نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس سے قبل، راجیہ سبھا کے صدر نشین جناب وینکیا نائیڈو کا کووڈ-19 ٹیسٹ کیا گیا


تمام ارکان پارلیمان کو اجلاس کے آغاز سے قبل، 72گھنٹے کے اندر اندر،اپنا کووڈ کا ٹیسٹ کروانا ہوگا

ایوان کی کارروائیوں میں شرکت کرنے کے لئے، ہر رکن کو ،کووڈ ٹیسٹ کی نگیٹو رپورٹ حاصل کرنا لازم ہے

اراکین کو ،پارلیمنٹ کے مختلف دستاویزات ، الیکٹرونک موڈ سے بھیجی جائیں گی

ڈی آر ڈی او ،تمام اراکین پارلیمان کو، ملٹی یوٹیلیٹی کٹس، فراہم کرے گی

Posted On: 11 SEP 2020 2:09PM by PIB Delhi

نئی دہلی،11؍ستمبر،14 ستمبر سن 2020 سے شروع ہونے والے پارلیمان کے  آئندہ مانسون اجلاس کی صدارت کے لئے اپنے آپ کو تیار کرتے ہوئے راجیہ سبھا کے صدر نشین جناب ایم وینکیا نائیڈو نے  آج کووڈ – 19 کا ٹیسٹ کروایا ہے۔

راجیہ سبھا کے تمام اراکین کو جاری  ایک ایڈوائزری  کے مطابق ہر ممبر کے لئے  یہ لازم قرار دیا گیا ہے کہ وہ آئندہ مانسون اجلاس میں شرکت کرنے سے پہلے کووڈ – 19 کا ٹیسٹ (آرٹی – پی سی آر) کروائیں گے۔

تمام اراکین کو کہا گیا ہے کہ وہ اجلاس کے آغاز سے قبل 24 گھنٹے کے اندر اندر کسی بھی سرکار کی طرف سے منظور شدہ اسپتال یا  لیبارٹری میں یا  پارلیمنٹ ہاؤس کے کمپلیس میں اپنا ٹیسٹ کروائیں۔

اراکین کی سہولت کے لئے پارلیمنٹ ہاؤس کی انیکسی میں آج سے ٹیسٹ کے تین مراکز کام کررہے ہیں۔ اراکین کو اس بات کو یقینی بنانے کے لئے بھی کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ٹیسٹ کی رپورٹ نامزد ای- میل کے ذریعے راجیہ سبھا کو ایڈوانس میں بھیج دیں تاکہ اجلاس کے دوران پارلیمان ہاؤس میں ان کے داخلے کے وقت کسی طرح کی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔

اسی طرح آر ٹی- پی سی آر  ٹیسٹ پارلیمنٹ سکریٹریٹ اور  پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیس میں تعینات دیگر  ایجنسیوں کے ملازمین کے لئے لازمی قرار دیا گیا ہے ، جو کہ اپنے فرائض کی کارکردگی  کے دوران اراکین کے آس پاس رہتے ہیں اور پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیس میں تعینات ہیں۔ آج سے پارلیمنٹ ہاؤس کے ریسپشن آفس میں  اراکین پارلیمنٹ کے ذاتی عملے  اور ڈرائیوروں کے لئے  ریپٹ اینٹی جین ٹیسٹ کرنے کے انتظامات بھی کردئے گئے ہیں۔

راجیہ سبھا کے صدر نشین  باقاعدگی کے ساتھ کووڈ – 19  کے  انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کے تمام خصوصی احتیاطی اور  طبی اقدامات کا جائزہ لے رہے ہیں اور  سیشن کے دوران اراکین کی بہتری کو یقینی بنانے کا کام کررہے ہیں۔ صدر نشین نے سکریٹریٹ کے سینئر حکام کو سخت ہدایت جاری کی ہے کہ وہ انفیکشن کے خطرے کو ہلکے میں نہ لیں اور مخصوص رہنما خطوط کی سختی کے ساتھ پابندی  کریں۔

 چیئرمین کے لئے اراکین کی صحت کے خطرے کو ٹالنا اور ان کا تحفظ ہمیشہ سے سب سے زیادہ ترجیح بات رہی ہے۔ انہوں نے داخلہ، صحت اور خاندانہ بہبود، ڈی آر ڈی او ، ڈی جی، آئی سی ایم آر  کے چیئر مین کے ساتھ اراکین اور حکام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے میٹنگیں کی ہیں۔

سماجی فاصلے کے قواعد کو یقینی بنانے کے لئے راجیہ سبھا کے چیمبر، گیلریاں اور لوک سبھا کے چیمبر  کو بیٹھنے کے لئے استعمال کیا جائے گا جس میں 57 اراکین چیمبر میں بیٹھیں گے جب کہ 51 اراکین راجیہ سبھا کی گیلریوں میں بیٹھائے جائیں گے۔ باقی ماندہ 136 کو  لوک سبھا کے چیمبر میں نشست فراہم کرائی جائے گی۔ مجموعی طور پر 224  اراکین ہیں، جب کہ ایک سیٹ خالی ہے۔

