زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
آننت پور اور نئی دہلی کے درمیان ،جنوبی ہندوستان کی پہلی اور ملک کی دوسری ،کسان ریل کے افتتاحی سفر کو ،جھنڈی دکھاکر روانہ کیا گیا
کسان ریل ،زرعی معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد دے گی- جناب نریندر سنگھ تومر
آندھرا پردیش کی باغبانی کی مصنوعات اب آسانی کے ساتھ، ملک کے دوسرے علاقوں میں پہنچ سکیں گی- جناب وائی ایس جگن موہن ریڈی
کسان ریل، زرعی مصنوعات کی زیادہ فاصلے کے مقامات پر ،تیز تر نقل وحمل میں مدد دے گی- جناب سریش سی انگاڈی
Posted On:
09 SEP 2020 2:41PM by PIB Delhi
نئی دہلی،10؍ستمبر، آننت پور – نئی دہلی کسان ریل کو آج ویڈیو لنک کے ذریعے زراعت اور کسانوں کی بہبود ، دیہی ترقیات اور پنجاب راج کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر اور آندھرا پردیش کے وزیراعلی جناب وائی ایس جگن موہن ریڈی نے آج جھنڈی دکھاکر افتتاحی سفر کے لئے روانہ کیا۔ اس پروگرام کی صدارت ریلوے کے مرکزی وزیر مملکت جناب سریش سی انگاڈی نے کی۔ کسان ریل جنوب وسطی ریلوے کے گنٹاکل ڈویژن میں آننت پور اور دہلی میں آدرش نگر کے درمیان چلے گی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ کسان ریل زراعتی معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد دے گی، جب کہ جناب جگن موہن ریڈی نے کہا کہ ریاست کے مشہور پھل ملک کے دوسرے حصوں میں آسانی کے ساتھ پہنچ سکے گی۔
جناب تومر نے کہا کہ ’گاؤں – غریب –کسان‘، وزیراعظم جناب نریندر مودی کی ہمیشہ ترجیح رہی ہے کہ زراعتی معیشت کو مستحکم بنانے اور کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے لئے ہر بجٹ میں گنجائش رکھی گئی ہے، جن کا اب نتیجہ سامنے آرہا ہے۔ کسان ریل اور کسان اُڑان کا اس سال کے بجٹ میں اعلان کیا گیا تھا تاکہ زرعی مصنوعات کم وقت میں پورے ملک میں پہنچائی جاسکیں۔ 7 اگست کو پہلی کسان ریل کو مہاراشٹر میں دیو لالی اور بہار میں دانا پور کے درمیان سفر کے لئے جھنڈی دکھاکر روانہ کیا گیا تھا۔ یہ ہفتے میں ایک مرتبہ چلنی تھی، جسے بعد میں بڑھتے ہوئے مطالبے کے مد نظر ہفتے میں دو روز کے لئے کردیا گیا۔ اب ایک دوسرے کسان ریل سے اس کے راستے پر پڑنے والی ریاستوں کے کسانوں کو بھی فائدہ ہوگا۔ مرکزی وزیر زراعت نے نئےآندھرا پردیش میں زراعتی آرڈیننس اور ایک لاکھ کروڑ کے زراعتی بنیادی ڈھانچے کے فنڈ کے نفاذ کے بارے میں ستائش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ آننت پور میں دو لاکھ ہیکٹیئر سے بھی زیادہ کے بدلے میں پھل اور سبزیاں اگائی جارہی ہیں، لہذا اس خطے میں کسان ریل ، کسانوں کے لئے بہت زیادہ فائدہ مند ثابت ہوگی۔ کسان اُڑان کی خدمات بھی جلد ہی شروع کی جائیں گی۔
آندھرا پردیش کے وزیراعلی جناب وائی ایس جگن موہن ریڈی نے کہا کہ ریاست میں باغبانی ایک اہم سرگرمی ہے۔ آندھرا پردیش ، ٹماٹر ، ناریل، پپیتا اور مرچوں کی پیداوار میں ملک میں پہلے مقام پر ہے جبکہ یہ جنوبی ہندوستان میں پھل پیدا کرنے والی سب سے بڑی ریاست ہے۔ کووڈ کی صورت حال کے دوران شمالی ہندوستان میں باغبانی کی مصنوعات کی نقل وحمل مشکل ہوگئی ہے۔ لاک ڈاؤن کے درمیان بڑی تعداد میں آننت پور اور ممبئی کے درمیان خصوصی ٹرینیں چلائی گئی تھیں تاکہ باغبانی کی مصنوعات ملک کے دیگر حصوں تک پہنچائی جاسکیں۔
