سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
سی ایس آئی آر۔ سی ایم ای آر آئی نے میونسپل کے ٹھوس کچرے کی پائیدار پروسیسنگ سہولت تیار کی
ٹھوس کچرے کے ڈی سینٹرلائزڈ ڈیکیمیشن کو حاصل کرنے کے علاوہ یہ نتیجہ خیز مصنوعات بنانے میں بھی مدد کرتا ہے: پروفیسر (ڈاکٹر) ہریش ہیرانی
ایڈوانسڈ علیٰحدہ تکنیکوں سے لیس یہ عمل کم از کم آلودگی پھیلاتا ہے
سی ایس آئی آر۔ سی ایم ای آر آئی ایم ایس ڈبلیو ٹیکنالوجی روزگار پیدا کرنے کے مواقع کے علاوہ ایک زیرو ۔ لینڈفل اور ایک زیرو ویسٹ سٹی کا تصور کرتی ہے
Posted On:
18 OCT 2020 11:58AM by PIB Delhi
بدلتے ہوئے ماحولیاتی منظرنامے کے پیش نظر ’میونسپل کے ٹھوس کچرے کی پائیدار پروسیسنگ‘ کے مسئلے کو حل کرنے پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یہ نہ صرف کچرے کو مفیدنتیجہ خیز مصنوعات میں تبدیل کرنے کا ایک ضروری جزو ہے بلکہ صاف ستھرا ماحول برقرار رکھنے اور مٹی ، ہوا اور پانیکو آلودہ ہونے سے بچانے میں مدد بھی کرتا ہے۔
اس موضوع پر مزید روشنی ڈالنے کے لئے پروفیسر (ڈاکٹر) ہریش ہیرانی ، ڈائریکٹر ، سی ایس آئی آر-سی ایم ای آر آئی ، درگاپور ، نے ہفتہ کو اپنے فیس بک پیج پرلائیو اسٹریم ‘کرشی جاگرن’ کے پروگرام میں اپنے کلیدی خطاب میں اس مسئلے کوتفصیل سے بتایا۔ انہوں نے کچرے کے روایتی پروسیسنگ تکنیکوںکی جانکاری دی اور یہ بھی بتایا کہ موجودہ صورتحال میں کس طرح میونسپل سے نکلنے والے ٹھوس فضلوں پر دھیان دینے کی ضرورت ہے۔
پروفیسر ہیرانی نے کہا کہ "کچرے کی غیر موثر پروسیسنگ سبھی بیماریوں کی جڑ ہے کیونکہاس طرح کے کسی مخصوص مقام پر ڈالا گیا کچرا بیماریوں ، بیکٹیریا اور وائرس کے پنپنے کا خاص مقام بن جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ، ایسے علاقے میتھین گیس کے اخراج کے لئے بھی ایکبڑا ذریعہ بن جاتے ہیں ، خاص طور پر کھاد بنانے کے عمل میں یہ گیس کافی اخراج ہوتی ہے اور کمپوسٹنگ سے صنعت کاروں کو کوئی خاص معاشی فائدہ بھی نہیں ملتا ہے۔ موجودہ منظرنامے میںکچرے کی مخلوط نوعیت زرعی پیداوار میںبھاری دھاتوں کے دخول کو آسان بناتی ہے۔ سی ایس آئی آر۔ سی ایم ای آر آئی کے ذریعہ تیار میونسپل کے ٹھوس کچرے کی پروسسینگ سہولت نے نہ صرف ٹھوس فٖضلوں کے ڈی سینٹرلائزڈ ڈیکیمیشن کے حصول میں مدد کی ہے بلکہ سوکھے پتوں اور سوکھی گھاس وغیرہ جیسے کافی مقدار میں دستیاب قدر میں اضافے کی نتیجہ خیز مصنوعات بنانے میں بھی مدد کی ہے۔
سی ایس آئی آر-سی ایم ای آر آئی کے تیار کردہ ڈی سینٹرلائزڈ ویسٹ مینجمنٹ ٹکنالوجی کے نتیجے میں ٹرانسپورٹیشن لاجسٹکس سے متعلق اخراجات میں زبردست کمیہو سکتی ہے اور یہ فوسل ایندھن کے استعمال کو کم کر کے کاربن ڈائی آکسائڈ کے اخراج میں کمی لانے میں بھی مدد کر سکتا ہے۔ سائنسی طور پر ڈی سینٹرلائزڈ ویسٹ پروسیسنگ ہب مختلف مقامات کے لئے مدد کرے گا اور خطے کے باشندوں کے لئے مینوفیکچرنگ صلاحیت کو بھی فروغ دے گا۔ یہ سی ایس آئی آر۔ سی ایم ای آر آئی ایم ایس ڈبلیو ٹیکنالوجی روزگار پیدا کرنے کے مواقع تیار کرنے کے علاوہ ایک زیرولینڈفل اور ایک زیرو ویسٹ سٹی کے خواب کی تکیمل کر سکتا ہے۔
انسٹی ٹیوٹ نے ٹھوس کچرے کے ٹھکانے لگانے کے عمل کو پلازما آرک کا استعمال کر کے تیار کیا ہے جس میں کچرے کو مناسب طور پر ٹھکانے لگانے کے لئے پلازما حالت میں بدلا جاتا ہے۔ اس طرح سے جو مصنوعات تیار ہوتی ہیں ان میں کاربن کے بہتر مواد ہوتے ہیں جن کا استعمال زرعی شعبے میں کھاد اور تعمیراتی شعبے میں اینٹ بنانے میں کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح یہ تکنیک سائنس کا استعمال کر کے کچرے سے دولت پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہو رہی ہے۔ یہ تکنیک 2013-16 کی مدت سے متعلق ہے اور اس میں کچھ لاگت رکاوٹیں بھی ہیں۔
ایک زیرو لینڈفلکے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے انسٹی ٹیوٹ کے ذریعہ جدید ترین ٹیکنالوجی استعمال کی جارہی ہے جسے پائیرولیسس عمل کہا جاتا ہے جس میں پلاسٹک کو گیس اور ایندھن میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ یہایک ماحول دوست عمل ہے۔اس عمل میں بھاری تیلاور گیسکا استعمال کئے جانے سے سیلف پائیداریت حاصل کرنے میں مدد ملی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
س ح۔ م ن۔ م ف
18٫10٫2020
UN : 6504
(Release ID: 1665746)
Visitor Counter : 295