وزارتِ تعلیم

وزارت تعلیم آج 54واں  بین الاقوامی  یوم  خواندگی 2020 منا رہی ہے


نئی خواندگی  منصوبے’پڑھنا لکھنا مہم‘ سال 2030 سے پہلے  مکمل   خواندگی کا  ہدف حاصل کرنے کی سمت میں  ایک اونچی چھلانگ ہوگی-وزیر تعلیم

Posted On: 08 SEP 2020 3:59PM by PIB Delhi

نئی دہلی،8ستمبر  2020/ وزارت  تعلیم کے ذریعہ آج آن لائن توسط سے 54ویں  بین الاقوامی یوم خواندگی کا انقعاد کیا گیا۔  اس موقع پر مرکزی  تعلیم ، جناب   رمیش  پوکھریال  ’نشنک‘  چیف گیسٹ تھے۔  اس موقع پر وزیر مملکت برائے تعلیم جناب   سنجے دھوترے  خصوصی مہمان تھے۔ اس موقع پر یونیسکو کےنمائندوں کے ذریعہ  یونیسکو  ڈائریکٹر جنرل   کا پیغام پڑھا گیا۔  اس موقع پر سکریٹری ، اسکولی تعلیم اور خواندگی محکمے،  کی محترمہا امیتا کرنوال اور وزارت کے اعلی افسران بھی موجود تھے۔

بین الاقوامی یوم خواندگی تقریب 2020 میں پروفیسر  جے پی دوبے،  مسلسل تعلیم اور توسیعی محکمے،  دہلی یونیورسٹی کے ذریعہ   مستقبل کے  نصاب طے کرنے کے لئے ’خواندگی ،   تعلیم  اور  تربیت کووڈ-19بحران  کے دوران اور اس کے بعد‘ پر ایک گفتگو  بھی  شامل کی گئی  ، جو کہ ملک میں  ناخواندگی کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے مستقبل کے منصوبوں کا تعین کرتی ہے۔

اس موقع پر جناب پوکھریال نے کہاکہ ہر انسان کی زندگی میں  خواندگی  باضابطہ طور سے  معلومات اور علم کو حاصل کرنے کی نا ختم ہونے والے سفر کی بھی سمت میں  پہلا قدم ہے۔ وزیر موصوف نے کہاکہ  اس مہذب دنیا میں اس دنیا میں  ہر شخص کو خواندہ ہونے کا حق ہے۔  یہ  انسانیت کے نشو نما  کے  نئےمنظر نامے کھولتاہے جہاں ایک آدمی عزت اور خوداعتمادی کے ساتھ  عظیم روح میں  تبدیل ہوسکتا ہے۔ فروخت کے لئے خواندگی ایک جذبہ پیدا کرتی ہے جو لوگوں کو اقتصادی، سیاسی     اور سماجی    فائدہ  حاصل کرنے  اور فائدہ اٹھانے کے لئے  اہل بناتاہے۔  نہ صرف خود کی زندگی کو  معیاری زندگی جینے کے لئے مستحکم   بنانے کے لئے  بلکہ قومی  اور بین الاقوامی  ترقی میں     اپنا تعاون دینے کے لئے بھی  ۔ وسیع تناظر میں   خواندگی   قومی ترقی    عالمگیر بھائی چارے اور پائیدار ترقی کے   اہداف کو حاصل کرنے کے لئے  ایک اہم  وسیلہ ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ اس سال بین الاقوامی یوم خواندگی 2020 میں ’خواندگی ، تربیت اور تعلیم کووڈ-19بحران کے دوران اور اس کے بعد ‘ خصوصی طور سے  اساتذہ کے کردار  اور بدلتی  تدریسی تعلیم پر مرکوز کیا گیا ہے۔ اس کے مشمولات میں  تاخیر سیکھنے کے نظریے سے خواندگی تعلیم پر روشنی ڈالی گئی ہے  اور اس لئےیہ خصوصی طور سے نوجوانوں اور بالغان پر مرکوز ہے۔ بین الاقوامی خواندگی دن 2020 اس بات پر غوروخوض کرنے اور تبادلہ خیال  کرنے  کا موقع فراہم کرتاہے کہ وبا اور اس کے بعد نوجوانوں اور بالغوں کی خواندگی پروگراموں میں جدید اور موثر تدریسی اور تربیتی  طریقوں کا  استعمال کس طرح سے  کیا جاسکتا ہے۔  

وزارت تعلیم نے برسوں سےملک میں ناخواندگی کے  خاتمہ کرنے کی  کوشش کی ہے جس کے نتیجے میں تعلیم بالغان  اور  تعلیم تک رسائی  میں سدھار لانے کی سمت میں  کافی ترقی ہوئی ہے لیکن پھربھی ہندستان میں بڑی تعداد میں ناخواندگی پائی  جاتی ہے جنہیں خواندگی پیدا کرتے ہوئے، سال 2030سے پہلے  100 فیصد خواندگی حاصل کرنے کے ہدف کو پورا کرنا ہوگا۔

