وزارت دفاع

آتم نربھر بھارت پہل کے لئے وزارت دفاع کا بڑا اقدام

Posted On: 09 AUG 2020 4:59PM by PIB Delhi

 

نئیدہلی10اگست 2020۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 12  مئی 2020  کو قوم کے نام اپنے خطاب میں 5  ستونوں  پر مبنی خودکفیل بھارت کی  تعمیر کی  اپیل کی تھی۔ ان ستونوںمیں معیشت  ، بنیادی ڈھانچہ ، نظام ،آبادی اور مانگ  شامل ہیں اور انہوں نے آتم نربھر بھارت  کے نام سے خود کفیل بھارت کی تعمیر کے لئے ایک خصوصی اقتصادی پیکج کا اعلان کیا تھا۔اس اپیل سے متاثر ہوکر وزارت دفاع ( ایم او  ڈی ) کے فوجی امور کے محکمے  ( ڈی ایم اے )  نے 101  اشیا کی ایک فہرست تیار کی ہے ، جن کے لئے  ایک خاص مدت کے بعد ان کی درآمد پر پابندی عائد کردی جائے گی۔ اس کی تفصیل ضمیمے میں دی گئی ہے ۔

          دفاع میں  خودکفالت کی جانب یہ ایک بڑا قدم ہے۔ یہ اقدام بھارتی دفاعی صنعت کو ایک زبردست موقع بھی فراہم کرتا ہے کہ وہ    خود اپنے ڈیزائن کو استعمال کرتے ہوئے منفی فہرست میں شامل اشیا کو خود تیار کرے اور  اس  کی صلاحیت پید ا کرے یا دفاعی تحقیق وترقی کی تنظیم ( ڈی آر ڈی او  ) کے ذریعہ  ڈیزائن  کردہ اور تیار کردہ  ٹکنالوجی کو اپنا کر آنے والے برسوںمیں مسلح افواج کی ضروریات کو  پورا کرے ۔

           ایم او ڈی نے مختلف قسم کے گولی بارود  /  ہتھیار /پلیٹ فارم /سازوسامان  بھارت میں تیار کرنے کے لئے  بھارتی صنعت  کی موجودہ اور مستقبل کی صلاحیتوں کاتجزیہ کرنے کی خاطر تمام فریقوں   بشمول  فوج ،فضائیہ ، بحریہ ، ڈی آر ڈی او ،  محکمہ دفاع  کی سرکاری سکیٹر کی کمپنیوں ،

آرڈی ننس  فیکٹری بورڈ ( او ایف بی ) اور پرائیویٹ صنعت کے ساتھ  کئی  دور کے صلاح ومشورے کے ساتھ ایک فہرست تیار  کی ہے ۔

          اپریل 2015  اور اگست 2020  کے درمیان افواج کی تینوں شاخوں کے ذریعہ   تقریباََ  3.5  لاکھ کروڑروپے کی اس  طرح کی  تقریباََ 260اسکیموں   کے ذریعہ ایسی اشیا کے ٹھیکے دئے گئے ہیں۔101 اشیا پر درآمدکی تازہ  پابندی کے ساتھ امید ہے کہ  اگلے 5سے 7سال کے درمیان تقریباََ 4 لاکھ کروڑروپے کے ٹھیکے  گھریلو  صنعت کو دئے جائیں گے۔ جن میں سے فوج اور فضائیہ کے ذریعہ  ہرایک کے لئے تقریباََ ایک لاکھ  30  ہزارکروڑ روپے کے جبکہ بحریہ کے لئے اتنی  ہی مدت میں  تقریباََ ایک لاکھ 40  ہزار کروڑروپے کی اشیا کی خریداری کی جانے کی امید ہے ۔

