امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
لداخ اور لکشدیپ کو وَن نیشن وَن راشن کارڈ کے موجودہ نیشنل پورٹیبلٹی کلسٹر میں شامل کیا گیا
چھبیس ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مہاجر پی ڈی ایس مستفیدین اب اپنی پسند کی کسی بھی سستی قیمت والی دکان سے سبسڈی والے اناج لے سکتے ہیں
Posted On:
01 SEP 2020 4:37PM by PIB Delhi
نئی دہلی، یکم ستمبر 2020 ۔ صارفین امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر جناب رام ولاس پاسوان نے حال ہی میں ’’وَن نیشن وَن راشن کارڈ‘‘ منصوبے کے نفاذ کی سمت میں پیش رفت کا جائزہ لیا اور دو دیگر مرکز کے زیر انتظام علاقوں لداخ اور لکشدیپ کے لئے مطلوبہ تکنیکی تیاری کے پیش نظر ان دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 24 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے موجودہ نیشنل پورٹیبلٹی کلسٹر میں شامل کرنے کی منظوری دے دی۔
مرکز کے زیر انتظام دونوں علاقوں نے نیشنل پورٹیبلٹی کلسٹر میں شامل دیگر ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ نیشنل پورٹیبلٹی ٹرانزیکشن کے ٹرائل اور ٹیسٹنگ کا کام پورا کرلیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کل 26 ریاستیں / مرکز کے زیر انتظام علاقے اب ایک دوسرے کے ساتھ بلاروک ٹوک وَن نیشن وَن راشن کارڈ اسکیم سے جڑ چکی ہیں اور اب ان 26 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مہاجر پی ڈی ایس مستفیدین یکم ستمبر 2020 سے اپنی پسند کی کسی بھی سستی قیمت کی دکان (ایف پی ایس) سے ایک ہی پیمانے اور سینٹرل ایشو پرائزیز پر سبسڈی والے خوردنی اناج حاصل کرسکتے ہیں۔
درج ذیل 26 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں یعنی آندھراپردیش، بہار، دادر و نگر حویلی اور دمن و دیو، گوا، گجرات، ہریانہ، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر، جھارکھنڈ، کرناٹک، کیرالہ، لداخ، لکشدیپ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، منی پور، میزورم، ناگالینڈ، اڈیشہ، پنجاب، راجستھان، سکم، تلنگانہ، تری پورہ، اترپردیش اور اتراکھنڈ کے کل 65 کروڑ سے زیادہ مستفیدین (یعنی این ایف ایس اے آبادی کا کل 80 فیصد) اب وَن نیشن وَن راشن کارڈ نظام کے توسط سے اپنے حصے کے سبسڈی والے اناج لینے کے متبادل کا فائدہ اٹھانے کے اہل ہیں۔ باقی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مارچ 2021 تک نیشنل پورٹیبلٹی کلسٹر میں شامل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
وَن نیشن وَن راشن کارڈ یعنی ایک ملک ایک راشن کارڈ منصوبہ قومی غذائی تحفظ قانون 2013 (این ایف ایس اے) کے تحت شامل کئے گئے سبھی مستفیدین کو، جو ملک میں کہیں بھی رہتے ہوں، غذائی تحفظاتی اہلیت کو یقینی بنانے کے لئے حکومت کی ایک انتہائی اہم کوشش ہے۔ یہ کوشش سبھی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تعاون سے ’عوامی نظام تقسیم کے مربوط بندوبست (آئی ایم – پی ڈی ایس) سے چل رہی مرکزی زمرے کی اسکیم کے تحت راشن کارڈوں کی ملک گیر پورٹیبلٹی کو نافذ کرتے ہوئے کی جارہی ہے۔
اس نظام کے توسط سے عارضی روزگار وغیرہ کی تلاش میں اکثر اپنی جائے قیام بدلتے رہنے والے مہاجر این ایف ایس اے مستفیدین کو اب کہیں بھی اپنی پسند کی کسی بھی سستی قیمت کی دکان (ایف پی ایس) کے اپنے خوردنی اناج کے کوٹے کو اٹھانے کے متبادل کے ساتھ اہل بنادیا گیا ہے۔ مستفیدین ایف پی ایس میں نصب الیکٹرانک پوائنٹ آف سیل (ای پی او ایس) مشین پر بایومیٹرک / آدھار پر مبنی توثیق کے ساتھ اپنے موجودہ راشن کارڈ کا استعمال کرکے اناج لے سکتے ہیں۔
******
م ن۔ م م۔ م ر
U-NO. 4998
01.09.2020
(Release ID: 1650546)
Visitor Counter : 250