صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کووڈ-19 میں 1.76%شرح اموات  کے ساتھ ہندوستان عالمی پیمانے پر بیماری سے سب سے کم شرح اموات والے ملکوں میں شامل  اور  شرح اموات میں مسلسل کمی کا رجحان جاری


وزارت صحت نے آئی سی یوز میں کووڈ مریضوں کے بہتر کلینک جاتی انتظام سے متعلق اکثر پوچھے جانے والے سوالات( ایف اے کیوز) جاری کئے ہیں

Posted On: 02 SEP 2020 12:35PM by PIB Delhi

نئی دہلی ، 2ستمبر۔ دنیا کے دیگر بہت سے ممالک کے مقابلے میں ہندوستان عالمی پیمانے پر  کووڈ۔19 بیماری  کی  سب سے کم شرح اموات ( سی ایف آر ) والے ملکوں میں  سے ایک ہے۔عالمی سطح پر آج کی تاریخ میں 3.3 فیصد کی شرح اموات(سی ایف آر) جاری ہے جبکہ ہندوستان میں یہ شرح 1.76 فیصد ہے۔

 ہندوستان میں  فی ملین آبادی پر اموات ، دنیا بھر میں سب سے کم میں سے ایک ہے۔ ایک جانب عالمی پیمانے پر فی ملین آبادی پر  110 اموات کا اوسط ہے جبکہ ہندوستان میں یہ اوسط فی ملین آبادی پر48 اموات کا ہے۔ برازیل اور برطانیہ میں یہ اوسط بالترتیب 12 اور 13 گنا زیادہ ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001V74B.jpg

کووڈ انتظامیہ اور جوابدہی کی پالیسی کے ایک حصے کے طور پر مرکزی حکومت نہ صرف کووڈ سے متعلق اموات کو روکنے کی کوشش کررہی ہے بلکہ کووڈ  سے بہت زیادہ متاثر اور نازک حالت کےمریضوں کو معیاری طبی دیکھ بھال فراہم کرکے زندگی بچانے اور شرح اموات کو کم کرنے کے لئے   بھی بھر پورکوششیں کررہی ہے۔ مرکزی اور ریاستی نیز مرکز کے زیر انتظام  علاقوں کی سرکاروں کی مشترکہ کوششوں سے ملک بھر میں صحت سہولیات کو مربوط اور مستحکم کیاجاسکا ہے۔1.78 کووڈ  کے مخصوص ہسپتال معیاری طبی دیکھ بھال  فراہم کررہے ہیں۔ مرکزی حکومت نے کلینک جاتی علاج کے پروٹوکول  میں شامل دیکھ بھال کے معیارات کے رہنما خطوط بھی جاری کئے ہیں۔

 شرح اموات کو کم کرنے کے لئے نازک حالت کے مریضوں کے کلینک جاتی انتظامیہ نے آئی سی یو کے ڈاکٹروں کی صلاحیتوں کو مستحکم کرنے کے لئے نئی دلی کے اے آئی آئی ایم ایس میں ای- آئی سی یو شروع کیا گیا ہے۔ہفتے میں دو بار، ہر منگل اور جمعہ  کے روز ، ریاستی ہسپتالوں میں آئی سی یو میں کام کرنے والے ڈاکٹروں کے لئے ، معلومات کے علمبردار اور ماہرین کے ذریعہ ٹیلی ویڈیو کنسل ٹیشن کے سیشن منعقد کئے جارہے ہیں  ۔ یہ سیشن 8 جولائی 2020 سے شروع کئے گئے۔

 آج کی تاریخ تک 17 ٹیلی -سیشن ہوچکے ہیں  اور ان میں 204 اداروں نے شرکت کی ہے۔

 شدید  بیمار مریضوں کے علاج کے لئے ڈاکٹروں کی آئی سی یو، کلینک جاتی کی انتظامیہ کی صلاحیتوں کو مزید مستحکم کرنے کے لئے نئی دہلی کے اے آئی آئی این ایس نے وزارت صحت کی شراکت کے ساتھ اکثر پوچھے جانے والے سوالات( ایف اے کیوز) تیار کرلئے ہیں ان کو صحت اور خاندان بہبود کی وزارت کی ویب سائٹ  پر پوسٹ کیا گیا ہے۔ انہیں اس ایڈریس پر دیکھا جاسکتا ہے: https://www.mohfw.gov.in/pdf/AIIMSeICUsFAQs01SEP.pdf

