وزارت سیاحت

سیاحت کی وزارت نے دیکھو اپنا دیش  ویبنار سیریز کے تحت‘‘ہیمپی- ماضی سے متاثر; مستقبل کی طرف رواں’’ کے عنوان سے ایک ویبنار کا انعقاد کیا ہے

Posted On: 31 AUG 2020 1:59PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،31 اگست۔ سااحت کی وزارت نے دیکھو اپنا دیش  ویبنار سر یز کے تحت‘‘ہیمپی- ماضی سے متاثر; مستقبل کی طرف رواں’’ کے عنوان سے 29 اگست 2020 کو  اپنا  حالیہ  ویبنار کا انعقاد کا  ۔اس ویبنار کا مقصد ایک مربوط رسائی پر مرکوز کرنا ہے۔ جس سے ایک قدیمی سائٹ اور سیاحوں کی منزل کے دونوں کے طور پر ہیمپی کی ضروریات پر توجہ دینا اور سماجی اقتصادی او رماحولیاتی تشویش پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ دیکھو اپنا دیش ویبنار سیریز ایک بھارت شریشٹھ بھارت پروگرام کے تحت ہندوستان کی مرصع تنوع کو اجاگر کرنے کی ایک کوشش ہے۔

دی کشنکڈا ٹرسٹ کے بانی اور انٹارچ اینی کنڈی ہیمپی کی  کنوینر محترمہ شمع پوار کے ذریعہ پیش کردہ اس ویبنار میں ہیمپی  کی عظیم الشان اور پرکشش سائٹ کو اجاگر کیا گیا ہے جو کہ نور نظر کی آخری وسیع ہندو سلطنت تھی۔ یونیسکو عالمی آثار قدیمہ کی ایک سائٹ، ہیمپی کا نظارہ دریائے ٹونکا بھدرا، پرکشش پہاڑیوں اور کھلے میدانوں سے بھری  پڑی ہےجس میں بڑے پیمانے پر بقایا جات بکھرے پڑے ہیں۔اس شہری، شاہی اورمقدس نظاموں کی ہمہ جہتی ان 1600 بقایاجات سے ظاہر ہوتی ہے جن میں قلعے، دریا کے کنارے کی خصوصیات، شاہی اور شہری مقدس، مندر ،خانقاہیں، ستونوں پر بنے حال، منڈپ، یادگاری ڈھانچے، گیٹ ویز، دفاعی چیک پوسٹیں، اصطبل وغیرہ شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001I9P8.jpg

 پیش کرنےو الے نے ہیمپی کی تاریخ سے شروعات کی۔ اس کا نام پمپا سے لیا گیا ہے جو کہ ٹنکا بھدرا کا پرانا نام ہے اور جس کے کنارے پر یہ شہر بنا ہوا تھا۔1336 میں وجے نگر کی سلطنت کمپیلی سلطنت کے کھنڈروں سے ابھری تھی۔ یہ آگے چل کر جنوبی ہندوستان کی ہندؤوں کی ایک مشہورسلطنت بن گئی۔ جس نے 200 سے زیادہ برس تک حکمرانی کی۔ وجے نگر کے حکمرانوں نے مختلف شعبوں اور آرٹ کے شعبے میں بہت زیادہ ترقی کی، ایک مستحکم فوج برقرار رکھی اور اپنے سے شمال اور مشرق میں مختلف حکمرانوں کے ساتھ جنگیں لڑیں۔ انہوں نے سڑکوں، پانی کے ذخیروں، زراعت، مذہبی عمارتوں اور عوامی بنیادی ڈھانچے پر بہت سرمایہ کاری کی۔ یہ سائٹ کثیر مذہبی اور کثیر نسلی مقام ہوا کرتا تھا۔ اس میں ایک دوسرے کے آس پاس ہندوں اور جینیوں کی یادگاریں ہے۔ عمارتیں  جنوبی ہندوستانی ہندوں کے آرٹس اور  آرٹی ٹیکچرکے مطابق بنائی گئیں ہے جن کاسلسلہ آیہولے-پٹاڈاکل طرز سے جا ملتا ہے۔ البتہ ہیمپی معماروں نے لوٹس محل، عوامی غسلخانوں اور ہاتھیوں کے اصطبل نے بھارتی- اسلامی آرٹی ٹیکچر کے عناصر کابھی استعمال کیا ہے۔وجے نگر کی سلطنت خوب بڑی کیونکہ یہ جنوبی ہندوستان کے کپاس اور مصالحوں کی تجارت کو کنٹرول کرتی تھی۔تاریخ داں ہیمپی کو تجارت کا اہم مرکز قرار دیتے ہیں۔ البتہ وجے نگر کی شان وشوکت بہت کم عرصے تک رہی۔ کرشنا دیوا رایا کی موت کے ساتھ ہی بیدار، گول کونڈا، ہمیر نگر اور بیرار کی پانچ مسلم سلطنتوں کی مشترکہ فوج نے 1565 میں اس عظیم سلطنت کو تباہ برباد کردیا۔

