خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

چائلڈ ہیلپ لائن خدمات

Posted On: 17 SEP 2020 3:54PM by PIB Delhi

نئی دہلی،17ستمبر  2020/چائلڈ لائن  انڈیا فاؤنڈیشن پر جنوری 2018 سے اگست 2020 تک مہینہ وار  موصولہ  کالوں کی تعداد کچھ اس طرح ہے:

 

مہینہ

سال

 

2018

2019

2020

کل

جنوری

9,35,360

6,20,412

5,63,388

21,19,160

فروری

9,17,267

5,61,646

7,20,696

21,99,609

مارچ

12,07,811

7,09,259

9,83,513

29,00,583

اپریل

11,85,119

7,16,081

5,86,195

24,87,395

مئی

12,38,908

7,37,926

5,27,210

25,04,044

جون

11,12,714

6,85,078

4,91,963

22,89,755

جولائی

9,17,996

7,19,803

4,82,570

21,20,369

اگست

7,73,779

6,29,987

4,62,743

18,66,509

ستمبر

7,77,332

6,40,516

-

14,17,848

اکتوبر

7,75,404

6,51,753

-

14,27,157

نومبر

7,49,671

5,98,162

-

13,47,833

دسمبر

6,96,316

5,94,046

-

12,90,362

کل

1,12,87,677

78,64,669

48,18,278

2,39,70,624

 

فی الحال ، بچوں کی خدمات 594 اضلاع میں  دستیاب ہیں۔ یکم جنوری  2018 تک ۔413 اضلاع میں چائلڈ لائن خدمات  دستیاب  تھیں۔  15 ستمبر 2020 تک اس کے احاطے کو بڑھاکر  594 اضلاع  کیا گیا ہے۔ چلڈرن ہیلپ لائن  کااوسط انتظار وقت /مدت ، کسی خاص وقت پر  کالوں کی ٹریفک پر  منحصر ہے۔ چائلڈلائن ٹیم کا منڈیٹ  کسی کیس کی شکایت موصول ہونے کے  60 منٹ کے اندر جائے واقعے پر  پہنچنا ہے۔ تاہم، ریسپانس یا کارروائی کا اصل وقت جغرافیائی محل و وقوع میٹرو شہر)، نقل و حمل کی دستیابی وغیرہ جیسے عوام پر بھی   منحصر ہے۔  مزید برآں  وزیر مملکت   برائے خواتین  اور بچوں کی ترقی کے زیر صدارت  ایک کمیٹی   تشکیل دی گئی ہے  جو چائلڈ لائن کی فعالیت کو دوبارہ منظم  کررہی ہے۔  

یہ معلومات خواتین اور بچوں کی ترقی کے مرکزی وزیر محترمہ    اسمرتی زوبن ایرانی نے   آج راجیہ سبھا میں  پوچھے گئے   ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

 

م ن۔   ش ت  ۔ ج

Uno-5564



(Release ID: 1655970) Visitor Counter : 112