وزیراعظم کا دفتر

 کووڈ کے زیادہ معاملات  والی 7 ریاستوں / یو ٹی کے وزرائے اعلیٰ اور  صحت کے وزیروں کے ساتھ  ورچوول میٹنگ میں وزیر  اعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 23 SEP 2020 8:05PM by PIB Delhi

ساتھیو ،

          یہ اتفاق ہی ہے  کہ آج جب ہم  کورونا کے بحران پر بات کر رہے ہیں  تب ملک  کی صحت کی تاریخ کا بہت  اہم دن ہے ۔

          دو سال پہلے  آج ہی کے دن  آیوشمان بھارت  - پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا کی شروعات کی گئی تھی ۔

          صرف 2 سال کے اندر ہی   ، اِس اسکیم کے تحت  سوا کروڑ سے زیادہ  غریب مزدوروں کو مفت علاج مل چکا ہے ۔

          میں آج اِس پروگرام کے ذریعے  ،  آیوشمان بھارت اسکیم کے ذریعے   ، غریبوں  کی خدمت کرنے والے سبھی ڈاکٹروں  ، میڈیکل اسٹاف کی خاص طور پر ستائش کرتا ہوں ۔

ساتھیو ،

          آج کے ہمارے  تبادلۂ خیال کے دوران  بہت سی ایسی باتیں سامنے آئی ہیں ، جن سے آگے کی  حکمتِ عملی کے لئے  راستہ اور  زیادہ واضح ہوتا ہے ۔ 

          یہ درست ہے کہ بھارت میں   وباء کے معاملوں میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے  لیکن آج ہم  ہر روز  10 لاکھ سے زیادہ ٹسٹ بھی کر رہے ہیں اور ٹھیک ہونے والوں کی تعداد بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے ۔

          کئی ریاستوں میں  اور ریاستوں کے اندر  مقامی سطح پر بھی  بیسٹ پریکٹسز دیکھنے کو مل رہی ہے ۔

          ہمیں اِن تجربات کی زیادہ سے زیادہ  حوصلہ افزائی کرنی ہو گی ۔

ساتھیو ،

          گزرے مہینوں میں  کورونا کے علاج سے جڑی ، جن خدمات   کا فروغ ہم نے کیا ہے ، وہ ہمیں  کورونا سے مقابلے میں  بہت مدد کر رہی ہیں ۔

          اب ہمیں  ایک طرف  ، جہاں کورونا سے جڑے بنیادی ڈھانچے کو  تو مضبوط کرنا ہی ہے ، جو   ہماری ہیلتھ سے جڑا  ، ٹریکنگ  اور ٹرسینگ سے جڑا نیٹ ورک ہے ،  اُن کی بہتر ٹریننگ کو بھی  یقینی بنانا ہے ۔

          آج ہی  کورونا کے لئے مخصوص بنیادی ڈھانچے  کے لئے   اسٹیٹ ڈزاسٹر  سرپونس فنڈ ، ایس ڈی آر ایف  کے استعمال پر بھی اہم فیصلہ کیا گیا ہے ۔

          کئی ریاستوں نے ، اِس سلسلے میں  اپیل کی تھی ۔

          اب یہ طے  کیا گیا ہے کہ  ایس ڈی آر ایف کے استعمال کی حد کو  35 فی صد سے بڑھا کر 50 فی صد کر دیا جائے ۔

          اس فیصلے سے ریاستوں کو  کورونا سے مقابلے کے لئے  زیادہ رقم دستیاب ہو سکے گی ۔

          ایک اور اہم بات  میں آپ سے کرنا چاہتا ہوں ۔

          جو 1 – 2 دن  کے مقامی لاک ڈاؤن ہوتے ہیں  ، وہ کورونا  کو روکنے میں کتنے  موثر ہیں ،  ہر ریاست کو  اپنی سطح پر   ، اِس کا تجزیہ کرنا چاہیئے ۔

          کہیں ایسا تو نہیں  کہ اِس وجہ سے  آپ کی ریاست میں   اقتصادی سرگرمیاں  شروع ہونے میں دقت ہو رہی ہو ؟

          میری درخواست ہے کہ سبھی ریاستیں اِس معاملے میں سنجیدگی سے سوچیں ۔

ساتھیو ،

          موثر ٹسٹنگ ، ٹریسنگ ، ٹریٹمنٹ   ، نگرانی   اور واضح پیغام  ، اسی پر ہمیں اپنا فوکس اور بڑھانا ہو گا ۔

          موثر پیغام اِس لئے بھی ضروری ہے کیونکہ زیادہ تر    وباء  کا اثر  بغیر علامت کا ہے  ۔ ایسے میں  افواہیں اڑنے لگتی ہیں   ۔ عام آدمی کے دل میں یہ شبہ پیدا ہونے لگتا ہے کہ کہیں  ٹسٹنگ  کو خراب نہیں ہے ۔ یہی نہیں  کئی بار کچھ لوگ   وباء کی   سنجیدگی  کو  کم  آنکنے کی غلطی بھی کرنے لگتے ہیں ۔ 

           تمام مطالعات بتاتے ہیں کہ  وباء کو روکنے میں  ماسک  کا رول بہت  اہم ہے  ۔ ماسک کی عادت ڈالنا بہت مشکل ہے لیکن اس کو  روز مرہ کی زندگی  کا ایک حصہ بنائے بغیر ہمیں اچھے نتائج حاصل نہیں ہو سکیں گے ۔

ساتھیو ،

          گذشتہ  تجربات سے  تیسری بات  یہ نکل کر آئی ہے کہ ایک ریاست سے دوسری ریاست کے درمیان خدمات  اور سامان کی نقل و حمل میں رکاوٹ سے  شہریوں کو   غیر ضروری پریشانی  ہوتی ہے ۔

          اس سے عام زندگی  بھی متاثر ہوتی ہے اور  روزی پر بھی اثر پڑتا ہے ۔

          اب جیسے  آکسیجن کی سپلائی کو لے کر  گذشتہ کچھ دنوں میں  کئی ریاستوں میں   پریشانیاں آئی ہیں ۔

          زندگی  بچانے والی آکسیجن  کی  بلا رکاوٹ سپلائی   کو یقینی بنانے کے لئے  ہر ضروری قدم اٹھانے ہوں گے ۔

          بھارت نے مشکل وقت میں بھی  پوری دنیا میں  زندگی بچانے والی دواؤں   کی سپلائی یقینی بنائی ہے ۔  ایسے میں  ایک ریاست سے  دوسری ریاست کے درمیان  دوائیں آسانی سے پہنچیں  ،  ہمیں مل کر ہی  یہ دیکھنا ہو گا ۔

ساتھیو ،

          تحمل  ، ہمدردی ، بات چیت اور  تعاون   کا مظاہرہ  ، جو اِس کورونا کے دور میں  ملک نے کیا ہے ، اُس کو ہمیں آگے بھی جاری رکھنا ہے ۔

          وباء کے خلاف لڑائی کے ساتھ ساتھ  اب اقتصادی محاذ پر  ہمیں پوری طاقت سے آگے بڑھنا ہے ۔

          ہماری مشترکہ کوششیں  ضرور کامیاب ہوں گی ۔ اسی امید کے ساتھ  آپ سبھی کا بہت بہت شکریہ  ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) (23-09-2020)

U. No.  5780


(Release ID: 1658510) Visitor Counter : 195