکھ رکھاؤ کرنے کو یقینی  بنانے کے لئے  استعمال کرنا ہوگا۔

سکم  اپنے  خاطر خواہ پانی کے وسائل کے لئے  مشہور ہےلیکن آبادی میں تیزی سے ہونے والے اضافے اور  شہر کاری نے  مقدار اور معیار  دونوں طرح سے  پانی کو متاثر کیا ہے۔ ریاست میں پانی کی سپلائی کا اچھا  نظام موجود ہے۔ہر دیہی گھر میں  ریاست کے ٹیب پانی کے کنکشن کو یقینی بنانے کے لئے  اس کے صحیح استعمال کی ضرورت ہے تاکہ  عوام کی زندگی بہتر ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔  ا گ۔ن ا۔

U-6593

                          



(Release ID: 1666666) Visitor Counter : 125