ا قتصادی امور کی کابینہ کمیٹی

کابینہ نے سوہنا- مانیسر-کھرکھودا کے راستے پلول سے سونی پت تک ہریانہ آربٹل ریل کوریڈور پروجیکٹ کی منظوری دی ہے


اس پروجیکٹ کی کُل لمبائی 121.7 کلو میٹر

پروجیکٹ پر ہریانہ ریل انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (ایچ آر آئی ڈی سی) کے ذریعے عمل کیا جائے گا جو کہ ریلوے کی وزارت نے ہریانہ سرکار کے ساتھ ایک مشترکہ کمپنی کے طور پر قائم کی ہے

اس سے اُس ٹریفک کو دوسری طرف موڑا جاسکے گا جسے دلّی کی طرف نہیں جانا ہے اور اس سے این سی آر کے ریاست ہریانہ کے ذیلی علاقے میں ملٹی ماڈل لاجسٹکس مراکز کو فروغ دینے میں مدد ملے گی

پروجیکٹ کی تکمیل پر اندازاً 5617 کروڑ روپئے لاگت آئے گی اور یہ پروجیکٹ پانچ سال میں مکمل کرنے کی تجویز ہے

Posted On: 15 SEP 2020 2:24PM by PIB Delhi

نئی دہلی،15 ستمبر،    اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے  جس کی صدارت وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کی، سوہنا –مانیسر-کھرکودا کے راستے پلول سے سونی پت تک ہریانہ آربیٹل ریل کوریڈور پروجیکٹ کی منظوری دی ہے۔

یہ ریل لائن پلول سے شروع ہوگی اور( دہلی امبالہ سیکشن پر) موجودہ  بھرتھنا کلاں اسٹیشن پر ختم ہوگی۔ اس سے موجودہ پاٹلی اسٹیشن (دہلی ریواڑی لائن پر)، سلطانپور اسٹیشن (گڑھی ہرسارو فرخ نگر لائن پر) اور اسودھا ا سٹیشن (دہلی روہتک لائن پر)بھی کنکٹیوٹی فراہم ہوگی۔

اس پروجیکٹ پر عملدرآمد ہریانہ ریل انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (ایچ آر آئی ڈی سی) کے ذریعے کیا جائے گا۔ یہ ریلوے کی وزارت کے ذریعے حکومت ہریانہ کے ساتھ قائم کی گئی ایک مشترکہ کمپنی ہے۔ اس پروجیکٹ میں ریلوے کی وزارت ، ہریانہ کی حکومت اور نجی ساجھے داروں تک ہوگی۔

پروجیکٹ پر آنے والی لاگت کا اندازہ 5617 کروڑ روپئے لگایا گیا ہے۔ امکان ہے کہ یہ پروجیکٹ پانچ سال میں مکمل ہوجائے گا۔

فوائد:

ہریانہ کے  پلول-نوح- گرو گرام- جھجر اور سونی پت اضلاع کو اس ریل لائن سے فائدہ پہنچے گا۔

اس سے دہلی نہ جانے والے ٹریفک کا رخ موڑا جاسکے گا اور اس طرح این سی آر  کی بھیڑ بھاڑ کو کم کیا جاسکے گا اور ہریانہ ذیلی علاقے میں ملٹی ماڈل لاجسٹکس مراکز قائم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس سے  ڈیٹیکیٹڈ پریڈ کوریڈور نیٹ ورک تک اس علاقے کی تیز رفتار بلا رکاوٹ کنیکٹیویٹی فراہم ہوگی۔ اس کی وجہ سے  این سی آر سے بھارت کی بندرگاہوں کے لیے ایگزم ٹریفک کے لیے ٹرانسپورٹیشن کی لاگت اور وقت میں کافی کمی ہوجائے گی جس کے نتیجے میں اشیا کی برآمدات بہتر مقابلے کے قابل ہوسکیں گی۔ دیگر اقدامات کے ساتھ ساتھ اس باصلاحیت ٹرانسپورٹ کوریڈور سے ہمہ قومی صنعتوں کو اس طرف راغب کرنے میں مدد ملے گی وہ سامان تیار کرنے کے اپنے یونٹ قائم کریں اور میک ا ن انڈیا مشن کو کامیاب بنائیں۔ اس پروجیکٹ سے ہریانہ کے اُن علاقوں تک رسائی ہوسکے گی جو اب تک ناقابل رسائی تھے۔ اس طرح ریاست ہریانہ کی اقتصادی اور سماجی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا۔ اس ہمہ مقصدی ٹرانسپورٹ پروجیکٹ سے کم قیمت اور تیز رفتار سفر کی سہولت بھی مختلف سمتوں میں فراہم ہوں گی۔ گروگرام اور صنعتی علاقوں مثلاً مانیسر-سوہنا- فرخ نگر- کھرکھودا اور سونی پت میں  طویل فاصلہ آسانی کے ساتھ طے کیا جاسکے گا۔

اس لائن کے ذریعے اندازاً20000 مسافر روزانہ سفر کرسکیں گے اور ہر سال 50 ملین ٹن سامان کو مختلف جگہوں پر پہنچایا جاسکے گا۔

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا 

U:5431


(Release ID: 1654846) Visitor Counter : 243