عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
کچھ مفاد پرست عناصر کی جانب سے زرعی بلوں کے بارے میں گمراہ کن باتیں پھیلائی جارہی ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
24 SEP 2020 5:23PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا ہے کہ کچھ مفاد پرست عناصر کی جانب سے زرعی بلوں کے بارے میں گمراہ کن باتیں پھیلائی جارہی ہیں جو گھٹیا سیاسی فائدوں کی خاطر کسانوں کو اکسانےکی کوشش کررہے ہیں۔
دور درشن کو ایک تفصیلی انٹرویو میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےکہا کہ مضحکمہ خیز بات یہ ہےکہ ایسی کچھ شقوں کے نام پر بے بنیاد افواہیں پھیلائی جارہی ہیں جن کا ان بلوں میں یکسر طور پر کوئی وجود نہیں ہے، جو مودی حکومت کے ذریعے پارلیمنٹ میں لائی گئی ہیں۔ مثال کے طور پر انہوں نے کہا کہ کسانوں کو گمراہ کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر یہ گمراہ کن مہم پھیلائی گئی ہے کہ کم سے کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) روک دی گئی ہے، جبکہ ان بلوں میں ایم ایس پی نظام کے لئے اس طرح کا کوئی ذکر نہیں ہے، جس سے واضح طور پر ظاہر ہوتا ہےکہ ایم ایس پی نظام پہلے کی طرح جاری رہے گا۔
دوسری جانب ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ حکومت کے ذریعے لائے گئے زرعی بل زرعی شعبے میں جمہوری رجحان پیدا کرے گا۔اس سے کسانوں کو اس بات کی آزادی ملے گی کہ وہ اپنی پسند سے کسی بھی جگہ اور کہیں بھی اپنی فصل فروخت کرسکیں گے اور اگر وہ چاہیں تو زیادہ منافع کمانے کے لئے بڑی کمپنیوں میں شامل ہوکر فصل فروخت کرنے کا متبادل حاصل کرسکیں گے۔ ساتھ ہی ساتھ ان بلوں میں ذرا سا بھی اس بات کا ذکر نہیں ہے کہ منڈیاں ختم ہوجائیں گی، دوسرے الفاظ میں اس کا مطلب یہ ہے کہ مارکیٹ کا نظام پہلے کی طرح جاری رہے گا اور زرعی اینڈ فوڈ پالیسی سینٹر اے ایف پی سی بھی کام کرتا رہے گا۔
اسی طرح ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کسانوں کو یہ کہہ کر اکسایا جارہا ہے کہ انہیں کنٹریکٹ (ٹھیکے) کے نام پر بڑی کمپنیوں کے ذریعے استحصال کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کے بالکل برعکس انہوں نے کہا کہ اس بل میں ایسی کافی شقیں ہیں جس میں کسی بھی طرح کے استحصال سے کسانوں کا تحفظ کیاگیا ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید بتایا کہ کنٹریکٹ اور سمجھوتہ کسانوں کو اس بات کی ضمانت دے گا کہ وہ طے شدہ قیمت حاصل کریں اور کسان کسی جرمانے کے بغیر کسی بھی پوائنٹ سے الگ ہوسکتے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ نہ صرف یہ کہ یہ بل واضح طور پر کسان کی زمین کی فروخت پٹے پر لینے یا رہن رکھنے سے ممانت کرتے ہیں، کیونکہ یہ معاہدہ فصلوں سے متعلق ہے نہ کہ زمین سے متعلق، لہٰذا یہ غلط تشریح ہےکہ بڑے کاروباری کسانوں کی زمین ہڑپ کرلیں گے اور انہیں (کسانوں) کو بندھوا مزدور بنادیں گے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےکہا کہ ان زرعی بلوں میں کھلی مارکیٹ میں فصلوں کی فروخت کے لئے کافی تحفظ بھی فراہم کیاگیا ہے۔ ایک مثال دیتے ہوئے انہوں نےکہا کہ جب کوئی کسان ملک میں کہیں بھی کھلی مارکیٹ میں اپنی فصل فروخت کرنےکا متبادل چنتا ہے تو فصل کے خریدار اسی دن یا وقت کی ضرورت کے ہونے پر تین کامک کے دنوں کے اندر پورا بھگتان کرنے کے لئے مجبور ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسی طرح کی چوک ہونے کے معاملے میں خریداری پر جرمانہ لگانےکی بھی گنجائش ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے الزام لگایا کہ جو لوگ ان بلوں کی مخالفت کررہے ہیں اور کسانوں کو اس کے خلاف بھڑکا رہے ہیں وہ حقیقت میں اسے بے کار میں ہی چناؤ کا معاملہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔
...................
م ن، ح ا، ع ر
24-09-2020
U-5827
(Release ID: 1659245)
Visitor Counter : 258