مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

لگاتار چوتھی بار سب سے زیادہ  صاف ستھرا شہر ہونے کا خطاب حاصل کرکے اندور نے ریکارڈ قائم کیا

Posted On: 20 AUG 2020 1:25PM by PIB Delhi

لگاتار چوتھی بار سب سے زیادہ  صاف ستھرا شہر ہونے کا خطاب حاصل کرکے اندور نے ریکارڈ قائم کیا

سورت اور نوی ممبئی دوسرے اور تیسرے درجے پر رہے

چھتیس گڑھ کو100سے زیادہ  یو ایل بی زمرے میں سب سے صاف ستھری ریاست قرار دیا گیا

جھارکھنڈ کو  100 سے کم یو ایل بی زمرے میں سب سے صاف ستھری ریاست قرار دیا گیا

مجموعی طور پر 129 انعامات تقسیم کئے گئے

اختراعات اور بہترین طریقہ کار سے متعلق رپورٹ اور  گنگا کے قریبی قصبات کے جائزے سے متعلق رپورٹ کے ساتھ ایس ایس 2020  سروے  رپورٹ جاری کی گئی

اب تک 4 ہزار 324  شہری  یو ایل بیز کو  او ڈی ایف قرار دیا گیا

ایک ہزار 319 شہروں کو او ڈی ایف پلس کی سند دی گئی  اور 489  شہروں کو او ڈی ایف پلس پلس کی سند دی گئی

66 لاکھ سے زیادہ  علیحدہ علیحدہ گھروں کے ٹوائلٹ اور 6 لاکھ سے زیادہ  کمیونٹی ؍ پبلک ٹوائلٹ تعمیر کئے گئے

2900 پلس شہروں میں 59 ہزار 900 سے زیادہ  ٹوائلٹ کو گوگل میپ   پر لائیو کیا گیا

اندور، امبیکا پور، نوی ممبئی ، سورت ، راج کوٹ اور میسورو شہروں کو 5 اسٹار، 86 شہروں کو  3 اسٹار  اور 64 شہروں کو 1 -اسٹار  شہر قرار دیا گیا

گندگی کیچڑ کے روایتی فضلے کے بندو بست اور  ڈلاؤ کے صحیح بندوبست ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ اور اس کے دوبارہ استعمال پر ایس ایس 2021   میں  توجہ مرکوز کی جائے گی

نئی دہلی،20؍اگست،مکانات اور شہری امور کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب  ہردیپ ایس پوری نے کہا ہے کہ ’’ سووچھ سرویکشن، سووچھ بھارت مشن- شہری (ایس  بی ایم یو) کے تحت  حاصل کئے گئے فائدوں کو جاری  رکھنے میں مدد کرے گا۔ جبکہ  یہ  ہمارے تمام شہروں میں مکمل سووچھتا کے نظریئے کو قائم کرنے کے لئے جامع روڈ میپ فراہم کرائے گا۔ جیسا کہ ہمارے شہروں کی کارگزاری میں  صحیح طریقے سے  ظاہر کیا گیا ہے۔ ہم  اب نہ صرف  ایک’ سووچھ‘ (صاف ستھرا) بلکہ  ’سووستھ  ‘ (صحت مند) ،  ’سشکت‘  (طاقت ور)، ’سمپن‘ (خوش حال)  اور  آتم نربھر‘ ( خود کفیل)  نیو انڈیا  کی تشکیل کے راستے پر گامزن ہیں‘‘۔ انہوں نے سووچھ سرویکشن – 2020  ، جو کہ  حکومت ہند کی مکانات اور شہری امور کی وزارت کے ذریعے کرائے گئے  سالانہ صاف صفائی کے  شہری سروے  کا پانچواں ایڈیشن ہے،  کے لئے  انعامات تقسیم کئے۔ یہ انعامات  مکانات اور شہری امور کی وزارت کے ذریعے منعقدہ سووچھ مہوتسو نامی  ایک ورچوول تقریب میں  دیئے گئے۔ اندور نے  بھارت کا سب سے زیادہ صاف ستھرا شہر ہونے کا شاندار خطاب حاصل کیا۔ سورت اور نوی ممبئی  بالترتیب  پہلے اور دوسرے درجے پر رہے۔ (ایک لاکھ سے زیادہ آبادی کے زمرے میں) ۔ چھتیس گڑھ کو  100 سے زیادہ یو ایل بی کے زمرے میں  ہندوستان کی سب سے صاف ستھری ریاست کا  اعزاز حاصل ہوا ، جبکہ جھارکھنڈ کو  100 سے کم یو ایل بی کے زمرے میں  بھارت کی سب سے صاف ستھری ریاست قرار دیا گیا۔ وزیر موصوف نے 117 مزید ایوارڈ بھی تقسیم کئے۔(نتائج کی تفصیل ویب سائٹ: www.swachhsurvekshan2020.org پرد ستیاب ہے)۔ اس آن لائن تقریب میں ملک بھر سے  معززین ،  مکانات اور شہری امور کی وزارت کے  سکریٹری  جناب درگا شنکر مشرا ، چیف  سکریٹری  ، پرنسپل سکریٹری ، میونسپل کمشنرز اور سووچھتا واریئرس نے شرکت کی۔