           جن 101  اشیا کی درآمد پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں  صرف سادہ کل پرزے ہی نہیں بلکہ  اعلیٰ ٹکنالوجی والے ہتھیاروں کے نظام  جیسے  توپیں  ،  اسالٹ رائفلیں ، کارویٹس  ، سونار سسٹم  ،  نقل وحمل کے طیارے  ،  ہلکے جنگی ہیلی کاپٹر ( ایل سی ایچ  )  ،رڈار اور دیگر  اشیا شامل ہیں، جو ہماری دفاعی افواج کی ضروریات کو پورا کرے گی۔ اس فہرست میں   بکتر بند جنگی  گاڑیاں  ( اے ایف وی )  بھی شامل ہیں جن  پر درآمد  کی پابندی  دسمبر 2021  سے نافذ ہوگی اور امید ہے کہ فوج کو تقریباََ 5000کروڑروپے کی لاگت سے  ایسی 200  گاڑیاں     خریدنے کی ضرورت پڑے گی۔

           اسی طرح بحریہ کی جانب سے بھی  آبدوزوں کی مانگ کئے جانے کی امید ہے جن کی برآمد پر پابندی کی تاریخ بھی دسمبر 2021  ہے   ۔ امید ہے کہ بحریہ   ایسی 6  آبدوزوں  کا ٹھیکہ دے گی ،جس کی تقریباََ لاگت 42000  کروڑروپے ہوگی۔ فضائیہ کے لئے   ہلکے جنگی طیاروں    ، ایل سی اے  ایم کے 1  اے  کو اس فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کی درآمد پر پابندی کی تاریخ دسمبر 2020  ہے ،ایسے  123  طیاروں    کی امید کی جاتی ہے جس کی  تقریباََ لاگت 85000 کروڑروپے سے زیادہ ہوگی۔ اسی طرح کے انتہائی جدید پلیٹ فارم بھی 101  اشیا کی فہرست میں شامل کئے گئے ہیں ، جن کی تین مثالیں  یہاں دی گئی ہیں :

          درآمدات پر اس پابندی کو 2020 سے 2024  کے درمیان مرحلے وار نافذ کرنے کا منصوبہ ہے ۔اس فہرست کو  جاری کرنے  کا مقصد  بھارت کی دفاعی صنعت کو مسلح افواج   کے لئے  آنے والی ضروریات سے مطلع کرنا ہے تاکہ و ہ  ان اشیا کو ملک میں تیار کرنے  کا ہدف  حاصل کرنے کےلئے خودکو  بہتر طور پر تیار کرسکے۔ایم او ڈی نے دفاعی پیداوار کی اکائیوں  کے ذریعہ ’’  کاروبار کرنے میں آسانی ‘‘  کی ہمت افزائی اورسہولت کے لئے کئی  اقدامات کئے ہیں۔ درآمدات کی منفی فہرست  کے مطابق  سازوسامان کی تیاری کے لئے  ضروری مدت کو یقینی بنانے کی خاطر تمام ضروری اقدامات کئے گئے ہیں ، جن میں  دفاعی افواج کے ذریعہ  صنعتوں  کی مدد کرنے   کی خاطر تال میل کا نظام  بھی شامل ہوگا۔

           ڈی ایم اے کے ذریعہ  تمام فریقوں کے ساتھ صلاح ومشورے کے بعد رفتہ رفتہ ایسے مزیدسازوساما ن کی نشاندہی کی جائے گی جن کی درآمد پر پابندی عائد کی جائے ۔

          دفاعی سازوسامان کی خریداری کے ضابطے  ( ڈی اے پی ) میں  بھی اس طرح کا نوٹ جاری کیا جائے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ مستقبل میں منفی فہرست میں شامل اشیا  کی درآمد ات کے لئے  کارروائی نہ کی جائے ۔

          ایک اور متعلقہ اقدام کرتے ہوئے  وزارت دفاع نے 21-2020  کے لئے بڑ ی خریداری کے بجٹ   کو گھریلو اور غیر ملکی  ذرائع سے کیپٹل خریداری  کے بجٹ  میں  الگ الگ تقسیم کردیا ہے۔  رواں  مالی سال کے دوران   کیپٹل خریداری  ملک سے ہی کرنے کے لئے 52000  کروڑروپے کے قریب ایک علیحدہ بجٹ قائم کیا گیا ہے۔

دفاعی ہتھیاروں /  پلیٹ فارم   کی درآمد پر پابندی والی فہرست :

 

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

م ن ۔و ا۔رم

U-4430


(Release ID: 1644721) Visitor Counter : 351