امور داخلہ کی وزارت

مرکزی ٹیم  سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگائے گی   

Posted On: 16 SEP 2020 3:30PM by PIB Delhi

نئی دلّی ،16 ستمبر / امورِ داخلہ کے وزیر مملکت  جناب نتیا نند رائے  نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کا تحریری جواب  دیتے ہوئے  ایوان کو بتایا کہ آفات کے بندوبست کی بنیادی ذمہ داری  ریاستی حکومتوں   پر عائد ہے ۔ متعلقہ ریاستی حکومتیں  سیلاب سمیت  قدرتی آفات  کے پیش نظر صورتِ حال کی نزاکت کے مطابق   نقصانات کے جائزے / تخمینے کا کام کرتی ہیں  اور   راحتی  اقدامات اٹھاتی  ہیں ۔  ریاستی حکومتیں یہ اقدامات  اسٹیٹ ڈزاسٹر  ریسپونس فنڈ ( ایس ڈی آر ایف ) سے حکومتِ ہند  کے منظور شدہ ضابطوں اور اشیاء کے لئے استعمال کرتی ہیں ۔  شدید قسم کی آفت کے لئے اضافی مالی امداد حکومتِ ہند کی طرف سے نیشنل ڈزاسٹر ریسپونس فنڈ  ( این ڈی آر ایف ) سے مقررہ ضابطوں کے تحت  دی جاتی ہے  ، جو  بین وزارتی مرکزی ٹیم ( آئی ایم سی ٹی ) کے تخمینے پر مبنی ہوتی ہے ۔

          فوری معاملات میں امورِ داخلہ کی وزارت  نے ریاستی حکومتوں کی طرف سے  میمورنڈم  موصول ہونے سے پہلے ہی   سیلاب سے متاثرہ  9 ریاستوں یعنی  آسام ، اروناچل پردیش ، بہار ، کرناٹک ، مدھیہ پردیش ، مہاراشٹر ، سکم ، اڈیشہ اور اتر پردیش کے لئے پہلے ہی علیحدہ علیحدہ بین وزارتی مرکزی ٹیمیں ( آئی ایم سی ٹی ) تشکیل دے دی ہیں ۔

          ریاستوں کے متاثرہ  افراد کی مدد کی خاطر مرکزی حکومت نے  اتر پردیش ، بہار اور آسام سمیت تمام ریاستوں کے لئے متاثرہ علاقوں میں سیلاب سمیت  مقررہ قدرتی آفات کی وجہ سے  ضروری امداد کے بندوبست کے لئے سال 21-2020 ء کے لئے ایڈوانس میں  اسٹیٹ ڈزاسٹر رِسک مینجمنٹ فنڈ  میں مرکز کے حصے  ( ایس ڈی آر ایم ایف ) کے طور پر 11565.92 کروڑ روپئے کی رقم متاثرہ ریاستوں کے لوگوں کی مدد کے لئے جاری کر دی ہے ۔

         

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) (16-09-2020)

U. No.  5481



(Release ID: 1655413) Visitor Counter : 81