وزیر موصوف نے  ملک بھر کے گھریلو ٹوائلٹ کے چنندہ استفادہ کنندگان، صفائی ملازمین  یا   غیر رسمی کوڑا کچرا بیننے والے اور  سووچھ بھارت مشن شہری (ایس بی ایم- یو)  کے ساتھ منسلک اپنی مددآپ گروپوں کے ارکان سے بات چیت کی۔ یہ تقریب ویب سائٹ: https://webcast.gov.in/mohua پر اور ایس بی  ایم یو کے سوشل میڈیا ہینڈل پر براہ راست   ویب کاسٹ کی گئی۔

بڑی تعداد میں انعام یافتگان اور شہریوں سے خطاب کرتے ہوئے  وزیر موصوف نے کہا کہ ’’پانچ سال سے  زیادہ عرصے قبل  جناب وزیراعظم  نے ایک خواب دیکھا تھا، ایک سووچھ بھارت کا خواب، آج  ہم بڑے  فخر کے ساتھ  اور بہت ممنونیت کے ساتھ یہ دیکھتے ہیں کہ  کس طرح شہری بھارت کے  تمام شہری  اس خواب کو حقیقت میں تبدیل کرنے کے لئے  مل جل کر کوشش کررہے ہیں۔ گزشتہ پانچ برسوں میں ہم نے  دیکھا اس مشن نے  عوام کی صحت، روزگار ، معیار زندگی  اور سب سے زیادہ اہم یہ ہے کہ ان کے خیالات اور ان کے روئے  پر  گہرا اثر ڈالا ہے۔ وزیر موصوف نے  سبھی سے اپیل کی کہ وہ  سووچھتا کی عادت  مثلا ً  کچرے کے مقام پر ہی اس کو الگ الگ  کرنا ، ایک ہی بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کے استعمال سے انکار کرنا اور  صفائی ملازمین  کا احترام  کرتے ہوئے ایک سچے  سووچھتا واریئر کے طور پر اپنا حصہ  ادا کریں۔

