امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے محکمے کے سکریٹری نے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریز کو  خط بھیجے ہیں، انہوں نے سب کے لئے خوراک کو یقینی بنانے سے متعلق امور 2013 کے تحت سبھی اہل معذور افراد کو شامل کرنے کے لئے ذاتی طور پر مداخلت کی درخواست کی ہے

Posted On: 25 AUG 2020 12:51PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،25؍اگست،صارفین کے امور اور خوراک  و  عوامی نظام تقسیم کی  وزارت کے تحت  خوراک  اور عوامی نظام تقسیم کے محکمے سکریٹری نے  سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریز کو  خط بھیجے ہیں، جن میں ان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ سب کے لئے خوراک کو  یقینی بنانے سے متعلق قانون 2013 کے تحت  سبھی اہل معذور افراد کی شمولیت کو  یقینی بنائیں۔ چیف سکریٹریز سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ  اس معاملے میں ذاتی طور پر مداخلت کریں اور متعلقہ محکموں و افسروں ، خاص طور پر ضلع انتظامیہ کو  ہدایت دیں کہ  وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ مناسب نظام  شروع کردیا گیا ہے  اور ریاستی سرکاروں  و مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سرکاروں کو ، خوراک اور عوامی نظام تقسیم  کے محکمے کی طرف سے  جاری کی گئی ہدایات پر  عمل در آمد کے لئے  مشن کے طور پر  سارے نظام کو  سرگرم کردیا گیا ہے۔

 اس سے پہلے  ایک خط میں 20  اگست 2020  کو  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو  یہ ہدایت دی گئی تھی۔ خوراک  اور عوامی نظام تقسیم کے محکمے نے  سبھی ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو  ہدایت دی تھی کہ  وہ  اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان سبھی  معذور افراد کو  این ایف ایس اے  کے تحت  مستفدین کی  شناخت کے طریقہ کار کے مطابق  اہل ہیں، سبھی کے لئے  خوراک کی  یقین دہانی سے متعلق قانون  2013  میں شامل  کرلئے گئے ہیں اور انہیں قانون کی  شقوں کے مطابق این ایف ایس اے  اور پی ایم جی کے  اے وائی  کے تحت اناج کا ، ان کے لئے طے شدہ  کوٹہ مل رہا ہے۔

22 اگست 2020 کو لکھے گئے اس خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جو لوگ اس میں  شامل نہیں ہیں، انہیں اہلیت کے  طریقے کے مطابق ، تازہ راشن کارڈ میں ، جو جاری کئے جانے ہیں، شامل کرلیا گیا ہے۔ یہ بات بھی دہرائی گئی ہے کہ اے اے وائی  گھروں کے تحت ، مستفدین کی شمولیت کے لئے  طے شدہ طریقہ کار میں سے ایک  طریقہ کار  معذوری بھی ہے ، اس لئے  کہ  معذور افراد سماج کے  کمزور طبقے سے  تعلق رکھتے ہیں۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ  یہ بات لازمی ہے کہ ان کی طرف سے  تیار کئے گئے  شناخت سے متعلق لائحہ عمل  کے مطابق  ترجیحی گھروں کے تحت  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے بھی   شامل کرلیا ہے۔

 سب کے لئے خوراک کو  یقینی بنانے سے متعلق قانون کی  38 ویں شق کے مطابق  یہ لازمی ہے کہ مرکزی حکومت قانون کی شقوں پر مؤثر عمل در آمد کے لئے ریاستی سرکاروں کو  وقتا فوقتا ہدایات دے سکتی ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(م ن-   ا س- ق ر)

U-4797


(Release ID: 1648501) Visitor Counter : 212