مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

ہردیپ سنگھ پوری نے آب وہوا اسمار ٹ شہروں کا جائزہ ڈھانچہ یعنی فریم  ورک(سی ایس سی اے ایف 2.0) اور اسٹریٹ فار پیپل چیلنج کا آغاز کیا


سی ایس سی اے ایف کا مقصد سرمایہ  اور دیگر اسکیموں کے  نفاذ میں  شہروں کو  تبدیل آب و ہوا سے نمٹنے کا  روڈ میپ  دستیاب کرانا ہے

اسٹریٹس فار پیپلز چیلنج کا مقصد، مختلف اسٹیک ہولڈرس سے مشورے کی بنیاد پر شہروں میں  ایک  جیسی گلیوں کے فروغ کے لئے مدد کرنا ہے۔

اس کا مقصد شہروں میں کم لاگت سے لوگوں کے چلنے کے قابل راستوں اور گلیوں  کی تعمیر کرنا ہے  تمام شراکت داروں کو  ٹسٹ-لرن-اسکیل فریم ورک  اپنانے کے لئے حوصلہ افزائی کی جائے گی

Posted On: 11 SEP 2020 2:40PM by PIB Delhi

نئی دہلی،11ستمبر 2020/ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر جناب  ہردیپ سنگھ پوری نے  آج اپنی وزارت کے ذریعہ  منعقدہ ایک ورچوئل پروگرام میں   آب و ہوا اسمارٹ  شہری جائزہ ڈھانچہ  (کلائمیٹ اسمارٹ سٹیز اسسمنٹ فریم  ورک) اور اسٹریٹ فار پیپلز چیلنج مہم کاآغاز کیا۔ سی ایس سی اے ایف کا مقصد  شہروں کو   سرمایہ کاری  سمیت اپنی اسکیموں کو  نافذ کرنے کے دوران  سامنے آنے والی آب و ہوا سے متعلق  چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے  واضح خاکہ/فریم ورک  دستیاب کرانا ہے۔ ایک دہائی میں ہمارے شہروں کے سامنے   گردابی طوفان، سیلاب، لو قہر، پانی  کا مسئلہ اور سوکھے جیسے   خطرناک حالات کا سامنا رہا ہے۔ اس سے جان اور مال دونوں کے نقصان  ساتھ اقتصادی  ترقی  بھی  متاثر ہوئی ہے۔  اس سلسلہ میں سی ایس سی اے ایف پہل  تبدیل آب و ہوا   سے متعلق   پہلوؤں  کے مدنظر ہندستان میں شہری  انتظا م اور  ترقی میں  مدد کرے گی۔ اس ورچوئل انعقاد  کے دوران   ہاؤسنگ اور شہری امور کی  وزارت نے  سکریٹری  جناب درگا  مشرا سمیت  وزارت  کے دیگر اعلی حکام،  ماحولیات  کی وزارت  جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی ، ریاست اور  مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں  کے  شہری ترقی کے معاملوں کے  چیف سکریٹری، اسمارٹ سٹی مشن کے    ریاستوں کے  مشن ڈائریکٹر  ،اسمارٹ شہروں کے  چیف کارگذار افسران، شراکت دار ایجنسیوں کے نمائندوں سمیت   دورخی اور  کثیر رخی   اداروں کے لوگوں نے حصہ لیا۔

یہ  اسسٹمنٹ فریم ورک  دنیا میں  موجودہ دور میں  اپنائے جانے والے اسسٹمنٹ فریم ورک کے مطالعے  اور مختلف شعبوں کے  26 اداروں او ر 60  ماہرین سے  غور و خوض کے بعد تیار کیا گیا ہے۔ فریم ورک میں پانچ زمروں میں 28 اشارویوں کو شامل کیا ہے ، جس میں (i) توانائی اور  سبز تعمیر ، (ii)شہری انتظام، سبز علاقوں  اور حیاتیاتی تنوع،(iii) نقل و حمل اور  ایئر کوالٹی  (iv) پانی کے انتظام اور (V) کچرے کا انتظام شامل ہیں۔  نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اربن افیئرس  (این آئی یو اے کے) تحت شہروں کے لئے  آب و ہوا پر مرکوز  سی ایس  سی اے ایف کےنفاذ میں ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت  حمایت کررہی ہے۔