شہری  صفائی ستھرائی سے متعلق  دنیا کے سب سے بڑے  سروے کا ذکر کرتے ہوئے جناب  پوری نے  بتایا کہ ’’ سال 2014 میں  جب  سووچھ بھارت مشن – شہری  (ایس بی ایم – یو)  شروع کیا گیا تھا، تو اس کا مقصد  ٹھوس  کچرے کے  100 فیصد سائنسی بندوبست کے ساتھ  شہری  بھارت کو  100 فیصدی کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف)   بنانا تھا۔ شہری علاقوں میں  او ڈی ایف  کا کوئی نظریہ نہیں تھا اور  ٹھوس فضلے  کی پروسیسنگ  محض 18 فیصد ہوتی تھی۔ ظاہر ہے کہ  پانچ سال کے عرصے میں  وزیراعظم کا سووچھ بھارت کا خواب پورا کرنے کے لئے  کام میں  تیزی لایا جانا ضروری تھا۔اس لئے  کام کی رفتار میں  اور  اس کی نگرانی میں تیزی لانے کے لئے  ریاستوں اور شہروں میں  صفائی ستھرائی کے  کلیدی معیارات کے سلسلے میں  ان کی کارگزاری کو بہتر بنانے کے لئے ان کے درمیان  صحت مند مسابقت کا جذبہ ضروری تھا۔ انہیں خیالات کے پیش نظر  بعد میں  سووچھ سرویکشن  (ایس ایس)  نافذ کیا گیا، جو کہ  بڑے پیمانے پر شہریوں کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرنے کے ساتھ  شہری صفائی ستھرائی کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لئے  شہروں کی حوصلہ افزائی  کا ایک مسابقتی  فریم ورک ہے‘‘۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے  مکانات  اور شہری  امور کی وزارت کے سکریٹری  جناب درگا  شنکر مشرا  نے کہا کہ ’’مکانات اور شہری امور کی وزارت نے جنوری 2016  میں 73 شہروں  کی درجہ بندی کے لئے  سووچھ سرویکشن 2016  سروے  کا انعقاد کیا، اس کے بعد 443 شہروں  کی درجہ بندی کے لئے  جنوری ، فروری 2017  میں  سووچھ سرویکشن 2017 کا انعقاد کیا۔ سووچھ سرویکشن  2018 ، جو کہ  صفائی ستھرائی سے متعلق دنیا کا سب سے بڑا سروے تھا،  میں  4203 شہروں کی درجہ بندی کی گئی، اس کے بعد ایس ایس  2019  میں  4237 شہروں  کو شامل کیا گیا، جو کہ  28 دن کے  ریکارڈ مدت میں  مکمل ہونے والا اپنی طرح کا  پہلا  سروے تھا۔ اس کے بعد سووچھ سرویکشن 2020  نے  اس  جوش وجذبے کو جاری رکھا اور  اس میں مجموعی طور پر 4242 شہروں  ، 62 چھاؤنی بورڈوں اور  97  گنگا کے کنارے  والے قصبوں کا سروے کیا گیا، جس میں حیرت انگیز طور پر 1.87 کروڑ  شہریوں نے شرکت کی۔ اس سے ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے شہروں میں زمینی سطح پر کارگزاری کو یقینی بنانے کے لئے وزارت نے گزشتہ سال سووچھ سرویکشن لیگ بھی شروع کی ہے جو کہ تین سہ ماہیوں میں شہروں اور قصبوں میں صفائی ستھرائی کا ایک سہ ماہی جائزہ ہے۔ جس کے تحت اس سال کا حتمی سووچھ سرویکشن  نتائج میں 25 فیصد  حصے کو مربوط کیا گیا۔ اس کے علاوہ  سووچھ سرویکشن فریم ورک کی متحرک نوعیت  میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ نتائج کا اندازہ کرنے کے لئے ایک  مونیٹرنگ فریم ورک سے  سووچھ سرویکشن  اب  ایس بی ایم یو کے لئے  ایک محرک بن گیا ہے، جو کہ  سووچھتا  کو خاطر خواہ حیثیت دیتے ہوئے نتائج  ظاہر کررہا ہے۔

جناب  درگا شنکر مشرا نے مزید کہا کہ ’’سووچھ سرویکشن 2020  میں سروے کرنے والی ٹیم نے 58 ہزار  رہائشی  اور  20 ہزار  سے زیادہ کمرشیل  علاقوں کا دورہ کیا اور محض 28  دن میں  64 ہزار  سے زیادہ  وارڈوں میں سروے کیا‘‘۔

سووچھ سرویکشن 2020 کی چند کلیدی خصوصیات درج ذیل ہیں:

