کارپوریٹ امور کی وزارتت

ایم سی اے نے  امریکہ سے نیرو مودی  کیس میں 3.25 ملین ڈالر  کی وصولی میں کامیابی حاصل کی  

Posted On: 25 AUG 2020 7:38PM by PIB Delhi

نئی دلّی ،25 اگست / پنجاب نیشنل بینک لمیٹیڈ ( پی این بی ) نے کارپوریٹ امور کی وزارت  ( ایم سی اے ) کو ، جو  غیر ملکی  عدالت  کے دائرۂ کار میں کارپوریٹ حکمرانی    کا مقدمہ   چلا رہی ہے ،  بتایا ہے کہ اُس نے وصولی  کی پہلی  قسط کے طور پر  3.25 ملین  امریکی ڈالر  ( جو  24.33 کروڑ روپئے کے برابر ہیں ) وصول کئے ہیں ۔  امریکی چیپٹر  11  ٹرسٹی  کے ذریعے  قرض دار کے اثاثوں کی  ضبطگی پر   11.04 ملین امریکی ڈالر کی رقم  ( جو 82.66 کروڑ روپئے کے برابر ہے )  پی این بی سمیت  غیر سکیورڈ  قرض دینے والوں میں تقسیم   کرنے کے لئے   دستیاب ہے ۔  اس کے علاوہ ،  دیگر وصولی  مختلف قسم کے اخراجات اور  دوسرے دعویداروں  کے دعوے  پورے ہونے  کے بعد کی جائے گی ۔

          3.25 ملین امریکی ڈالر کی واپسی  حکومتِ ہند کی  کارپوریٹ  امور کی وزارت  کے ذریعے  بیرون ملک میں  کارپوریٹ  دھوکہ دہی کے خلاف  لڑائی میں  حاصل  ہونے والی ایک  بے مثال کامیابی ہے ۔  وزارت نے  دھوکہ دہی میں ملوث  نیرو مودی  / میہول چوکسی  کے ذریعے  بنائی گئی  یا  کنٹرول کی جانے والی کمپنیوں  اور دیگر اکائیوں  کی مالی حیثیت  کا اندازہ  لگانا  شروع کر دیا ہے ۔

          پنجاب نیشنل بینک لمیٹیڈ نے 2018 ء میں حکومتِ ہند کی کارپوریٹ امور کی وزارت کو مطلع کیا تھا  کہ نیرو مودی کے ذریعے تشکیل دی گئی  تین کمپنیوں ، میسرز  فائر اسٹار ڈائمنڈ  ، میسرز  اے جیفی  اور میسرز  فینٹاسی  نے  امریکہ کے نیو یارک  کی جنوبی  ڈسٹرکٹ میں  چیپٹر 11 دیوالیہ پن کے تحفظ  کے لئے  درخواست دائر کی ہے ۔  پی این بی نے کارپوریٹ امور کی وزارت سے درخواست کی تھی کہ وہ اُس کی مدد  کرے اور امریکہ کے نیویارک میں  دیوالیہ پن  کے عمل  میں شرکت کرے  تاکہ  پی این بی کو  اپنے قرض دار کے اثاثوں  سے  اپنی واجبات  وصول کرنے میں مدد مل سکے ۔

          نیو یارک کی یو ایس  بینک رپسی کورٹ  آف ساؤدرن ڈسٹرکٹ نے 26 جولائی ، 2018 ء کے اپنے حکم میں  پی این بی کے دعووں  کی شناخت کی تھی   ، جس کو  قرض دار کی کمپنیوں کے اثاثے  کی فروخت  سے   حاصل کیا جا سکتا ہے ۔ عدالت نے پی این بی کو  نیرو مودی   ، میہر بھنسالی  اور محترمہ راکھی بھنسالی کو    حلفیہ  بیانات  حاصل کرنے کا بھی اختیار دیا تھا ۔

          اس کے بعد 24 اگست ، 2018 ء کو  نیو یارک کی  بینک رپسی کورٹ   کے ذریعے  مقرر کردہ   ایگزامنر نے اپنی رپورٹ   پیش کی تھی ۔ اس رپورٹ میں  دھوکہ دہی کے طریقۂ کار    کی وضاحت کی گئی تھی اور  اس بات کی وضاحت کی گئی تھی کہ  قرض دار  کے امریکہ میں ملازمین نے  کس طرح اس دھوکہ دہی میں شرکت کی ۔    اس دھوکہ دہی کا ایک  بڑا پہلو  یہ تھا کہ   بظاہر  یہ  خود مختار کمپنیاں تھیں  لیکن در حقیقت  ان اکائیوں کو نیرو مودی نے قائم  کیا تھا اور وہی انہیں کنٹرول  کرتا تھا  اور    آپس میں ہی  ہیروں کا لین دین  کرتا تھا ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No.  4814



(Release ID: 1648764) Visitor Counter : 142