وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم مودی نے وے بھو 2020 سربراہ اجلاس میں افتتاحی خطبہ پیش کیا


اس اجلاس میں 3000 سے زائد ماہرین تعلیم اور بھارت نژاد سائنسدانوں کے علاوہ 10000 سے زائد بھارتی سائنسداں حصہ لے رہے ہیں

زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو سائنس میں دلچسپی لینی چاہئے: وزیر اعظم

بھارت میں خلائی شعبے میں نئی اصلاحات سے صنعت اور تعلیمی شعبے میں مواقع پیدا ہوں گے: وزیر اعظم

بھارت کا مقصد 2025 تک ملک سے تپ دق کو ختم کر دینا ہے: وزیر اعظم

Posted On: 02 OCT 2020 8:33PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 02 اکتوبر 2020: بیرون ملک میں آباد بھارتی اور بھارتی سائنس دانوں و محققین کی ایک ورچووَل سربراہ ملاقات ویش وِک بھارتیہ ویگیانک (وے بھو) کا افتتاح کرتے ہوئے آج وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ’’وقت کی اہم ترین ضرورت اس امر کو یقینی بنانا ہے کہ زیادہ سے زیادہ طلبا کی سائنس کے تئیں دلچسپی پیدا ہو۔ اس کے لئے ہمیں تاریخ کی سائنس اور سائنس کی تاریخ سے بہتر طریقے سے آگاہی حاصل کرنی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ، ’’وے بھو سربراہ اجلاس 2020 بھارت اور پورے عالم میں سائنس اور اختراع پردازی کو فروغ دینے کے لئے منعقد کیا جاتا ہے۔ میں اسے عظیم اذہان کا ملاپ کہوں گے، اس اجلاس کے توسط سے ہم بھارت اور اپنے کرۂ ارض کو خوشحال و بااختیار بنانے کی غرض سے اپنی پائیدار شراکت داری کی تشکیل کے لئے مل بیٹھتے ہیں۔‘‘

جناب نریندر مودی نے کہا کہ حکومت ہند نے سائنسی تحقیق اور اختراع پردازی کو تقویت بہم پہنچانے کے لئے متعدد اقدامات کیے ہیں کیونکہ سائنس کو سماجی-اقتصادی تبدیلی کے لئے بھارت کی کوششوں کے محور کی حیثیت حاصل ہے۔

وزیر اعظم نے ٹیکے کی تیاری اور ٹیکہ کاری سے متعلق پروگراموں کے لئے بھارت کی زبردست کوششوں کا بھی حوالہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکے کی تیاری میں طویل وقفہ ختم ہوچکا ہے۔ 2014 میں قوت مدافعت میں اضافہ سے متعلق ہمارے پروگرام میں چار نئے ٹیکے متعارف کرائے گئے تھے۔ اس میں مکمل طور پر اندرونِ ملک تیار روٹا ویکسین بھی شامل ہے۔

انہوں نے 2025 تک تپ دق کے خاتمے سے متعلق اولوالعزم مشن کے بارے میں بتایا، جو کہ طے کیے گئے عالمی ہدف سے پانچ برس پہلے ہے۔

جناب نریندر مودی نے قومی تعلیمی پالیسی کا حوالہ دیا جو تین دہائیوں بعد اور ملک گیر تفصیلی صلاح و مشوروں اور غوروخوض کے بعد نافذ کی گئی۔ اس پالیسی کا مقصد سائنس کے تئیں دلچسپی کو اور سائنٹفک تحقیق کو از حد ضروری تقویت فراہم کرانا ہے۔ یہ پالیسی باصلاحیت نوجوانوں کو کھلا اور وسیع ماحول فراہم کراتی ہے۔

وزیر اعظم نے بھارت کی نئی خلائی اصلاحات کا ذکر کیا جو صنعت اور تعلیمی شعبے کے لئے مواقع فراہم کریں گی۔

لیزر انٹرفیرومیٹر گریویٹیشنل ویو آبزرویٹری، سی ای آر این اور انٹرنیشنل تھرمونیوکلیئر ایکسپیریمنٹل ری ایکٹر (آئی ٹی ای آر) میں بھارت کی شراکت داری کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے عالمی سطح پر سائنسی تحقیق اور ترقیاتی کوششوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

انہوں نے سوپر کمپیوٹنگ اور سائبر فزیکل سسٹم کے بارے میں بھارت کے بڑے مشنوں کا بھی ذکر کیا۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس، روبوٹکس، سینسرس اور بڑے اعداد و شمار کے تجزیے کے شعبے میں بنیادی تحقیق اورعمل آوری کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس سے بھارت میں اسٹارٹ اپ اور مینوفیکچرنگ شعبے کو تقویت حاصل ہوگی۔

