کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

کھاد کے شعبے کی سرکاری زمرے کی کمپنی اپنی مصنوعات کے نقل و حمل کے لئے مؤثر وسیلے کی شکل میں ساحلی جہازرانی کا استعمال کررہی ہے


ایف اے سی ٹی ساحلی جہازرانی کے توسط سے 560 میٹرک ٹن امونیم سلفیٹ کے 20 اور کنٹینر ہلدیہ بندرگاہ بھیجنے کی تیاری میںاس سے ملک کے مشرقی اور مغربی ساحلی علاقوں میں کسانوں کو تیزی سے اور وقت پر کھادوں کی دستیابی یقینی بنے گی

Posted On: 04 SEP 2020 4:07PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  4 /ستمبر 2020 ۔ کیمیا اور کیمیاوی کھاد کی وزارت کے تحت سرکاری زمرے کی کمپنی فرٹیلائزرس اینڈ کیمیکلس ٹراونکور لمیٹڈ (ایف اے سی ٹی) نے اپنی مصنوعات کے نقل و حمل کے لئے ایک نئے اور مؤثر ذریعے کے طور پر ساحلی جہاز رانی کا استعمال شروع کردیا ہے۔ اس سے ملک کے مشرقی اور مغربی ساحلی علاقوں میں کسانوں کو کھادوں کی تیزی کے ساتھ وقت پر دستیابی یقینی بنے گی۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG_20200904_155658DDGH.jpg

ایف اے سی ٹی کو اس کوشش میں کوچین پورٹ ٹرسٹ کی سرگرم حمایت حاصل ہورہی ہے۔ ساحلی جہازرانی کے توسط سے لے جائے گئے کھادوں کو مطلوبہ منزل تک پہنچانے کے لئے ریلوے کا استعمال کیا جائے گا۔

ایف اے سی ٹی نے ساحلی جہاز رانی کے توسط سے کھادوں کے نقل و حمل کے لئے مال ڈھلائی سبسڈی دیے جانے پر غور کرنے کی حکومت کی پالیسی کے مطابق کچھ چنندہ مقامات پر کھاد بھیجنے کے لئے ساحلی جہازرانی کا استعمال شروع کیا ہے۔ کمپنی کی جانب سے 30 جولائی 2020 کو سمندری راستے سے امونیل سلفیٹ سے بھرے 20 کنٹینروں کی پہلی کھیپ کوچین سے مغربی بنگال کے ہلدیہ روانہ کی گئی تھی۔

کمپنی دوبارہ ہلدیہ کے لئے 560 میٹرک ٹن امونیم سلفیٹ کے 20 اور کنٹینروں کی کھیپ روانہ کررہی ہے۔

کمپنی کے ادیوگ منڈل واقع پلانٹ میں کنٹینروں میں کھادوں کی لدائی کا کام 2 ستمبر 2020 کو مکمل ہوچکا تھا، انھیں اب آگے سمندری راستے سے 4 ستمبر کو 2020 کو بھیجا جانا ہے۔

مغربی بنگال میں ایف اے سی ٹی کے پیداوار کی مارکیٹنگ کا کام کیمیا اور کیمیاوی کھاد کی وزارت کے تحت سرکاری زمرے کی کمپنی ایچ آئی ایل (انڈیا) لمیٹڈ کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ ایچ آئی ایل جراثیم کش دوا ڈی ڈی ٹی بنانے والی دنیا کی واحد کمپنی ہے۔

ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ سمندری راستے سے کھادوں کی نقل و حمل ریل اور سڑک راستے سے کھادوں کی نقل و حمل کے دباؤ کو کافی حد تک کم کردے گی۔

******

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 5085

 


(Release ID: 1651458) Visitor Counter : 157