جناب پوکھریال نے ریاستی حکومتوں، سول سوسائٹی کی تنظیموں،  کارپوریٹ باڈیز، دانشوروں اور ملک کے  شہریوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہندستان کو  مکمل طورپر خواندہ سماج میں تبدیل کرنے کے لئے ہاتھ ملائیں جس سے  ہمارا ملک خواندہ ہندستان-آتم نربھر بھارت بن سکے۔

جناب دھوترے نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ بابائے قوم  مہاتما گاندھی نے ایک مرتبہ کہا تھا ، ’’نا خواندگی ایک گناہ اور شرم کی بات ہے اور اسے  ختم کیا جانا چاہئے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا  خواندہ لوگوں کے ساتھ ساتھ سماج، خصوصی طور سے خواتین اور سماج کے  محروم طبقوں سے متعلق لوگوں کی زندگی کےمعیار کو مستحکم بنانے، بدلاؤ لانے  اور بہتر بنانے میں اہم  رول ادا کرسکتی ہے۔  انہو ں نے کہا کہ  یہ یقینی بنانے کے لئے توجہ مرکوز کرنے کی  فوری ضرورت ہے کہ  تمام لوگوں کو خواندہ  اور باضابطہ  تعلیم کے تحت  لایا جائے جس سے ہم قومی ہدف کی جانب  تیزی کے ساتھ  آگے بڑھ سکیں۔

جناب دھوترے نے اس بات پر زور دیا کہ  خواندگی کو اپنے آپ میں ایک خاتمے کے طور پر دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ ہمارے ملک کے  لئے خصوصی طور سے متعلقہ ہے  کیونکہ   ہمارے ملک کی آبادی کا  بڑا حصہ  35 سال سے کم عمر کا ہے۔  تعلیم اور پیشہ ورانہ  صلاحیت کے حصول کے بغیر محنت کی دنیا میں داخل ہونے والی یہ   نوجوان آبادی  ہمیں  آبادیاتی فائدہ کا  مکمل  نفع حاصل کرنے سے  محروم کردے گی۔  ہمیں یہ سوچنا ہوگا کہ  نوجوانوں کو تعلیم اور  زندگی بھر سیکھنے کے دائرےمیں کیسے لایا جاسکتا ہے۔

جناب دھوترے نے تمام اسٹیک ہولڈرس سے مطالبہ کیا کہ وہ  ایک ساتھ ملکر کام کریں اور ہندستان کو خواندہ اور پائیدار معاشرے میں  تبدیل کرنے کے ہدف کے حاصل ہونے تک کوششیں جاری رکھیں۔ انہوں نے تمام   شریک تنظیموں کو مکمل  خواندگی کے حصول کے لئے  ان کی کوششوں میں کامیابی کی تمنا کی۔

پس منظر

 ہر سال 8 ستمبر کو  پوری دنیا میں عالم یوم خواندگی (آئی ایل ڈی) منایا جاتا ہے۔  آئی ایل ڈی کے انعقاد کی شروعات، ستمبر 1965 میں تہران میں ناخواندگی خاتمے پر  تعلیمی وزراء کی  عالمی کانفرنس کی  سفارش کے بعد  ہوئی تھی۔ کانفرنس میں سفارش کی گئی کہ  کانفرنس کے افتتاح کی تاریخ یعنی 8 ستمبر کو عالمی  یوم خواندگی  کے طور پر اعلان کیا جائے  اور اسے  دنیا بھر میں منایا جائے۔  یونیسکو کے ذریعہ  نومبر 1966 میں پیرس میں  منعقد ہوئے  جنرل اسمبلی کے 14ویں  اجلاس میں  باقاعدہ طور سے  8 ستمبر کو  عالمی یوم خواندگی کے   طور پر  اعلان کیا گیا۔ تب سے یونیسکو کے ذریعہ عالمی یوم خواندگی منایا جارہا ہے جس کا مقصد  بین الاقوامی  عوام کو  باخبر کرنا اور انہیں  منظم کرنا اور ان کا لگاؤ اور سرگرم حمایت حاصل کرنا ہے جو کہ  یونیسکو کے کلیدی  پیش خیمہ میں سے ایک ہے۔

ہندستان میں آزادی کے بعد  سے ہی  خواندگی اور خصوصی طور سے تعلیم بالغان  قومی ترجیح رہی ہے۔ ناخواندگی کا خاتمہ کرنے  اور تعلیم بالغان کو   عمر بھرکی تعلیم فراہم کرنے کے مقصد سے  شروع کی تھی۔ تب سے ہندستان خواندگی کے ہدت  اور مقاصد کے حصول کے لئے    اپنی قومی  وابستگی کی توثیق کرنے اور ناخواندگی کے خاتمے کی کوششوں میں عالمی برادری کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لئے 8 ستمبر کو عالمی یوم خواندگی   منا رہا ہے۔

 

م ن۔   ش ت  ۔ ج

Uno-5193



(Release ID: 1652518) Visitor Counter : 203