انہوں نے بھارت میں پہلے ہی لانچ کیے جا چکے 25 اختراعی تکنیکی مراکز کا ذکر کیا اور بتایا کہ اس سے کیسے اسٹارٹ اپ ایکو نظام کو مزید تقویت حاصل ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے کاشکاروں کو مدد فراہم کرانے کے لئے اعلیٰ معیاری تحقیق کا خواہاں ہے۔ انہوں نے دالوں اور اناج کی پیداواریت میں اضافے کے لئے بھارتی سائنسدانوں کی ستائش کی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جب بھارت ترقی کرتا ہے تو دنیا ترقی کرتی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ وے بھو رابطہ قائم کرنے اور تعاون کے لئے زبردست موقع فراہم کرتا ہے؛ جب بھارت خوشحال بنتا ہے تو اس سے دنیا کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔ وے بھو اجلاس کو عظیم اذہان کا ملاپ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کوششیں خوشحالی لانے کے لئے، روایتی اور جدید طریقۂ کارکے انضمام کے ساتھ، ایک مثالی تحقیقی ایکو نظام تشکیل دینے میں مددگار ثابت ہوں گی۔ معلومات کے یہ تبادلے یقینی طور پر کارگر ثابت ہوں گے اور اس کے نتیجے میں تدریس و تحقیق میں سودمنت تعاون پیدا ہوگا۔ سائنسدانوں اور محققین کی یہ کوششیں ایک مثالی تحقیقی ایکو نظام تشکیل دینے میں مددگار ثابت ہوں گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا بھر میں پھیلے بھارت نژاد افراد عالمی سطح پر بھارت کے عمدہ سفارتکار ہیں۔ اس اجلاس کو آئندہ پیڑھی کے لئے محفوظ اور خوشحال مستقبل تعمیر کرنے کے خواب کو شرمندۂ تعبیر کرنے کی کوششیں کرنی چاہئیں۔ بھارت اپنے کاشتکاروں کو مدد فراہم کرانے کے لئے اعلیٰ معیاری سائنسی تحقیق کا خواہاں ہے۔ یہ اجلاس تدریس و تحقیق کے شعبے میں سودمند شراکت داری کو فروغ دے گا۔ دنیا بھر میں پھیلے بھارت نژاد افراد کی کوششیں مثالی تحقیقی ایکو نظام تیار کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔

وے بھو سربراہ اجلاس میں، 3000 سے زائد غیر ممالک میں آباد بھارت نژاد ماہرین تعلیم، 55 ممالک کے سائنسداں حضرات اور تقریباً 10000 بھارتی حصہ لے رہے ہیں اور یہ اجلاس حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر کی قیادت میں، 200 بھارتی تعلیمی اداروں اور ایس اینڈ ٹی شعبوں کے ذریعہ منعقد کیا جا رہا ہے۔ اس اجلاس میں تقریباً 400 ممالک کے 700 پنلسٹ بھارتی تعلیمی شعبوں اور ایس اینڈ ٹی شعبوں سے وابستہ 629 پینلسٹ 213 سیشن کے دوران 80 ضمنی موضوعات کے ساتھ 18 مختلف ورٹیکلس پر غور و خوض کریں گے۔

غور و خوض کا یہ عمل 3 سے 25 اکتوبر کے درمیان جاری رہے گا، جبکہ نتائج 28 اکتوبر کو سامنے آئیں گے۔ یہ اجلاس سردار ولبھ بھائی پٹیل کے یوم پیدائش یعنی 31 اکتوبر 2020 کو اختتام پذیر ہوگی۔ اس پہل قدمیوں کے تحت ایک ماہ طویل ویبنار اور ویڈیو کانفرنسنگ کے سلسلوں کے ذریعہ غیر ملکی ماہرین اور ان کے بھارتی ساتھیوں کے درمیان کثیر النوع سطحوں پر بات چیت کا اہتمام کیا جائے گا۔

اس اجلاس کے دوران زیر بحث آنے والے موضوعات میں کمپیوٹیشنل سائنسز، الیکٹرانکس ایند کمیونیکیشن، کوانٹم تکنالوجی، فوٹونکس، ایرواسپیس تکنالوجی، میڈیکل سائنس، بایو تکنالوجی، زراعت، مٹیرئیل اینڈ پروسیسنگ ٹکنالوجی، ایڈوانسڈ مینوفیکچرنگ، ارضیاتی سائنس، توانائی، ماحولیاتی سائنس اور انتظام کاری جیسے موضوعات شامل میں۔

اس اجلاس کا مقصد دنیا بھر میں موجود بھارتی محققین کے علم کی مدد سے نئی ابھرتی ہوئی چنوتیوں سے نمٹنے کی غرض سے آفاقی ترقیاتی منصوبہ وضع کرنا ہے۔ یہ سربراہ اجلاس بھارت اور دنیا بھر میں ماہرین تعلیم اور سائنس دانوں کے درمیان تعاون اور امداد باہمی کی عکاسی کرے گا۔ اس کا مقصد گلوبل آؤٹ ریچ کے توسط سے ملک میں علم اور اختراع کا ایکو نظام تشکیل دینا ہے۔

پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر پروفیسر کے وجے راگھون اور کمپیوٹنگ اینڈ کمیونیکیشن، سونو کیمسٹری، ہائی انرجی فزکس، پیداوار تکنالوجی، انتظام کاری، جیو سائنس، ماحولیاتی تبدیلی، مائیکروبائیلوجی، آئی ٹی سکیورٹی، نینو۔مٹیرئیل، اسمارٹ گاؤوں، متھمیٹیکل سائنس جیسے شعبوں میں اپنی خدمات انجام دے رہے بیرون ممالک سے 16 پینلسٹ جن میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ، جاپان، آسٹریلیا، برطانیہ، فرانس، سنگاپور، عوامی جمہوریہ کوریا، برازیل اور سوئٹزرلین جیسے ممالک شامل ہیں، نے افتتاحی سیشن کے دوران وزر اعظم سے بات چیت کی۔

 

****

م ن۔ ا ب ن

U:6052



(Release ID: 1661219) Visitor Counter : 232