ریلوے کے مرکزی وزیر مملکت جناب سریش سی انگاڈی نے کہا کہ کسان ریل دور فاصلے کے علاقوں تک زراعتی مصنوعات کی تیز تر نقل وحمل میں مدد کرنے کے لئے شروع کی جارہی ہے، جس کا مقصد کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے نشانے کو حاصل کرنا ہے۔ اب کسان نقل حمل کے وقت میں کمی ہونے کے ساتھ ہی بغیر ہچکچاہٹ کے اپنی مصنوعات کو ،جہاں بہتر قیمت ملے، وہاں فروخت کرسکتے ہیں۔ اس سہولت سے زراعتی برآمدات کو بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔
جناب پرشوتم روپالا، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت کیلاش چودھری آندھرا پردیش سرکار کے وزراء جناب وی ستیہ نارائنا، جناب ایم شنکر نارائنا اور جناب کے کنا بابو،آننت پور کے رکن پارلیمان جناب ٹی رگیاہ اور دیگر عوامی نمائندگان ، اہم شخصیات نیز سینئر ریلوے کے حکام نے بھی ورچوول پروگرام کے تحت اس تقریب میں شرکت کی۔
آننت پور – نئی دہلی کسان ریل کے بارے میں مختصر تفصیل:
کسان ریل کا تعارف اس تصور کو حقیقت کا رنگ دینا ہے، جس کا مقصد ملک بھر کی مختلف مارکیٹ مقامات پر خراب ہونے والی زرعی مصنوعات کی نقل وحمل کو سہولت فراہم کرنا اور فارمنگ کے شعبے کو ترجیح دینا ہے۔ ہندوستان کی دوسری اور جنوبی ہندوستان کی پہلی کسان ریل نے آندھرا پردیش میں آننت پور سے نئی دہلی میں آدرش نگر کے لئے آج اپنا افتتاحی سفر شروع کیا۔ آننت پور آندھرا پردیش تیزی کے ساتھ پھلوں کا مرکز بنتا جارہاہے۔ ضلع میں 85 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ پھلوں اور سبزیوں میں سے 80 فیصد سے زیادہ ریاست سے باہر بھیجا جاتا ہے، خاص طور پر اسے دہلی ، یوپی ، پنجاب اور ہریانہ نیز دیگر مقامات پر بھیجا جاتا ہے۔ آننت پور میں اگائے جانے والے پھل اور سبزیوں کا ایک نمایاں حصہ ریاست سے باہر بھیج دیا جاتا ہے۔ پہلے یہ سڑک کے راستے بھیجا جاتا تھا۔ کسان ریل کی شروعات،خاص طور پر چھوٹے کسانوں اور تاجروں کو، ملک بھر میں اپنی مصنوعات کو ایک محفوظ، کفایتی اور تیز رفتار طریقے پر مارکیٹ میں لے جانے اور استفادہ کرنے میں مدد دے گی۔
آننت پور -نئی دہلی کے درمیان جنوبی ہند کی پہلی کسان ریل ٹرین سروس 40 گھنٹے میں 2150 کلو میٹر کا فاصلہ طے کرے گی۔ اس کے ڈبوں میں 14 پارسل کے ڈبے - چار ڈبے ناگپور سے لوڈ اٹھانے کے لئے اور دیگر 10 ڈبے آدرش نگر سے لوڈ اٹھانے کے لئے ہیں، اس طرح مجموعی طور پر 332 ٹن کی نقل وحمل کی صلاحیت ہوگی۔ افتتاحی کسان ریل میں ٹماٹر ، کیلے، میٹھے سنترے ، پپیتا ، خربوزہ اور آم لائے جارہے ہیں۔ اس سے کسانوں اور تاجروں کو پھلوں اور سبزیوں جیسی جلد خراب ہونے والی اپنی مصنوعات کے نقل وحمل کی ضروریات کو پورا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ سڑک ٹرانسپورٹ کے مقابلے میں یہ اس میں کم وقت لگے گا اور لاگت بھی کم آئے گی، جس سے یہ بھی یقینی ہوگا کہ نقل وحمل کے دوران زرعی مصنوعات کو کم سے کم نقصان پہنچے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(م ن- ا ع- ق ر)
U-5236
(Release ID: 1652968)
Visitor Counter : 203