کش کنڈا ٹرسٹ 1957 میں قائم کیا گیا تھا۔اس کا مقصد ان  مقامی عوام کی زندگیوں کے ساتھ ساتھ آثار قدیمہ کے مربوط تحفظ کے لئے کام کرناتھا۔ جو اینی کنڈی گاؤں کی سماجی  اقتصادی اور ثقافتی فروغ کے لئے کوششیں کررہے تھے۔ اپنے وجود میں آنے کے بعد سے ہی یہ ٹرسٹ دستکاری کے شاہکاروں، دیہی سیاحت اور آرگینگ فارمنگ اور مقامی طور پر تیار دیگرمہارتوں کو مربوط ثقافتی تحفظ کے پروگرام کرتا رہا ہے جن سے معاشرے کو سماجی اور مالی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

 پیش کرنے والے نے ہیمپی کی اہم توجہ مرکوز کرنے والی چیزوں کو اجاگر کرنے والے 15ویں صدی کے ویرو پکشا مندر کے بارے میں بتایا جو اس شہر کا قدیم ترین یادگاروں میں سے ایک ہے۔اصل خانقاہ لارڈ شیوا کے روپ  ویرو پکاشا کے لئے وقف ہے۔ ویر و پکاشا مندر کے جنوب میں ہیم کنٹا ہل میں اوائل کے دور کے کھنڈرات ہے۔ جس میں  لارڈ وشنو کا ایک روپ لارڈ نرسمہا کا مجسمہ اور جین ٹیمپل شامل ہیں۔ مشرقی کنارے پر پتھروں میں بڑی نندی ہے، جنوبی جانب زندگی سے بڑا  گنیشا ہے۔ ہمیمپی میں ایک بڑی وسیعی پتھر میں کٹائی کرکے بنائی گئی نرسمہا کا وسیع مجسمہ(6.7 میٹر اونچا) اپنے آپ میں ایک منفرد حیثیت رکھتا ہے جو کہ بھگوان کا آدھا شیر اور آدھے انسان کا مجموعہ ہے۔ اس کے علاوہ ایک وسیع لنگ کی موجودگی بھی اس جگہ کو منفرد بناتی ہے۔ ہیمپی بازار کی شاہراہ ،جسے ویرو پکاشا بازار کے طورپر جانا جاتا ہے، ویر پکاشا مندر کے سامنے سے شروع ہوتا ہے۔ اور متنگا پہاڑی کے نشیب میں جا کر ختم ہوجاتا ہے۔جب رام اور لکشمن سیتا کے لئے اپنی تلاش جاری رکھے ہوئے تھے انہوں نے اپنے راستے میں اس متنگا سیل کو پایا جہاں سگرویو اپنے وزیر جمپا ون اور ساتھی ہنو مان کے ساتھ رہا کرتے تھے۔ ہیمپی بازار کے مشرق کے 2 کلو میٹر آپ سولہویں صدی میں تعمیر کئے گئے ویتل مندر کو دیکھ سکتے ہیں جو اب عالمی آثار قدیمہ کی  ایک یادگار ہے۔ اس مندر میں پتھر تراشی وجے نگر سلطنت کے کاریگروں کی مہارت کا منہ بولتا نمونہ ہے۔ اس مندر کے ستون اتنے متوازن ہے کہ ان کا ایک موسیقیائی معیار ہے۔ رانی کا غلسخانہ، ہزرا رام مندر، لوٹس محل، ہاتھیوں کے کوارٹرس و دیگر دلفریب نظارے ہے جن کو نظر انداز نہیں کیاجاسکتا۔