 

 یہ ایف اے کیوز نوعیت کے اعتبار سے بہت با عمل ہے انہیں آئی سی یو میں کووڈ سے بہت زیادہ متاثر مریضوں کی دیکھ بھال میں کلینک جاتی انتظامیہ کے دوران تجربے اور معلومات بنیاد پر تیار کیاگیا ہے ۔ چونکہ علاج کرنے والے  ڈاکٹروں کو در پیش نئے چیلنجوں اور نئی تشویش نیز ان کے ذریعہ ان  پر توجہ مرکوز کرنے کے نتیجے میں، اس دستاویز کو معلومات شامل کرتے ہوئے مناسبت سے  اپ ڈیٹ کیا جاسکتا ہے۔

  اے آئی آئی ایم ایس  کے  ای- آئی سی یو  کی جانب سے کووڈ-19 سے متعلق اکثر پوچھے جانے والے سوالات (  ایف اے کیوز):

1.       کیا ہمیں صحت دیکھ بھال ورکروں ( ایس سی ڈبلیو)میں پرو فلیکسس کے طور پر  ایچ سی کیو استعمال کرنا چاہئے؟

 ہائیڈروکسی کلوروکوئین( ایچ سی کیو) کو ایچ سی ڈبلیو میں  اور  بلا تضاد اعلی خطرے والے  کونٹیکس  میں پروفلیکسس کےطور پر استعمال کی صلاح دی جاتی ہے۔اسے کووڈ-19 سے محفوظ رہنے کے لئے پی پی  ای کے باقاعدہ استعمال اور دیگر انفیکشن کو کنٹرول کرنے کے طور طریقے کے ساتھ ساتھ استعمال کیاجاسکتا ہے۔

.2       کیا کووڈ مریضوں کے لئے ایور میکٹن کو استعمال کیاجاسکتا ہے؟

 ایورمیکٹن ، وٹرو میں ایس اے آر ایس – سی او وی2 کی  تولید کو اپنانے کا اہل پایا گیا ہے لیکن ویوو میں اس اثر کو حاصل کرنے کے لئے ضروری خوراک، معمول کی خوراک سے کہیں زیادہ ہوجاتی ہے۔ ابھی قومی رہنما خطوط میں اس کی سفارش نہیں کی گئی ہے لیکن ان مریضوں میں اسے استعمال کیاجاسکتا ہے جن میں ایچ سی کیو کے برعکس علامات ظاہر ہوتی ہیں۔

.3       کیا ہمیں اینٹی کوگولیشن پوسٹ ڈسچارج کے  استعمال کو جاری رکھناچاہئے؟

 ہمارے تجربے میں کووڈ کے بعد تھروم بوٹیک کی پیچیدگیوں میں کوئی تاخیر نہیں ہوتی۔چونکہ تھروم بوٹیک کی پہلے کی صورت حال سوزش اور سوجن جیسی ہی ہوتی ہے اس لئے جب ایک مرتبہ مریض کو چھٹی دے جاتی ہے تو تھروم بوٹیک کاخطرہ بھی کم ہوجاتا ہے لہذا ہم کووڈ کے معمول کے مریضوں کے ڈسچارج پر  اس وقت تک  اینٹی کو گولیشن کے استعمال کامشورہ نہیں دیں گے جب تک کہ وہ ڈی وی ٹی، پروستھیٹک والو وغیرہ جیسی دیگر وجوہات سے متاثر نہ  ہو۔

.4       کووڈ-19 میں اچانک ہونے والی  اموات:

