وزارتِ تعلیم

شکشک پرو کے تحت بچپن میں دیکھ بھال اور تعلیم پر ایک قومی ویبینار کا اہتمام

Posted On: 25 SEP 2020 5:28PM by PIB Delhi

شکشک پرو پہل کے تحت وزارت تعلیم نے آج بچپن میں دیکھ بھال تعلیم کے موضوع پر ایک ویبینار کا اہتمام کیا جس میں نئی تعلیمی پالیسی 2020 (این ای پی 2020) کی اہم خصوصیتوں کو اجاگر کیاگیا۔ وزارت تعلیم نے 8 ستمبر سے 25 ستمبر 2020 تک شکشک پرو کا اہتمام کیا تھا تاکہ اساتذہ کے لئے آسانی پیدا ہو اور وہ نئی تعلیمی پالیسی 2020 کو آگے لے جاسکیں۔

بچپن میں دیکھ بھال اور تعلیم پروسیشن کا اہتمام اور اسے جاری رکھنے کا کام این سی ای آر ٹی کی ایسوسیٹ پروفیسر ڈاکٹر روہیلا سینی کے ذریعے کیاگیا۔ امبیڈکر یونیورسٹی کی ڈاکٹر ونجیتا کول، این سی ای آر ٹی کے پروفیسر مونیتی سنووال اور گورنمنٹ سینئر سکینڈری اسکول، کیوزنگ جنوبی ضلع سکم کے پرنسپل جناب موتیلا کوائرالا ممتاز مقررین میں شامل تھے۔

پروفیسر مونیتی نے بچپن میں دیکھ بھال اور تعلیم (ای سی سی ای) سے متعلق قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی سفارشات کی وضاحت کرکے بحث کا آغاز کیا۔ انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے حاملہ ہونے سے لے کر 2 سال کی عمر کے بچے کی زندگی کے ابتدائی سالوں میں پال پوسنے کی اہمیت کے بارے میں بتایا۔ اس کے علاوہ انہوں نے تغذیہ، صحت اور سیکھنے سکھانے کے درمیان رشتے کی وضاحت کی۔ زندگی کے شروع کے دو سال میں بچہ کی تیزی سے نشوونما کی بھی تفصیل سے وضاحت کی گئی۔ مقرر نے مزید زور دیتے ہوئے کہا کہ تحقیقی مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ ایک بچے کی زندگی کے ابتدائی سالوں میں تغذیہ کا اس کی صحت اور بعد کے سالوں میں تعلیمی کارکردگی سے اہم تعلق ہوتا ہے۔

ڈاکٹر کول نے قومی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کے لئے اہم شعبوں کی وضاحت کی اور مزید زور دیتے ہوئے کہا کہ بچوں میں ابتدائی مرحلوں میں تعلیمی ہنرمندی کے فروغ کے علاوہ بچوں کے درمیان سماج میں ملنے جلنے کی اسکل صلاحیت کا فروغ بھی بہت اہمیت رکھتا ہے۔ ڈاکٹر کول نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی تعریف کی اور کہا کہ نصاب کل اوپر کی طرف وسعت اور پیش رفت بچوں کے لئے پری اسکول سے گریڈ-1 تک کے بے روک ٹوک تبدیلی کے لئے کافی بااثر ہوگی۔

سکم کے جنوبی ضلع کیوزنگ میں واقع گورنمنٹ سینئر سکینڈری اسکول کے پرنسپل جناب موتیلا کوائرالا نے بچپن میں دیکھ بھال اور تعلیم (ای سی سی ای) کے تحت بچوں کو چست، پھرتیلا، فٹ اور سیکھنے سکھانے کے لئے تیار رکھنے کی خاطر بچہ کو یوگ جیسی اختراعی اور سرگرمیوں کی جانکاری فراہم کرائی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بچوں کو اسکول میں کھلونے کھیلنے کا سازوسامان، کتابیں اور پرنٹ وخوبصورت کلاس رومز فراہم کرائے جاتے ہیں جن سے کہ بچے لطف اندوز ہوتے ہوئے تعلیمی سرگرمیوں سے جڑ سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان سرگرمیوں سے بچوں کو اسکولوں میں راغب کرنے میں مدد ملے گی، جس کے نتیجے میں اسکول میں ان کی تعداد بڑھے گی۔

اپنے اختتامی کلمات میں ڈاکٹر سیناپتی نے سیشن کی کارروائی کا خلاصہ پیش کیا اور کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی 2020 ہندوستانی ثقافت کو مالا مال بنانے میں مدد کرے گی جو ای سی سی ای کے مرحلے سے ہی ذہن نشیں کرنے والے اقدار کی عکاسی کرتی ہے۔

...............................................................

 م ن، ح ا، ع ر

U-5855



(Release ID: 1659483) Visitor Counter : 146