سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

وزیر اعظم نے بہار میں 14000 کروڑ روپئے کی مالیت کے 9 شاہراہ پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا


ان پروجیکٹوں کی تکمیل پر بہار میں تمام دریاؤوں پر پل بن جائیں گے

وزیر اعظم کے پیکیج کے تحت دریائے گنگا پر پلوں کی کل تعداد 17 ہوجائے گی جن کی لینوں کی صلاحیت 62 ہوگی

وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار نے ریاست میں شاہراہوں اور پلوں کو تیزرفتاری کے ساتھ مکمل کرنے پر مرکز کو مبارکباد دی ہے۔ انھوں نے بکسر-وارانسی براہِ راست روٹ کی ضرورت بھی اجاگر کی ہے

Posted On: 21 SEP 2020 3:26PM by PIB Delhi

نئی دہلی،21 ستمبر،       وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج بہار میں 9 شاہراہ پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ انھوں نے بہار کے تمام گاؤوں کو انٹرنیٹ خدمات سے جوڑنے کے لیے ‘ہرگاوں آپٹیکل فائبر کیبل’ کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار نے ورچوئل تقریب کی صدارت کی جس میں مرکزی وزراء جناب روی شنکر پرساد اور جناب گری راج سنگھ، بہار کے گورنر جناب فاگو  سنگھ، نائب وزیر اعلیٰ جناب سشیل کمار مودی، مرکزی وزراء مملکت جناب آر کے سنگھ، جنرل (ڈاکٹر) وے کے سنگھ(ریٹائرڈ)، جناب اشونی کمار چوبے، جناب سنجے دھوترے، ریاستی وزیر ، متعدد ممبران پارلیمنٹ، اور مرکز نیزریاست کے سینئر افسران  نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج بہار میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور اقتصادی سرگرمیوں کی رفتار تیز کرنے کے لیے ایک اہم دن ہے۔ انھوں نے کہا کہ تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ صرف وہی قوم ترقی کرتی ہے جو بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کرتی ہے۔ ا ٓج شاہراہیں پہلے کے مقابلے میں دوگنی رفتار سے تعمیر کی جارہی ہیں۔ سڑکوں کی تعمیر پر سرمایہ کاری بھی پانچ گنا ہوگئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بنیادی ڈھانے کی اس ترقی میں بہار سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والی ریاستوں میں سے ایک ہے۔ آج کے پروگرام میں جوپروجیکٹ شامل ہیں وہ ریاست کے تمام بڑے شہروں کو ایک دوسرے سے ملا دیں گے۔ ا نھوں نے کہا کہ بہار میں سڑکوں کی ترقی کے منصوبے بناتے وقت حکومت نے دریاؤوں پر پلوں کی تعمیر پر مناسب توجہ دی ہے۔ نتیجے کے طور پر بہار میں 17 ندیوں پر پل بنائے جارہے ہیں۔ ا نھوں نے کہا کہ ملک میں کئی ماڈل والے ٹرانسپورٹ نظام کو ترقی دینے پر بھی مناسب زور دیا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے یہ اعلان کیا ہے کہ وہ آنے والے چار پانچ برسوں میں بنیادی ڈھانچے پر 110 لاکھ کروڑ روپئے سے زیادہ خرچ کرے گی۔ اس میں سے 19 لاکھ کروڑ روپئے سے زیادہ کی رقم صرف شاہراہوں کی ترقی کے لیے مخصوص کی گئی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سڑک اور کنیکٹیویٹی سے وابستہ بنیادی ڈھانچے کی توسیع کی ان کوششوں میں بہار کو بھی فائدہ پہنچ رہا ہے۔ 2015 میں اعلان کردہ وزیر اعظم کے پیکیج کے تحت  3000 کلو میٹر سے زیادہ قومی شاہراہوں کی تعمیر تجویز کی  گئی تھی۔ ا س کے علاوہ بھرت مالا پروجیکٹ کے تحت ساڑھے چھ کلو میٹر طویل قومی شاہراہ تعمیر کی جارہی ہے۔ آج بہار میں قومی شاہراہ گرڈ پر کام بہت تیز رفتاری سے جاری ہے۔ مشرقی اور مغربی بہار کو چار لینوں سے جوڑنے کے لیے 5 پروجیکٹوں چل رہے ہیں اور شمالی بھارت کو جنوبی بھارت سے جوڑنے کے لیے 6 پروجیکٹوں پر کام  چل رہا ہے۔

وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار نے کہا کہ وزیر اعظم کے پیکیج کے علاوہ بھی مرکز ریاست کے بنیادی ڈھانچے میں مدد کر رہا ہے۔ انھوں نے ریاست کی ترقی کی وزیر اعظم کی کوششوں کی تعریف کی۔ انھوں نے ریاست میں شاہراہوں اور پلوں کو تیز رفتاری کے ساتھ مکمل کرنے کے لیے بھی مرکز کی تعریف کی۔ البتہ انھوں نے درخواست کی کہ بکسر اور وارانسی کے درمیان ایک براہ راست روٹ کی ضرورت پر غور کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے ٹریفک کے صحیح طور پر چلنے کے لیے قومی شاہراہوں کی چوڑائی میں یکسانیت کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ جناب نتیش کمار نے  کہا کہ حکومت ریاست میں فی کس آمدنی بڑھانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ سڑکوں کی دیکھ ریکھ کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے انھوں نے یہ بھی کہا کہ سڑکوں اور پلوں کو عوامی شکایات کے نظام کا ایک حصہ بنادیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ماحولیات کے تحفظ  کے لیے قومی شاہراہوں کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر درخت لگائے جائیں گے۔

قانون اور انصاف ، الیکٹرانک اور ٹیکنالوجی نیز مواصلات کے مرکزی وزیر جناب روی شنکر پرساد نے کہا کہ یہ بہار کے لیے ایک تاریخی دن ہے چونکہ فزیکل  اور ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے سے متعلق دو بڑے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا جارہا ہے۔ جناب پرساد نے کہا کہ   مواصلات کے مرکزی محکمے کے انٹرنیٹ خدمات پروجیکٹ کے لیے ہر گاؤں آپٹیکل فائر کیبل پر کامن سروس سینٹروں (سی ایس سیز) کے ذریعے  جن کا تعلق الیکٹرانک اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت سے ہے عملدرآمد کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں ای خدمات فراہم کرنے کے لیے یہ بہت ضروری ہوگا۔

آر ٹی ایچ کے وزیر مملکت جنرل (ڈاکٹر) وی کے سنگھ (ریٹائرڈ) نے بتایا کہ  ان پروجیکٹوں کے ذریعے تقریباً 350 کلو میٹر طویل سڑک کی تعمیر عمل میں آئے گی جس پر 14258 کروڑ روپئے خرچ  ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ ان سڑکوں سے کنیکٹیویٹی اور آسانی میں بہتری پیدا ہوگی نیز ریاست میں اور ریاست کے اطراف اقتصادی ترقی میں بھی اضافہ ہوگا۔ ریاست کے اندر اور باہر  لوگوں کی نقل وحرکت  اور اشیاء کی نقل وحمل میں بھی خاطر خواہ بہتری پیدا ہوگی۔ خاص طور پر قریبی ریاستوں، اترپردیش ، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال کے معاملےمیں۔ انھوں نے کہا کہ بہتر سڑکوں سے وقت اور ایندھن میں  بچت ہوتی ہے اور کثافت بھی کم پیدا ہوتی ہے۔ ان پروجیکٹوں سے سڑکوں پر بھیڑ بھاڑ کم ہوگی اور راستےمیں پڑنے والے قصبات کو بھی  سڑک کے بارے میں بہتر تجربات حاصل ہوں گے۔

