کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

دواسازی کی قیمت تعین کرنے والی قومی اتھارٹی کی نگرانی میں کرناٹک میں قیمت کی نگرانی اور وسائل یونٹ کا قیام

Posted On: 13 AUG 2020 6:18PM by PIB Delhi

نئی دہلی13،اگست 2020

بھارت سرکار کی کیمیکلز اور کھادوں کی وزارت کے دواسازی کے محکمے نیشنل فارمیسی ٹیکل پراسنگ اتھارٹی (این پی پی اے) کی نگرانی میں کرناٹک میں قیمت کی نگرانی اور ری سورس (وسائل یونٹ) قائم کیاگیا ہے۔

کیمیکلز اور کھادوں کے مرکزی وزیر جناب ڈی وی سدانند گوڑا نے ٹوئٹ کرکے اس کا اعلا ن کیا۔

پی ایم آر یو این پی پی اے کی رسائی بڑھانے کے لئے ریاستی ڈرگ کنٹرولر کی راست نگرانی میں ریاستی سطح پر کام کرے گا۔ پی ایم آر یو ایسی سوسائٹیاں ہیں جو سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ کے تحت درج کی گئی ہیں۔ جن کا اپنا میمورنڈ آف ایسوسی ایشن، بائی لاز ہیں۔

پی ایم آر یو کے بورڈ آف گورنرس میں مرکزی حکومت اور متعلقہ ریاستی سرکاروں کے نمائندوں کے علاوہ دیگر شراکت داروں کو شامل کیاگیا ہے۔این پی پی اے نے کنزیومر اویرنیس رہداری پبلیسٹی اینڈ پراسیسنگ مانٹرنگ کے نام کی اپنی سینٹرل سیکٹر اسکیم کے تحت کیرالہ، اڈیشہ، گجرات، راجستھان، ہریانہ، ناگالینڈ، اترپردیش، پنجاب، آندھرا پردیش، میزورم اور جموں وکشمیر سمیت 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پی ایم آر یو کو پہلے ہی قائم کرلیا ہے۔

این پی پی اے کی اسکیم 36 ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پی ایم آر یو قائم کرنے کی ہے۔ اس اسکیم کے تحت این پی پی اے کے ذریعے پی ایم آر یوز کے متوازی اور غیر برداشت کیے جاتے ہیں۔ غیر متوازی، اخراجات برداشت کئے جاتے ہیں۔

اب تک این پی پی اے کا ہیڈکوارٹر صرف دلی میں ہے اور ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پی ایم آر یو کے قیام کے ساتھ ہی این پی پی اے کی رسائی ریاستی تک ہوجائے گی۔

پی ایم آر یو کا بنیادی کام دواؤں کی قیمتوں کی نگرانی میں این پی پی اے کی مدد کرنا ہے۔ دواؤں کی دستیابی کو یقینی بنانا اور صارفین میں بیداری پیدا کرنا ہے۔

این پی پی پی اے کووڈ-19 عالمی وبا کے دوران ریاستی سرکاروں کے ساتھ دوپہیے والی گاڑی کے طور پر کام کررہی ہے تاکہ کووڈ پروٹوکول کے تحت ایچ سی کیو، پیراسیٹامول، ٹیکوں انسولن اور دوا سمیت زندگی کو بچانے والی لازمی دواؤں کی بلا روک ٹوک دستیابی کو یقینی بنایا جاسکے۔ ریاستی سرکاروں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے این پی پی اے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ملک بھر میں دواؤں کی قلت نہیں ہو۔ توقع ہے کہ پی ایم آر یو علاقائی سطحوں پر دوا کی سلامتی اور فراہمی کو مستحکم کرے گی۔

...............................................................

م ن، ح ا، ع ر

13-08-2020

U-4497


(Release ID: 1645635) Visitor Counter : 248