ہر ایک سیٹ پر ایک مائیکرو فون اور آواز ایک کنسول فراہم کیا گیا ہے، جس کا مقصد مباحثے میں شرکت کو یقینی بنانا ہے۔ ممبروں کو اب نشست پر بیٹھے ہوئے ، جس وقت ان سے کہا جائے ،بولنے کی اجازت  دے دی گئی ہے جس کا اصل مقصد اراکین کا تحفظ ہے۔

جہاں تک تین مقامات پر اراکین کے بیٹھنے کا سوال ہے، ان سب  تینوں مقامات میں پارٹیوں یا گروپوں کے متعلقہ لیڈران  کو، ان کی ایوان میں تعداد کے حساب سے سیٹوں کی  مخصوص کردہ تعداد کے بارے میں مطلع کردیا گیا ہے۔ ان پارٹیوں یا گروپوں کے متعلقہ لیڈر اس بات کا فیصلہ کرسکتے ہیں کہ آیا ان کی پارٹی کے اراکین ان تینوں مقامات میں بیٹھیں گے۔

چیمبر میں چار بڑے  ڈسپلے اسکرین ہوں گے، جس میں بولنے والے ممبر کو دکھایا  جائے گا اور راجیہ سبھا  ٹی وی پر اس کارروائی کی بنا رکاوٹ نشریات جاری رہیں گی۔ اسی کے ساتھ ساتھ چار گیلریوں میں 6 چھوٹے سائز کے ڈسپلے اسکرین اور آواز کے کنسول بھی نصب کئے گئے ہیں۔

اراکین اور حکام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ایک حصے کے طور پر جناب وینکیا نائیڈو کی خواہش ہے کہ تمام اراکین ای- نوٹس کا پورا استعمال کریں اور انہیں یہ نوٹس ذاتی طور پر دینے کی بجائے  الیکٹرانک موڈ میں فراہم کرائے جائیں۔

یہ بات طے کی گئی ہے کہ کارروائیوں کی فہرست ، بلیٹن، بلس اور  آرڈی نینس سمیت مختلف پارلیمانی دستاویزات،  اراکین پارلیمان کو الیکٹرانک طریقہ کار کے ذریعے فراہم کئے جائیں گے۔ اراکین اپنا پورٹل اکاؤنٹس تک رسائی کرسکتے ہیں۔ اسی کے مطابق ان دستاویزات کی ایک ہارڈ کاپی کی تقسیم کو متروک کردیا ہے۔ اراکین ایوان میں اپنے استعمال کے لئے اپنی  ای-  ریڈر ڈوائس لاسکتے ہیں، جو وہ پارلیمانی دستاویزات کا حوالہ دینے اور انہیں کا پرنٹ لینے کے لئے استعمال کرسکتے ہیں۔

چیئر مین نے اراکین کے تعاون کی درخواست کی اور ان پر زور دیا کہ  مختلف ایجنسیوں کے ذریعے بیان کردہ کووڈ -19 سے تعلق رکھنے والے صحت کے تمام طور طریقوں پر سختی کے ساتھ عمل کریں۔ ڈی آر ڈی او تمام ارکان پارلیمنٹ کو کثیر افادتی کووڈ کٹس بھی فراہم کرائے گا۔ ہر کٹ میں استعمال کرکے پھینکنے والے تین سطحی ماسک (40 عدد) ، بغیر رکاوٹ کے این 95 ماسک (5) ، 50 ایم ایل کی سنیٹائزر کی 20 بوتلیں، پولی پروپیلین سے بنی ہوئی فیس شیلڈ (5) ، دستانے (40)، لمس مبرا ہکس (دروازوں کو چھوئے بغیر انہیں کھولنا اور بند کرنا، سی بگ ہورن ٹی بیگس، جو قوت مدافعت کو بڑھاتے ہیں اور ہربل سنیٹیشن وائفس (مختلف طرح کے ٹشو پیپر)۔

چیئرمین کے دونوں طرف تعینات مارشلوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ چیئر مین  مدد کرتے  وقت  وہ  دونوں ماسک اور فیس شیلڈ پہنیں۔

اسی دوران پرسنل ،عوامی شکایات، قانون اور انصان سے متعلق محکمہ جاتی  قائمہ کمیٹی کے چیئر مین اور رکن پارلیمنٹ جناب بھوپندر یادو نے  ’’ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ورچوول عدالتوں نیز عدالت کی کارروائیوں ‘‘کے کام کاج کی رپورٹ آج  نائب صدر جمہوریہ کی رہائش پر چیئر مین کو سونپ دی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (م ن- ا ع- ق ر)

U-5281


(Release ID: 1653318) Visitor Counter : 210