ہمپی ایک دھیان کی جگہ ہے اور  کسی  مینی ایچر پنٹنگ کی طرح نظر آتی ہے۔ ہمپی کا دورہ کرتے ہوئے وقت کی قید سے آزاد اسفار کا  احساس ہوتا ہے۔ ہمپی کی قدرتی وراثت بولڈرس، اسکرب اور دلدلی  زمین، تنگ بھدرا  ندی  ، پرندوں و جنگلی حیوانات ، اوٹر ریزرو اور  مختلف قسم کے  حیوانات ونباتات  پر مشتمل ہے، صندل کی لکڑیوں جیسے  کچھ پیڑ  قدرتی طریقے پر اگتے ہیں۔ آب پاشی کا نظام اچھا ہے اور  اس سے دھان کی کاشت کاری میں مدد ملتی ہے۔ لوگ چڑیوں، قدیم  لینڈ اسکیپ، ملی جلی ندیوں، چٹانوں اور  حیاتیاتی ماحول کا دیدار کرنے کے لئے ہمپی کا دورہ کرتے ہیں۔

ثقافتی وراثت کے تحفظ کے تحت کشکنڈا ٹرسٹ نے  انٹیچ (آئی این ٹی اے سی ایچ)  کے  اشتراک سے فاک روایات  اور  فاک آرٹس کے احیاء  کی سمت میں کام کیا ہے، جبکہ  فطرت کے تحفظ کے تحت جو سرگرمیاں انجام دی گئی ہیں، ان میں ایونیو پلانٹیشن ایورنس کمپین اور فطرت کے تحفظ، علاقے میں پرندوں  کے دستیاب  انواع کی  دستاویز  سازی  اور  قدرتی مناظر  وغیرہ کے فوٹو  ڈاکیو منٹیشن وغیرہ سے متعلق ورکشاپ شامل ہیں۔

انیگنڈی گاؤں سال 1334  میں انیگنڈی کے وزیراعلیٰ دیو ارایا انیگنڈی کے پہلے  حکمراں بنے۔ یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ یہ  کش کنڈا دیو مالائی شہر کا ایک جزو ہے، جو بھگوان  ہنومان  کا گھر ہے ۔ ہنومان کی  جائے پیدائش  انجو نادری انیگنڈی سے  چند کلو میٹر  کی دوری پر واقع ہے۔ جب آپ  انیگنڈی کی  گلیوں میں گھوم رہے ہوں گے، تو آپ عورتوں کو مسالحے پیستے، رنگولی سے  اپنے گھروں کی سجاوت کرتے یاکش کنڈا ٹرسٹ کی  آرٹ اینڈ کرافٹس  کی دکان کے لئے کیلے کے ریشے سے بیگ بناتے ہوئے دیکھیں گے۔

