صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

صدرجمہوریہ ہندنے ورچوول طریقے سے قومی کھیل اور بہادری ایوارڈ 2020 عطا کیے

Posted On: 29 AUG 2020 2:09PM by PIB Delhi

ورچوول طریقے سے پہلی مرتبہ ایوارڈ زپیش کرتے ہوئے صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے آج (29اگست 2020) راشٹرپتی بھون سے قومی کھیل اور بہادری ایوارڈ 2020 عطاکیے اور کہا کہ ان ایوارڈ فاتحین کی حصولیابیاں کھیل میں ملک کے وسیع امکانات کی یاددلاتی ہیں۔

ہدف کو اونچا رکھتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان کھیل میں ایک عظیم طاقت کے طور پر اُبھرے گا اور 2028 اولمپک میں میڈل جیتنے والے سرفہرست دس ملکوں میں جگہ پانے کی خواہش رکھے گا۔ انہوں نے کہا ‘‘مجھے یہ یقین ہے کہ ہم اس ہدف کو حاصل کرلیں گے’’۔ صدر جمہوریہ بنگلورو، پُنے، سونی پت، چنڈی گڑھ، کولکاتا، لکھنؤ، دہلی ، ممبئی ، بھوپال، حیدرآباد اور ایٹہ نگر سمیت ملک بھر کے گیارہ مختلف مراکز پر افسران، کھلاڑیوں اور کوچوں کی ایک اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ نوجوانوں کے اُمور اور کھیلوں کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب کرن رجیجو نے بھی نئی دہلی سے تقریب میں حصہ لیا اور خیرمقدمی کلمات کہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ کووڈ-19 نے کھیل کی دنیا  پر بھی خراب اثر ڈالا ہے۔ اولمپک کھیلوں کو ملتوی کردیا گیا ہے۔ ہمارے ملک میں بھی کھیل سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔ کھلاڑی اور کوچ ٹریننگ اور مسابقوں کی کمی کے سبب حوصلے میں کمی محسوس کررہے  ہوں گے جو ان کی ذہنی اور جسمانی تیاریوں کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ اس چیلنج کو عبور کرنے کیلئے کھلاڑی اور آن لائن کوچنگ اور ویبینار کے ذریعے سے جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کاپروگرام عالمی وبا کے باوجود کھیل سے متعلق سرگرمیوں کو جاری رکھنے کی کوشش ہے۔

صدر جمہوریہ نے ملک میں کھیلوں کے بڑھتے تنوع پر خوشی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ آج کے ایوارڈ فاتحین 20 سے زیادہ کھیلوں کی نمائندگی کرتے ہیں، کبڈی، کھوکھو اور ملکھمب جیسے ہمارے روایتی کھیلوں کی بڑھتی مقبولیت سے عام لوگوں کو کھیلوں سے جوڑنے میں مدد ملے گی۔ آج کرکٹ اور فٹبال کے علاوہ والی بال اور کبڈی جیسے کھیلوں کے لیگ ٹورنامنٹ  مقبول ہورہے ہیں جو ایک خوش آئند تبدیلی ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ سبھی اسٹیک ہولڈروں کی شراکت داری سے کھیل کی ثقافت کو بڑھاوا دیاجاسکتا ہے۔ یہ صرف حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے۔ کھیلوں میں سرمایہ کاری ملک کی تعمیر کی سمت میں ایک اجتماعی کوشش ہے جو سماج  کو مضبوط بناتا ہے۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ کئی کارپوریٹ، غیرسرکاری تنظیم اور تعلیمی ادارے کھیلوں کو بڑھاوا دینے میں اہم تعاون دے رہے ہیں۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ ہندوستان اجتماعی کوششوں سے کھیل میں ایک سرکردہ ملک بن کر اُبھرے گا۔

کھیلوں میں مہارت کی شناخت کرنے اور انعامات دینے کیلئے ہر سال کھیل ایوارڈ دیے جاتے ہیں۔ راجیو گاندھی کھیل رتن ایوارڈ کھلاڑی کے ذریعے چار برسوں کی مدت میں کھیل کے شعبے میں شاندار اور غیرمعمولی کارکردگی کیلئے دیا جاتا ہے۔ ارجن ایوارڈ چار برسوں میں مسلسل غیرمعمولی کارکردگی کیلئے دیاجاتا ہے۔ دروناچاریہ ایوارڈ مشہور ومعروف بین الاقوامی کھیل مقابلوں میں میڈل فاتح کے کوچ کو دیاجاتا ہے۔ دھیان چند ایوارڈ کھیل کی ترقی کیلئے عرصہ حیات کے دوران تعاون کیلئے ہے اور راشٹریہ کھیل پرتساہن پُرسکار کارپوریٹ اداروں(نجی اور سرکاری سیکٹر میں) اور افراد کو دیا جاتا ہے جنہوں نے کھیل کو بڑھاوا دینے اور ترقی کے شعبے میں ایک اہم کردار ادا کیاہو۔ بین یونیورسٹی ٹورنامنٹ میں کُل ملاکر بہترین کارکردگی کرنے والی یونیورسٹی کو مولاناابوالکلام آزاد ٹرافی دی جاتی ہے۔ ان کھیل ایوارڈوں کے علاوہ تینزنگ نورگے نیشنل ایڈوینچر ایوارڈ دیکر ملک کے لوگوں میں ایڈوینچر کے جذبے کو پہچان دی جاتی ہے۔

 

 

-----------------------

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 4901



(Release ID: 1649649) Visitor Counter : 322