ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت

                             بے روزگار لوگوں  کے لئے  ڈیجیٹل ہنر مندی

Posted On: 14 SEP 2020 2:30PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  14  ستمبر 2020،       ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کے وزیر مملکت جناب آر کے سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ کووڈ کے بعد کے دور میں  نوجوانوں کو ہنر مند بنانے اور صنعت انقلاب  4 کی ضرورتوں کو پورا  کئے  جانے کو  یقینی بنانے کے لئے  ڈیجیٹل ہنرمندی  بہت اہم ہے۔اس وزارت  کے تحت کام کرنے والی  ڈائرکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ (ڈی جی ٹی)  جدید ترین ٹکنالوجیز ک تربیت سمیت   طویل مدتی تربیتی اسکیموں کے نفاذ میں  ایک کلیدی رول  ادا کرتی ہے۔ ڈی جی ٹی نے  بھارت میں روزگار  تلاش کرنے والے زیادہ سے زیادہ لوگوں  تک پہنچنے اور  کاروباری لوگوں کو  نئے وسائل فراہم کرانے کے لئے  مفت ڈیجیٹل لرننگ پروگرام ’اسکلز بلڈ ری اگنائٹ‘ کے لئے  جون 2020 میں آئی بی ایم کے ساتھ  ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے ہیں۔ اسکلز بلڈ ری اگنائٹ کا مقصد  روزگار تلاش کرنے والوں اور صنعت کاروں کو  مفت آن لائن  کورس ورک   تک رسائی فراہم کرانا اور  ان کے کیرئر اور کاروباروں  میں نئی جان ڈالنے میں  ان کی مدد  کرنا ہے۔کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور  مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے میدان میں کثیر جہتی ڈیجیٹل ہنر مندی کی تربیت ملک بھر مںن  نیشنل  اسکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ  (این ایس ٹی آئی) کے ذریعہ طلبا اور تربیت کاروں کو فراہم کرائی جاتی ہیں۔ وزارت تعلیم نے  جون 2020 میں  ایک پہل ’یکتی 2.0‘  کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد  اعلی تعلیمی اداروں میں کمرشیل امکانات والے ٹکالوجی اور  انکیوبیٹڈ اسٹارٹ اپ سے متعلق معلومات  کو منظم طریقے سے  فراہم کرانے میں مدد کرنا ہے۔

حکومت ہند نے  صحت دیکھ ریکھ  کو ڈیجیٹل فروغ دینے کے لئے  ’ای سنجیونی‘ اور ’ای سنجیونی / او پی ڈی‘ کی شکل میں  مختلف اقدامات کئے ہیں۔ ای سنجیونی پلیٹ فارم  دو قسم کی ٹیلی میڈیسن خدمات  یعنی  ڈاکٹر  ٹو ڈاکٹر  (ای سنجیونی ) اور  پیشن ٹو ڈاکٹر  (ای سنجیونی او پی ڈی)، ٹیلی کنسل ٹیشن فراہم کراتا ہے۔ ٹیلی کنسل ٹیشن کو دسمبر 2022 تک  ’ایک ہب اینڈ اسکوپ ‘ ماڈل میں تمام 1.5  ہیلتھ اینڈ ویلنس سنٹروں (اسپاکس کے طور پر) نافذ کرنے کا منصوبہ ہے۔ ریاستوں نے  اسپوک یعنی  ایس ایچ سییزاور پی ایچ سیز کو ٹیلی کنسل ٹینش خدمات فراہم کرانے کے لئے  میڈیکل کالجوں اور ضلع اسپتالوں کو شناخت کیا اور اسی کام کے لئے مخصوص ہب قائم کئے ہیں۔ اب تک  اس قومی ای پلیٹ فارم  کا استعمال کرنے کے لئے 12 ہزار  یوزرس کو تربیت دی گئی ہے۔ جن میں کمیونٹی ہیلتھ آفیسرز اور ڈاکٹر شامل ہیں۔ فی الحال  دس ریاستوں میں  3 ہزار سے زیادہ ایچ ڈبلیو سیز کے ذریعہ  ٹیلی میڈیسن فراہم کرائی جارہی ہیں۔ نومبر 2019 سے  اب تک کی قلیل مدت میں 23 ریاستوں (جن میں  ملک کی 75 فیصد آبادی رہتی ہے) کے ذریعہ ای سنجیونی اور ای سنجیونی او پی ڈی   کے تحت  ٹیلی کنسل ٹیشن  نافذ کی جارہی ہے اور دیگر ریاستوں میں  بھی یہ شروع کئے جانے کے عمل میں ہے۔نیشنل ٹیلی میڈیسن سروس  نے  اپنے گھروں میں رہ کر  پیشینٹ ٹو ڈاکٹر  کنسل ٹیشن  اور ڈاکٹر ٹو ڈاکٹر کنسل ٹیشن  کے معاملے میں  ایک لاکھ 50 ہزار  سے زیادہ ٹیلی کنسل ٹیشن  مکمل  کی ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔  ا گ۔ن ا۔

 

U-5408     

                          



(Release ID: 1654512) Visitor Counter : 116