تحفظ ایک مسلسل جاری رہنے والا  تصور ہے اور  کمیونٹی  اس سے جڑی ہوئی ہے اور  گاؤں کے گھروں، تباہ ہوچکے مکانات  کی  خصوصی  دستاویز سازی کی جاتی ہے جس میں موجودہ ضرورتوں اور میٹریل سے متعلق منسوبوں کا ذکر بھی ہوتا ہے۔ کش کنڈا ٹرسٹ نے متعدد پروجیکٹوں کے تعلق سے کامیابی حاصل کی ہے، جس میں سیاحوں کی رہائش گاہ کے لئے ہیریٹج ہومس، گاؤں کی لائبریری، پبلک اسپیس، صفائی ستھرائی کا خصوصی اہتمام وغیرہ شامل ہیں۔ خواتین کے لئے مقامی سطح پر روزی روزگار کے مواقع دستیاب کرانے کے ضمن میں کیلے کے ریشے سے تیار ہونے والی متعدد مصنوعات  کو فروغ دیا گیا ہے، جس سے گاؤں میں 150  سے 200  خواتین کو روزگار کے مواقع میسر آئے ہیں، اس میں خصوصی زور  مقامی سطح پر دستیاب مٹیریل اور ہنر مندی کو جگہ دینے پر ہے۔

‘‘پرفارمنگ آرٹس سے توسط سے تعلیم’’ سب سے زیادہ مؤثر  پروگراموں میں سے ایک رہا ہے، جہاں بچوں کومتعدد ماہر فنکاروں سے  رقص، موسیقی ، تھیٹر سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔بچے ماحولیات کے تحفظ وغیرہ کا تصور بھی  سیکھتے ہیں، جس سے انہیں آگے چل کر سماجی پروجیکٹوں سے جڑنے اور  کمیونٹی کی طرز زندگی میں تعاون دینے میں ملتی ہے۔

صفائی ستھرائی  سے متعلق جو پروگرام ہے، اس میں ٹولس اور ٹرینی ورکر دستیاب کرانا، برابر جھاڑو لگایا جانا، چیزوں کو اکٹھا کرنا اور انہیں الگ کرنا،  حیاتیاتی کچرے سے کھاد کی تیاری، پلاسٹک وغیرہ جیسے خشک کچرے کو بکھیرنا وغیرہ شامل ہیں۔ مقامی اسکولی بچوں ، گیسٹ  ہاؤس  مالکان  اور گاؤں کے لوگوں کے لئے  برابر بیداری سے متعلق پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں اور  کمیونٹی  حصے داری کے لئے برابر صفائی ستھرائی کی مہم چلائی جاتی ہے۔

ویبنار کو سمیٹتے ہوئے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل روپندر برار نے زمین کا ذمہ دارانہ طریقے سے استعمال کرنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ آئندہ نسلوں کے لئے اسے محفوظ بنایا جاسکے۔ ہمپی ہوائی ، ریل اور سڑک راستوں سے جڑا ہوا ہے۔ اجلاس کا اختتام کرتے ہوئے ویبنار سے متعلق پانچ  سوالوں کے تعلق سے ایک اعلان کیا گیا، جو  دریافت کئے جائیں گے اور   ناظرین اس میں mygov.in کے ذریعے حصہ لے سکیں گے اور کامیاب ناظرین کو ایک  ای- سرٹیفکٹ جاری کیا جائے گا۔ ہر ویبنار سے متعلق سوالات  سیاحت کی وزارت کے سوشل ہینڈلس پر بھی  پوسٹ کئے جائیں گے۔

دیکھو اپنا دیش  ویبنار سلسلے کی پیش کش الیکٹرانکس اور  اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت کے نیشنل ای- گورننس ڈپارٹمنٹ کی تکنیکی شراکت داری سے کی جاتی ہے۔ ویبنار کے سیشنز https://www.youtube.com/channel/UCbzIbBmMvtvH7d6Zo_ZEHDA/featured اور حکومت ہند کی وزارت سیاحت کے سبھی سوشل میڈیا ہینڈلس پر بھی  دستیاب ہیں۔

پنجاب کے عنوان سے اگلا ویبنار 5 ستمبر  2020  کو 11 بجے صبح منعقد کئے جانے کا پروگرام ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U-4954

م ن۔ا ع، م م ۔  ق ر، رض۔


(Release ID: 1649994) Visitor Counter : 273