  • 1.87 کروڑ شہریوں کا فیڈ بیک حاصل ہوا
  • 1.7 کروڑ شہریوں نے سووچھتا ایپ پر رجسٹریشن کرایا
  • سوشل میڈیا پر 11 کروڑ سے زیادہ  میسج بھیجے گئے
  • سماجی بہبود کی اسکیموں سے منسلک 5.5 لاکھ سے زیادہ صفائی ملازمین اور  84 ہزار سے زیادہ  غیر رسمی کچرا بیننے والوں کو قومی دھارے میں شامل کیا گیا
  • شہری مقامی اداروں نے 4 لاکھ سے زیادہ  ٹھیکے کے ملازمین کو کام پر رکھا
  • 21 ہزار سے زیادہ  کچرے کے خراب مقامات کی شناخت کی اور ان کی کایا پلٹ کی گئی۔

سال 2014  میں اپنی ابتداء سے ہی  سووچھ بھارت مشن شہری نے  صفائی ستھرائی کے ساتھ ساتھ ٹھوس کچرے کے بندو بست  کے معاملے میں بھی  نمایاں ترقی کی ہے۔  4324 شہری یو ایل بی کو او ڈی ایف قرار دیا۔ مکانات اور  شہری امور کی وزارت کے صفائی ستھرائی سے متعلق پروٹوکول کے مطابق  ایکہزار 319 شہروںکواوڈیایفپلسکیسنددیگئیاور 489  شہروںکواوڈیایفپلسپلسکیسنددیگئی۔ یہ کام  66 لاکھسےزیادہعلیحدہعلیحدہگھروںکےٹوائلٹاور 6 لاکھسےزیادہکمیونٹی ؍ پبلکٹوائلٹ کی تعمیر کےہی ممکن  ہوپایا، جو کہ مشن کے نشانوں سے  بہت زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ 2900 پلسشہروںمیں 59 ہزار 900 سےزیادہٹوائلٹکوگوگلمیپپرلائیوکیاگیا۔ ٹھوس کچرے کے بندو بست کے معاملے میں 96 فیصد وارڈوں میں گھر گھر جاکر  کچرا  جمع کرنے کا کام کیا گیا جب کہ حاصل ہونے والے کل کچرے کے 66 فیصد کی پروسیسنگ کی جارہی ہے، جو کہ  سال  2014  کی سطح سے  تقریبا 4 گنا زیادہ ہے۔ اس وقت  محض 18 فیصد پروسیسنگ ہوتی تھی۔  کوڑے کچرے سے پاک  شہروں کے لئے  مکانات  اور شہری امور کی وزارت  کی  اسٹار ریٹنگ  پروٹوکول کے مطابق مجموعی طور پر 6 شہروں (اندور،امبیکاپور،نویممبئی،سورت،راجکوٹاورمیسورو)کو 5 اسٹار کا درجہ دیا گیا۔ 86 شہروںکو  3 اسٹاراور 64 شہروںکو 1 -اسٹار کا درجہ دیاگیا۔

سووچھ سرویکشن کے دوران  وزیر موصوف نے شراکت دار تنظیموں مثلاً  یونائیٹڈ نیشن  ایجنسی  فار انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ (یو ایس  اے آئی ڈی ؍ انڈیا)  بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن مائیکرو سافٹ انڈیا،  گوگل جن آگ رہ کا خیر مقدم کیا، جنہوں نے اس مشن کو کامیاب بنانے میں اہم رول ادا کیا۔ حال ہی میں  وزارت کے ذریعے  لانچ  کئے گئے مربوط ایم آئی ایس پورٹل سے بھی   اس مشن کو تقویت ملی۔ جس کے ذریعے ایک ہی پلیٹ فارم پر متعدد ڈیجیٹل اقدامات کئے گئے اور ریاستوں اور شہروں کی سرگرمیوں کو یقینی بنایا جس سے محض سووچھ ہی نہیں بلکہ حقیقی معنوں میں ڈیجیٹل انڈیا کی  تشکیل کی راہ ہموار ہوئی۔

 درج بندی کی مکمل فہرست دیکھنے کے لئے لنک: https://swachhsurvekshan2020.org/Rankingsہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(م ن-ا گ- ق ر)

U-4677


(Release ID: 1647272) Visitor Counter : 551