نائب وزیر اعلیٰ جناب سشیل کمار مودی نے کہا کہ یہ پروجیکٹ وزیر اعظم کے 125000  کروڑ روپئے کے اس پیکیج کا حصہ ہیں جس کا اعلان چار سال پہلے کیا گیا تھا۔ پہلے بہار میں صرف ایک دریائی پل تھا اب ریاست میں دریاؤوں پر 17 پل ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ ریاستی حکومت لوگوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینے میں سخت محنت کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج کی بہار  مرکز اور ریاست کے درمیان تعاون کی بہترین مثال ہے۔

وزیر اعظم نے 2015 میں بہار میں اہم بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے ایک خصوصی پیکیج کا اعلان کیا تھا۔ ان میں 54700 کروڑ روپئے کی مالیت کے 75 پروجیکٹ شامل ہیں جن میں 13 پروجیکٹ مکمل ہوچکے ہیں۔ 38 پروجیکٹ زیر تعمیر ہیں جبکہ دیگر پروجیکٹ ڈی پی آر / نیلامی/ منظوری کے مرحلے میں ہیں۔ ان پروجیکٹوں کے مکمل ہونے سے بہار میں تمام دریاؤوں پر پل بن جائیں گے جو 21ویں صدی  کے معیار کے مطابق ہوں گے۔ تمام بڑی قومی شاہراہیں چوڑی  اور مستحکم ہوجائیں گی۔ وزیر اعظم کے پیکیج کے تحت گنگا ندی پر پلوں کی تعداد 17 ہوجائے گی جن کی لینوں کی صلاحیت  62 ہوگی۔ اس طرح سے  اوسطاً ریاست میں ہر 25 کلو میٹر پر دریا پر ایک پل ہوگا۔

 

 

ان میں قومی شاہراہ 31 کے  47.23 کلو میٹر طویل بختیار پور- راجولی سیکشن پر چار لینوں والا پروجیکٹ (پیکیج -2) جس پر 1149.55 کروڑ روپئے لاگت آئے گی۔ 2650.76 کروڑ روپئے کی لاگت سے  قومی شاہراہ نمبر 31 کا چار لینوں والا 5089 کلو میٹر بختیار پور – راجولی سیکشن (پیکیج-3)،885.41 کروڑ روپئے کی لاگت سے  ای پی سی موڈ پر قومی شاہراہ 30 کے چارلین والے 55 کلو میٹر آرا پرریہ سیکشن،855.93 کروڑ روپئے کی لاگت سے ای پی سی موڈ پر قومی شاہراہ 30 کے چار لین والا 60.80 کلو میٹر پرریہ-موہنیا سیکشن، 2288 کروڑ روپئے کی لاگت سے ایچ اے ایم موڈ پر  قومی شاہراہ 131 اےکے 4 لین والا 49 کلو میٹر طویل نرین پور-پورنیہ سیکشن، 913.15 کروڑ روپئے کی لاگت سے ای پی سی موڈ پر قومی شاہراہ 131 جی پر 6 لین والا 39 کلو میٹر طویل پٹنہ رنگ روڈ پیکیج -1 (کنہولی- رام نگر)،2926.42 کروڑ روپئے کی لاگت سے  14.5 کلو میٹر طویل چار لین والے ایک نئے پل کی تعمیر (جو موجودہ ایم جی سیتو کے متوازی ہوگا) جس کی سڑکیں پٹنہ میں قومی شاہراہ -19 پر دریائے گنگا کے پار نکلیں گی، 1478.40 کروڑ روپئے کی لاگت سے ای پی سی موڈ پر  دریائے کوسی کے پار قومی شاہراہ 106 پر 28.93 کلو میٹر طویل چار لین والا ایک نیا پل اور 1110.23 کروڑ روپئے یک لاگت سے قومی شاہراہ 131 بی پر دریائے گنگا کے پار ایک نیا 4.445 کلو میٹر طویل چار لین والے پل کی تعمیر (جو موجودہ وکرم شیلا سیتو کے متوازی ) ہوگا۔

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا

U:5678



(Release ID: 1657515) Visitor Counter : 177