مالیاتی کمیشن

پندرہویں مالیاتی کمیشن نے اپنی اقتصادی مشاورتی کونسل کے ساتھ بات چیت کی

Posted On: 04 SEP 2020 5:59PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  4  ستمبر 2020،   پندرہویں مالیاتی کمیشن نے  4 ستمبر 2020 کو  اپنی مشاوری کونسل اور  دیگر خصوصی مدوعین کے ساتھ ایک آن لائن میٹنگ کا انعقاد کیا اور  کمیشن  کے سامنے موجود مختلف معاملات پر بات چیت کی۔ پندرہویں  مالیاتی کمیشن کے چیئرمین جناب این کے سنگھ نے  میٹنگ کی صدارت کی  اس میٹنگ میں  مالیاتی کمیشن کے تمام ارکان اور  کمیشن کے سینئر افسروں نے شرکت کی۔ مشاورتی کونسل اور خصوصی  مدوعین میں  ڈاکٹر اروند گرمانی ، ڈاکٹر اندرا راجا رمن ، ڈاکٹر ڈ ی کے شریواستو، ڈاکٹر ایم گووندا  راؤم ڈاکٹر سدیپتو منڈل، ڈاکٹر اومکار گوسوامی ، ڈاکٹر کرشنا مورتی سبرامنیم، ڈاکٹر پرنب سین  اور ڈاکٹر شنکر اچاریہ نے  میٹنگ میں شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ کمیشن کی دیگر ممتاز اسکالرز کے ساتھ ایک اور میٹنگ کل ہوگی۔

میٹنگ میں مختلف موضوعات پر  بات چیت ہوئی  جن میں جی ڈی پی کی ترقی ، مرکز اور ریاستوں کی ٹیکس افادیت ، جی ایس ٹی معاوضہ اور مالیاتی استحکام  شامل ہیں۔ صحت پر ہونے والے سرکاری اخراجات ، سرمایہ کاری کے احیا،مالیاتی نظام  کی دوبارہ سرمایہ کاری  اور سرکاری مالیاتی پر اس کے اثرات، دفاعی صلاحیتوں کو مستحکم کرنے پر فوکس،  جی ایس ٹی  کلیکشن میں ابھرتے ہوئے رجحانات  اور اس کے ٹکنالوجی پلیٹ فارم میں بہتری  کے ساتھ تعلق پر بھی بات چیت ہوئی۔

مشاورتی کونسل نے محسوس کیا  کہ مالیاتی کمیشن کو  غیر معمولی اور غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے اور اسے  قرضوں اور مالیاتی استحکام کے راستے سمیت  محصول کے دباؤ کے درمیان  ریاستوں کے  ٹیکس  ڈیوولیوشن ، دیگر منتقلی ، اخراجات کے لئے  مالی انتظام  وغیرہ کے سلسلے میں  ایک  محتاط نظریہ اختیار کرنا ہوگا۔ کونسل کے ارکان نے یہ بھی محسوس کیا کہ کمیشن کو  خصوصی طور پر  22۔2020 سے 26۔2025 کے آئندہ پانچ برسوں کے سلسلے میں  غیر روایتی طریقے سے سوچنا ہوگا۔ انہوں نے مشورہ دیا  بنیادی سال 21۔2020 اور پہلا سال 22۔2021 کو بقیہ چار برسوں سے  مختلف طریقے سے دیکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ  ملک میں  ریوینیو کی صورتحال میں  آہستہ آہستہ بہتری آنے کا امکان ہے۔

سی ماہی کے نتائج کے پیش نظر رواں سال میں  جی ڈی پی کی ترقی کے بارے میں اور بعد کے برسوں میں ترقی کے احیا کے امکان کے بارے میں  مختلف خیالات کا اظہار کیا گیا ۔ مشاورتی کونسل نے محسوس کیا کہ  ابتدائی برسوں میں جی ڈی پی سے متعلق عام سرکاری قرضے میں  تیزی سے اضافہ ہونے کا امکان ہے لیکن  آئندہ برسوں میں اسے کم کرنے کی کوشش ہونی چاہیے۔ ابتدائی برسوں میں  یہ تناسب  محصول اخراجات کے بڑھے ہوئے عدم توازن سے متاثر ہوگا۔

چیئرمین نے کہا کہ  اس میٹنگ میں لئے گئے فیصلے بہت اہم ہیں اور کمیشن نے  تجاویز کو نوٹ کیا ہے۔   اپنی مشاوری کونسل کے ساتھ پندرہواں مالیاتی کمیشن ابھرتی ہوئی عالمی اور گھریلو صورتحال پر  قریب سے نظر رکھے ہوئے ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔  ا گ۔ن ا۔

U-5098

                          



(Release ID: 1651449) Visitor Counter : 146