وزارت خزانہ

وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جی-20ممالک کے وزرائے خزانہ اور سینٹرل بینک کے گورنروں کے ساتھ میٹنگ میں شرکت کی

Posted On: 14 OCT 2020 9:36PM by PIB Delhi

وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور محترمہ نرملا سیتا رمن  نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے آج سعودی عرب کی صدارت میں جی-20 ممالک کے وزرائے خزانہ اور سینٹرل بینک کے گورنروں (ایف ایم سی بی جی)کی میٹنگ میں شرکت کی۔جی-20 ممالک کے وزراء اور گورنر سال 2020ء کے عالمی اقتصادی نقطہ نظر اور کووڈ -19 وبائی امراض کو لے کر جی-20 کے رد عمل اور جی -20 کی دیگر مالی ترجیحات پر غور و فکر کے لئے جمع ہوئے۔

 

004.jpg

 

پہلے  اجلاس میں وزیر موصوف نے کووڈ-19 سے مقابلے میں جی-20 ایکشن پلان کے اَپ ڈیٹس پر بات کی ہے، جس کی جی-20 کے وزرائے خزانہ اور سینٹرل بینک کے گورنروں نے 15 اپریل 2020ء کو حمایت کی تھی۔محترمہ سیتا رمن نے زور دے کر کہا کہ جی-20 ایکشن پلان اپ ڈیٹ کئے گئے عزائم کو موجودہ پالیسی کے تناظر میں بامعنی بنائے رکھنا ہوگا، تاکہ کووڈ-19 کے خلاف پالیسی رد عمل کا طورپر یہ مؤثر بنے رہیں۔

 

005.jpg

 

جی -20 ایکشن پلان کے عزائم کی تجدید کاری کی بنیادی رہنما ہدایات کی وضاحت کرتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے ریکوری پلان  میں صحت اور اقتصادی مقاصد کو متوازن کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر خزانہ نے ممبر ممالک کے درمیان پالیسی ردعمل کی مختلف النوعی ، گھریلو پالیسی ساز کارروائیوں سے  انٹر نیشنل اسپل اوور اور خاص طور سے کریڈٹ ریٹنگ ڈاؤن گریڈس کی پروسائکلی کیلٹی(مالیاتی نظام اور اقتصادیات کے درمیان انٹریکشن)کے سلسلے میں عالمی ریگولیٹری بازاروں میں ضروری اصلاح پر غور کرنے کی ضرورت کے بارے میں بھی بتایا ۔

جی-20 ایکشن پلان کے اہم نتائج میں سے ایک ہے، ڈیٹ سروس سسپینشن اینیشی ایٹیو(ڈی ایس ایس آئی)، جو کم آمدنی والے قرض دار ممالک کے لئے قرض کی واپسی متعینہ وقت پر کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے، جو اس کے لئے درخواست دیتے ہیں۔ابتداء میں یہ پہل 2020ء کے آخر تک کے لئے تھی۔ میٹنگ کے دوران لگاتار لکوی ڈیٹی کے دباؤ کو دیکھتے ہوئے جی-20 کے وزرائے خزانہ اور سینٹرل بینک کے گورنر ڈی ایس ایس آئی کو 6 مہینے آگے بڑھانے پر متفق ہوئے۔اب 2021ء آئی ایم ایف ؍ڈبلیو بی جی اسپرنگ میٹنگ کے وقت یہ طے کیا جائے گا کہ کیا اس وقت کی اقتصادی اور مالی صورت حال کے حساب سے ڈی ایس ایس آئی کو اور آگے بڑھانے کی ضرورت ہے یا نہیں۔

کم تر آمدنی والے ممالک کے قرض کی کمزوریوں کو دور کرنے پر بات کرتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ طویل مدت کے قرض میں زیادہ تخلیقیت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس ردعمل کو خاص طورسے وبائی امراض کے سبب پیدا ہوئے مالی تناؤ کو کم کرنے کےلئے ایسے ممالک کی مدد کے مقصد سے آگے بڑھایا جانا چاہئے۔وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ لین داروں اور دین داروں دونوں کے حالات اور تشویشوں کو ذہن میں رکھنا ضروری ہوگا اور قرض کی دوبارہ تشکیل کے عمل میں زیادہ بوجھ والی شرطوں کے ساتھ قرض دار ممالک کو پریشان نہ کرنے کا خیال رکھنا ہوگا۔

.

********

م ن۔ق ت۔ن ع

 (U: 6398)


(Release ID: 1664660) Visitor Counter : 225