ملک بھر سے  لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد   شہروں کے سامنے  سستی نقل و حمل سہولت  مہیا کرانے کے لئے  متعدد چیلنجز ہیں،  جس میں سماجی فاصلہ، اصولوں  کی تعمیل کی جاسکے۔  سرکاری  ٹرانسپورٹ کےمحدود  ذرائع ہیں۔  بازاروں میں فٹ پاتھ یاسڑک کے بغل والے پکے راستے ، لوگوں  کی  گرتی ہوئی  دماغی صحت  بھی  اہم مسائل ہیں جن کو ترجیح کی بنیاد پر دھیان میں رکھا جانا چاہئے۔  سڑکوں  کے کنارے اور گلیوں والے راستے میں فٹ پاتھ پر   مناسب فاصلے کے ساتھ  لوگوں کی آمدروفت  یقینی بنانا  ایک پیچیدہ مسئلہ ہے۔ دنیا کے ممالک میں  بگوٹا، برلن اور میلان جیسے شہروں نے اس مسئلے کو  سنجیدگی سےلیتے ہوئے گلیوں کو پیدل  چلنے والوں اور سائیکل سے چلنے والے  محفوظ کرکے کووڈ  کے دوران  محفوظ آمدروفت کو یقینی بنایا ۔

اسٹریٹ فار پیپر چیلنج  اس لئے شروع کیا گیا   تاکہ ہمارے شہروں  کی گلیوں کو پیدل چلنے والوں کے لئے  اور زیادہ  محفوظ بنایا جاسکے۔  یہ چیلنج  ہاؤسنگ اور شہری امور کی  وزارت کے ذریعہ جاری اس ایڈوائزی پر مبنی ہے  جس میں اس سال کی شروعات میں  بازاروں کو پیدل چلنے والوں کے  مطابق بنانے کے لئے  کہا گیا تھا۔ یہ چیلنج ملک بھر کے  شہروں کو ایک جیسی گلیوں کے  تعمیر میں مدد  کرے گا جو مختلف شراکت داروں ا ور شہریوں سے  مشوروں پر  مبنی ہوگا۔  اس کے لئے مقابلہ آرائی  فریم ورک اپنایا جائے گا  تاکہ  مختلف شہر  اپنی خود کے ڈیزائن تیار کرسکیں اور مختلف  پیشہ ور لوگوں  یا تنظیموں سے کم قیمت والے  کار آمد  اور سب کو منظور  ڈیزائن سامنے آسکیں۔

اس کا مقصد  کم لاگت والے نئی سوچ کے ساتھ  گلیوں   کی تعمیر کی شروعات ہے  جو پیدل چلنے والوں  کے مطابق ہو۔  اس سے  مقابلہ آرائی میں شامل ہونے والے  تمام شہروں کو  ٹسٹ – لرن-اسکیل  طریقہ  کار کے لئے  ترغیب دی جائے گی ،  جس سے  حوصلہ مند اور آس پاس کے خالی   پڑے  علاقوں میں  پیدل چلنے والے  راستوں کو  بہتر کیا جاسکے۔  اس میں اونچے پیدل راستہ، فلائی اوور کے  نیچےخالی پڑے ہوئے   علاقے ، ایسے مقام  جن کا استعمال  کسی بھی کام کے لئے  نہیں ہورہا ہے، نیز پیدل چلنے کے لئے  کنویٹی ویٹی راستوں کو بناکر تنظیموں اور پارکوں کو  جوڑا جائے۔  اس چیلنج  میں مدد کرنے کے لئے  نوجوانوں کے امور  اور کھیل کود کی وزارت کے تحت  فٹ  انڈیا  مشن، ٹرانسپورٹ کی ترقی اور منصوبہ   اداروں  آئی ٹی ڈی پی  اسمارٹ سٹی مشن میں شراکت داری کررہے ہیں۔

آب و ہوا اسمارٹ  شہروں پرپی ڈی ایف دیکھنے کے یہاں کلک کریں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/Climatesmart%20cities.pdf

اسٹریٹ فارپیپل پر پی ڈی ایف  دیکھنے کے یہاں کلک کریں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/09092020_Streets4People_Brief%20final.pdf

مزید معلومات کے لئے دیکھیں۔

https://smartnet.niua.org/csc/

https://smartnet.niua.org/indiastreetchallenge/

 

م ن۔ ش ت ۔ ج

Uno-5289


(Release ID: 1653549) Visitor Counter : 229