ایمرجنسی محکمے(ای ڈی) اور ہسپتالوں میں پہنچتے ہی اچانک اموات  کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ اس کی مجوزہ وجوہات میں اچانک دل کا دورہ پڑنے، اے سی ایس، آکسیجن کی کمی جس کا نوٹس نہ لیا گیا ہو یا تھروم بوٹیک  کی پیچیدگیوں کی وجہ سے پھیپھڑوں سے متعلق  انفیکشن  شامل ہے۔ کووڈ کی شدید بیماری کے ہونے کی خطرے کے عناصر والے مریضوں یا سی اے ڈی یا پھیپھڑوں کی شدید بیماری جیسی صورتحال والے مریضوں کو علیحدہ کرنے کے لئے بہت سختی کے ساتھ نگرانی کرنی چاہئے۔ انہیں اگلے ادھر ادھر جانے کی اجازت نہ دی جائے۔خطرے سے متاثر  ان تمام مریضوں کو خون کو گاڑھا ہونے سے روکنے کی ادویہ دینی چاہئے جن میں خون بہنے کی کوئی خطرہ نظر نہ آئے۔

.5       میتھائل پری ڈائناسولون کامقابلہ ڈیکسا میتھا سون:

 اس وقت کووڈ-19 کے متوسط اور شدید مریضوں میں کورٹیکو اسٹیرائیوڈز کی علامتیں سامنے آئی ہیں۔ ریکوری کی کوششوں میں  ڈیکسا میتھا سون استعمال کیا گیا ہے۔ البتہ دستیابی کے مطابقIV ڈیکسا میتھا سون یا میتھائل پری ڈائنا سولون، دونوں کو استعمال کیاجاسکتا ہے۔

.6       ٹوکلی زماب کا کیا رول ہے؟

حالیہ جاری وبا کے تناظر میں ڈی سی جی آئی نے ٹوکلی زماب کو منظوری دی ہے۔ البتہ یہ  ایک تجرباتی  تھیراپی ہے اور اس کا رول محدود ہے نیز اسے انہی مریضوں  پر استعمال  کیا جاناچاہئے جنہیں وال انفکیشن نہ ہو اور وہ سائیٹو گائین سینڈروم سے متاثر ہو۔

.7       پلازہ تھیراپی کا کیا کردار ہے؟

 اے بی او سے  مطابقت رکھنے والے عطیہ کار صحت یاب ہونے والوں سے  لیا گیا پلازمہ اس بیماری کے اوائل دور میں کووڈ کے ان مریضوں کو دیا جاسکتا ہے جو اس مرض سے زیادہ متاثر ہوں البتہ اسے بھی ایک تجرباتی تھیراپی سمجھناچاہئے اور احتیاط کے ساتھ استعمال کیاجاناچاہئے۔

.8       فیوی پراویر کا رول؟

 مطالعہ میں فیوی پراویر کو معمولی اور درمیانے درجے کے کووڈ میں استعمال کیا گیا ہے اس میں  مرض کو بڑھنے سے روکنے کا بھی دعوہ کیا گیا ہے۔البتہ  یہ صرف امدادی دیکھ بھال  اور نگرانی کے ساتھ ریکوری کاایک وسیلہ ہے اور عام طور پر اس میں کوئی خصوصی تھیراپی کی ضرورت نہیں ہے ۔فیوی پراویر کے استعمال کے واضح شواہد نہیں ہے اور اسے وقت رہنما خطوط میں شامل نہیں کیا گیاہے۔

.9       پھیپھڑوں کی سوجن روکنے میں اینٹی فبروٹک کا کردار:

 کووڈ سے متعلق سوجن کو روکنے میں پرفینیڈان جیسے  اینٹی فبروٹک کے ایجنٹ کے استعمال کے کوئی شواہد نہیں ملے اور لہذا اسے استعمال نہیں کیا جاناچاہئے۔

.10     کووڈ-19 کے مریضوں میں ڈپریشن کو کس طرح روکا جائے؟

 کووڈ کے مریضوں میں  ڈپریشن  ایک عام علامت ہے جس کی کئی وجہ ہوسکتی ہے جن میں آئسیولیشن میں رہنا، بیماری سے منسلک تشویش، سماجی دوری اور دیگر شامل ہیں ایسے مریضوں کو ہمدردی اور سائیکلوجسٹ یا سائکریٹسٹ جیسے تربیت یافتہ ایچ سی ڈبلیو کے ذریعہ سائیکلوجیکل کاؤنسلنگ کی ضرورت ہوتی ہے۔

