ریلوے کی وزارت

کاشتکاروں کیلئے وسیع ترغیب فراہم کرتے ہوئے نوٹیفائیڈ پھلوں اور سبزیوں کیلئے کسان ریل مال بھاڑا نقل و حمل میں 50فیصد کی رعایت



آم، کیلا، امرود، کیوی، لیچی، پپیا، موسمی،سنترہ، کینو، لائم، لیمن، انناس، انار، جیک فروٹ، سیب، بادام، آونلہ، لذیذپھل اور ناشپاتی اور سبزیاں جیسے - فرانسیسی پھلیاں، بِٹر گارڈ، بیگن، لال مرچ، گاجر، گوبھی، ہری مرچ، بھنڈی، ککڑی، مٹر، لہسن، پیاز، آلو اور ٹماٹر کو فوری طور پر فائدہ سے فائدہ اٹھانے کیلئے

ایم او ایف پی آئی کی اسکیم آپریشن گرینس ‘ٹاپ ٹو ٹوٹل‘ اسکیم کے تحت ، وزارت ریلوے اور وزارت فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز نے نوٹیفائیڈ پھلوں اور سبزیوں کی نقل و حمل پر 50 فیصد سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے

یہ سبسڈی کسان ریل ٹرینوں پر 14.10.2020 سے لاگو ہوچکی ہے

Posted On: 15 OCT 2020 2:14PM by PIB Delhi

نئی دلی، 15 ؍ اکتوبر،وہ کسان جو  ریل کی خدمات حاصل کرتے ہیں، ان کے لئے مزید معاونت اور ترغیب کے طور پر، وزارت ریلوے اور وزارت فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز نے نوٹیفائیڈ پھلوں اور سبزیوں کی نقل و حمل پر 50 فیصد سبسڈی ('آپریشن گرینس - ٹاپ ٹو ٹوٹل، ایم او ایف پی آئی ' اسکیم کے تحت) دینے کا فیصلہ کیا ہے، جو کسانوں کو براہ راست دی جائے گی۔ اس کے لئے ایم او ایف پی آئی وزارت ریلوے کو ضروری فنڈمہیا کرے گی۔

یہ سبسڈی کسان ریل ٹرینوں پر 14.10.2020 سے لاگو ہوچکی ہے۔

سبسڈی کے تحت آنے والی اشیا:

پھل:آم، کیلے، امرود، کیوی، لیچی، پپیتا، موسمی،سنترہ، کینو، لائم، لیمن، انار، جیک فروٹ، سیب ، بادام ، آونلہ، لذیذ پھل اور ناشپاتیاں۔

سبزیاں : فرانسیسی پھلیاں ، کڑوی لوکی، بیگن، لال مرچ، گاجر، گوبھی،ہری مرچ ، بھنڈی، ککڑی، مٹر ، لہسن، پیاز، آلو اور ٹماٹر۔

وزارت زراعت یا ریاستی حکومت کی سفارش کی بنا پر مستقبل میں کسی بھی طرح کے پھل ؍سبزی کو شامل کیا جاسکتا ہے۔

کسان ریل کسانوں اور صارفین دونوں کو فائدہ پہنچانے والی ہے اورتیز آمدورفت کے ذریعہ کم وقت میں زرعی مصنوعات کو ملک کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک پہنچانا یقینی بناتی ہے۔ چھوٹے کسانوں اور چھوٹے تاجروں کی ضروریات کو پورا کرنے والی کسان ریل نہ صرف گیم چینجر بلکہ لائف چینجر بھی ثابت ہو رہی ہے کیونکہ یہ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کی کوشش کو پورا کرتی ہے۔

کسان ریل یقینی طور پر تیز رفتاری اور سستی نقل و حمل کے اور بہتر قیمت کی یقین دہانی کے ساتھ کسانوں کی زندگیوں کو تبدیل کررہی ہے، بغیر کسی رکاوٹ کے اشیا کی دستیابی کو یقینی بناتی ہے۔ زرعی پیداوار کی بربادی کو روکتی ہے،  جس سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کی گنجائش وسیع ہو  جاتی ہے۔

کسان ریل کی حیثیت:

  • پہلی کسان ریل: سابق دیولالی (ناسک ، مہاراشٹر) سے دانا پور (پٹنہ ، بہار) تک، کا افتتاح 07.08.2020 کو ہفتہ وار ٹرین کے طور پرہوا۔ اس کے بعد عوامی مطالبہ پر ٹرین کو مظفر پور (بہار) تک بڑھا دیا گیا اور اسےہفتے میں دو بار کر دیا گیا ۔  اس کے علاوہ ، سانگلہ اور پونے سے تعلق رکھنے والے لنک کوچ بھی متعارف کرائے گئے ہیں،  جو منماڈ میں اس کسان ریل سے جڑتے ہیں۔
  • دوسری کسان ریل اننت پور (آندھرا پردیش) سے آدرش نگر دہلی جانے والی کا افتتاح 09.09.2020 کو ہفتہ وار ٹرین کے طور پر ہوا۔
  • تیسری کسان ریل : بنگلورو (کرناٹک) سے حضرت نظام الدین (دہلی) تک - کا افتتاح 09.09.2020 کو ہفتہ وار ٹرین کے طور پر  ہوا۔
  • چوتھی کسان ریل : ناگپور اور وارد اورنج سٹی (مہاراشٹرا) سے آدرش نگر دہلی تک - کا افتتاح 14.10.2020 کو ہوا۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ ہندوستانی ریلوے مال بردار ٹرینوں کے ذریعے زرعی مصنوعات کو منتقل کرنے کے لئے مستقل کوششیں کر رہا ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران بھی، ہندوستانی ریلوے کی مال بردار ٹرینیں اشیائے ضروریہ کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے چلائی جاتی رہیں تاکہ ملک کے کسی بھی حصے کو کسی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ گندم، دالیں، پھل اور سبزیوں کی لوڈنگ میں بہتری لانے کیلئے ان ٹرینوں میں مزید ریک لگوائے گئے ہیں۔

*************

( م ن ۔  ج ق  ۔  ک ا(

U. No. 6417

 



(Release ID: 1664746) Visitor Counter : 740