وزیراعظم کا دفتر

قومی تعلیمی پالیسی پر گورنروں کی کانفرنس  کے افتتاحی اجلاس سے وزیر اعظم کا خطاب

Posted On: 07 SEP 2020 1:29PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  07 ستمبر 2020- وزیراعظم جناب نریندر مودی نے قومی تعلیمی پالیسی پر گورنروں کی کانفرنس سے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا۔اس کانفرنس میں صدرجمہوریہ ہند بھی موجود تھے اور مختلف ریاستوں ، مرکزکے زیرانتظا م علاقوں کے گورنروں اور لیفٹیننٹ گورنروں نیز تمام ریاستی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں نے شرکت کی ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ تعلیمی پالیسی اور تعلیمی نظام ملک کی توقعات کو پورا کرنے کے اہم ذرائع ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ حالانکہ تعلیم کی ذمہ داری مرکز،ریاستی اور مقامی سطح کی سرکاروں  پر عائد ہوتی ہے لیکن پالیسی سازی میں ان کا عمل دخل کم سے کم ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی پالیسی کا تعلق اور اس کا جامع پن اس وقت بڑھے گا جب زیادہ سےزیادہ اساتذہ ، والدین اور طلبا اس کے ساتھ منسلک ہوں گے۔انہوں نے مزیدکہا کہ ایجوکیشن کی نئی پالیسی کا مسودہ ملک کے شہروں اور گاؤوںمیں رہنے والے لاکھوں لوگوں اور تعلیمی شعبے سے تعلق رکھنے والوں سے  موصول اطلاعات واعدادوشمار کے بعدوضع کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ اب ٹیچروں اور تعلیم دانوںسمیت ہر ایک اس پالیسی کے تئیں  یکساں ذمہ  داری رکھتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمہ جہتی طورپراس پالیسی کو قبول کیا گیا ہے اور یہ محسوس کیا جارہا ہے کہ اصلاحات کو سابقہ تعلیمی پالیسی میں ہی متعارف کرادینا چاہئے تھا۔ انہوں نے ستائش کی کہ پالیسی پر ایک صحت مند بحث ومباحثہ ہورہا ہے اور یہ ضروری بھی ہے کیونکہ قومی تعلیمی پالیسی نہ صرف تعلیمی نظام میں اصلاحات کرنے کے لئے ہے بلکہ اکیسویں صدی کے ہندوستان کے سماجی اور اقتصادی تانے بانے کو ایک نئی سمت بھی فراہم کرنے کے لئے ہے۔انہوں نے کہا کہ پالیسی کا مقصدبھارت کو  خود کفیل یا آتم نربھر بنانا ہے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ پالیسی کا مقصد  تیزی کے ساتھ بدلتے ہوئے حالات کے تناظر میں نوجوانوں کو مستقبل کے لئے تیار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی  مستقبل کی ضروریات کے مطابق  ملک کے نوجوان کو معلومات اور مہارت، دونوںمحاذوں پر ،تیار کرنے کے لئے ڈیزائن کی گئی ہے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ نئی تعلیمی پالیسی پڑھنے کے بجائے سیکھنے  پر توجہ مرکوز کرتی ہے اور نصاب سے کہیں آگے بڑھ جاتی ہے نیز تنقیدی سوچ پر زور دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  اس میں  عوامل کے مقابلے میں  جذبات ،عملیت  ، کارکردگی پر زیادہ زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی سیکھنے کے نتائج اور اساتذہ کی تربیت  نیز ہرایک طالب علم کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوزکرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی کا مقصد اکیسویں صدی میں  ہندوستان کو ایک معلوماتی معیشت بنانا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ نئی تعلیمی  ہندوستان میں  اعلیٰ  بین الاقوامی یونیورسٹیوں کے بیرون ملک کیمپسوں  کی بھی اجازت دیتی ہے  جو کہ برین ڈرین  کے معاملے  پر توجہ دے گی ۔ وزیراعظم نے کہا کہ اب ملک میں یہ کوشش جاری ہے کہ کس طرح نئی پالیسی کو نافذکیا جائے ۔ انہوں نے مزیدکہا کہ تمام زمروں کی تجاویز کو کھلے ذہن کے ساتھ  سنا جارہا ہے تاکہ تمام شکوک و شبہات  کودور  کیا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ یہ تعلیمی پالیسی سرکار کی تعلیمی پالیسی  نہیں ہے بلکہ ملک کی تعلیمی پالیسی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے وقت کے لئے راہ ہموار کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ تکنالوجی علاقائی اور سماجی عد م توازن پرتوجہ مرکوز کرنے کے لئے ایک میدان عمل فراہم کررہی ہے اور تعلیم پر اس کا گہرا اثر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم ،بشمول اکیڈمک ، تکنیکی ، پیشہ ورانہ تعلیم وغیرہ کے ہر پہلو پرکوششیں کی جارہی ہیں۔

وزیراعظم نے قومی تعلیمی پالیسی 2020  کو پورے  جذبے اور جوش وخروش کے ساتھ نافذکرنے پرزور دیا ہے۔

*************

 

  م ن۔ اع۔رم

(07-09-2020)

U- 5151



(Release ID: 1651960) Visitor Counter : 262