.11     کیا ہم  اس بہت زیادہ مشتبہ مریض کو ریمڈیسیور، ٹی سی زیڈ دے سکتے ہیں جو تمام رپورٹوں میں کووڈ نیگٹیو ہو؟

 ریمڈیسیور، ٹی سی زیڈ تجرباتی تھیراپی ہے جو کہ آج کل جاری وبا کے تناظر میں  ٹی سی جی آئی کے ذریعہ منظور کی گئی ہے لہذا انہیں مشتبہ معاملات کے لئے مشاہداتی تھیراپی کے طور پر استعمال نہیں کیاجانا چاہئے۔ آپ اسے صرف انہی ثابت شدہ کووڈ مریضوں پر استعمال کریں جن کو کلینکلی مشتبہ قرار دیا گیا ہے۔

.12     کیا ہم میتھلن بلیو استعمال کرسکتے ہیں؟

 نہیں! کووڈ کے انتظامیہ میں میتھلین بلیو کا کوئی کردار نہیں ہے۔

.13     ہم کتنے عرصے تک ریمڈیسیور دے سکتے ہیں؟

 ریمیڈیسیور اس وقت پانچ دن کے لئے دی جاسکتی ہے جس میں روزانہ ایک خوراک شامل ہو۔

.14     کیا ہم کموربیڈٹی کے ساتھ آثار ظاہر نہ ہونے والے مریضوں میں ریمڈیسیور، ٹی سی زیڈ استعمال کرسکتے ہیں؟

 اس طرح کے مریضوں میں  ریمڈیسیور، ٹی سی زیڈ کے استعمال کی حمایت میں کوئی شواہد نہیں ہیں۔

.15      وارڈ میں داخل کووڈ-19 کے مریض کے رشتے دار کو اس سے ملنے کی اجازت دی جانی چاہئے؟

 نہیں، کووڈ-19 کے مریضوں کو ملنے کے لئے رشتے داروں کو اجازت نہیں  ہے کیونکہ ان کے  اس مرض سے متاثر ہونے اور اسے معاشرے میں منتقل کرنے کے امکانات ہیں۔

.16     کیا کووڈ-19 کے پوزیٹیو بچوں کے ساتھ والدین کو ٹھہرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے؟

 والدین کو اس خطرے کی تفصیلات فراہم کرنے اور ان سے منظوری لینے کے بعد بچوں کے ساتھ ٹھہرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔

.17     کیا ہم ڈسچار ج کے وقت اسٹرائڈس کو جاری رکھ سکتے ہیں؟

نہیں، ڈسچارج کے وقت اسٹرائڈس کا اس وقت تک کوئی رول نہیں ہے جب تک کہ مریض کسی دیگر بیماری سے متاثر نہ ہو۔

.18     وینٹی لیشن پر مریض میں ہم تغذیہ  کس طرح برقرار رکھیں؟

وینٹی لیٹر پر مریضوں کو  ٹی پی این یا رائلے  کی نلی کے ذریعہ خوراک فراہم کرائی جاسکتی ہے جو کہ ان کی اس وقت کی صورتحال پر منحصر ہوگی۔

.19     ہمیں مریض کو این آئی وی سے  کب وینٹی لیشن پر منتقل کرناچاہئے؟

 اگر مریض حواس سے بیگانہ ہوجائے ، اسے سانس لینے میں انتہائی دقت ہو یا این آئی وی کو برداشت کرنے میں جی سی ایس بہت کمزور ہو تو اس صورت حال میں مریض کو فوری طور پر وینٹی لیشن  میں لےجایا جاسکتا ہے۔

.20     ہمیں سانس کی نالی میں شگاف دینے پر کب غور کرنا چاہئے؟

 ایسے مریضوں میں جو طویل عرصے سے وینٹی لیشن  پر ہوں اور اس کے ہٹنے کا جلدی امکان نہ ہو ایسی صورتحال میں سانس کی نالی میں شگاف دینے پر غور کیاجاسکتا ہے۔

****

 

 ( م ن ۔ا ع ۔رض)

U- 5017



(Release ID: 1650621) Visitor Counter : 329