بجلی کی وزارت

آر ای سی نے بجلی کی وزارت کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کی ہے جس میں مالی سال 21-2020 کے لیے نشانے مقرر کیے گیے ہیں


محصول کا نشانہ  35 ہزار کروڑ روپے رکھا گیا ہے جو پچھلے سال کی حصولیابی سے 17.5 فیصد زیادہ ہے

کام کاج کے منافعے کا کی گنجائش نشانہ 28 فیصد رکھا گیا ہے جبکہ  پچھلے سال کی حصولیابی  23.23 فیصد تھی

Posted On: 01 OCT 2020 3:24PM by PIB Delhi

نئی دہلی،   یکم اکتوبر ، 2020      /  چھوٹی صنعتوں کے سرکاری محکمے ڈی  پی ای نے  رواں مالی سال میں آر ای سی لمیٹیڈ کے لیے نشانوں کو قطعی شکل دے دی ہے۔ مالی سال 21-2020 کے لیے محصول کا نشانہ  35 ہزار کروڑ روپے رکھا گیا ہے جو پچھلے سال کی حصولیابی سے 17.5 فیصد زیادہ ہے۔  کام کاج کے منافعے کی گنجائش کا نشانہ  28 فیصد  طے کیا گیا ہے جبکہ پچھلے سال میں یہ 23.23 فیصد تھا اور اوسط مالیت کے ایک فیصد کے طور پر معیار پی اے ٹی کے لیے نشانہ 17 فیصد کیا گیا ہے جبکہ پچھلے سال میں یہ 14.05 فیصد تھا۔  حکومت ہند کے ڈی ڈی یو جی جے وائی  پروگرام  سے متعلق معیارات سمیت بہت سے دیگر کارکردگی سے متعلق معیارات اور غیر مالی معیارات سے بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ مفاہمت نامے پر آر ای سی لمیٹڈ کے سی ایم ڈی جناب سنجیو کمار گپتا اور  پی ایف سی لمیٹیڈ کے سی ایم ڈی جناب رویندر سنگھ ڈھلن نے دستخط کیے۔

 

 

آر ای سی کو اعتماد ہے کہ وہ عالمی وبا کے جاری رہنے کے باوجود مہارت والے زمروں میں ان نشانوں کو حاصل کر لے گی۔  آتم نربھر بھارت اسکیم ریاستوں کے لیے  ترقی کا ایک بڑا قدم ثابت ہونے کی امید ہے، جبکہ امید ہے کہ آر ای سی اس سال کے اندر اندر 45 ہزار کروڑ روپے کی قرض مدد فراہم کرائے گی اور قابل تجدید تونائی کے ان پروجیکٹوں کو بڑے پیمانے پر مالی مدد فراہم کرنے پر توجہ دے گی جن کی منظوری پہلی سہ ماہی کے دوران،  پچھلے سال فراہم کی گئی مدد سے تجاوز کر چکی ہے۔ مزید یہ کہ مالی سال 21-2020  کی پہلی سہ ماہی کے دوران آر ای سی نے اب تک کی منافعے کی  سب سے بڑی رقم 1839 کروڑ روپے حاصل کی ہے، جو کسی بھی سہ ماہی میں سب سے زیادہ رقم ہے۔  سہ ماہی میں موصولہ ، کام کاج کے محصول کی رقم 8421 کروڑ روپے ہے  اس سے سال کے آخر تک  کے نشانوں  کو حاصل کرنے میں کامیابی کی عکاسی ہوتی ہے۔

آر ای سی لمیٹیڈ کے بارے میں  : آر ای سی لمیٹیڈ ایک نورتن این بی ایف سی  ہے جو بجلی کے شعبے کو مالی رقم فراہم کرنے اور پورے بھارت میں اس کے فروغ پر توجہ دیتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

                                                                       

 

 

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

6019U –

 

 



(Release ID: 1660891) Visitor Counter : 128