نیتی آیوگ

اٹل انوویشن مشن نے کووڈ-19 کے سلسلے میں حل تلاش کرنے کے لئے اسٹارٹ اپس کی مدد کے لئےوزارتوں اور ساتھیوں سےرابطہ قائم کیا ہے


اٹل انوویشن مشن نے ورچوئل کووڈ ڈیمو ڈیز کے سلسلے کا انعقاد کیا

Posted On: 14 JUL 2020 6:41PM by PIB Delhi

نئی دہلی:14 جولائی، 2020:چونکہ کووڈ-19 وبائی بیماری اور اس کے نتیجے میں اقتصادی دشواریوں نے عالمی معیشت کو سخت نقصان پہنچایا ہے۔نیتی آیوگ کا اہم اٹل انوویشن مشن(اے آئی ایم) پورے ملک میں صنعت کاری کے جذبے کو برقرار رکھنے میں پوری تیاری میں ہے۔یہ کام کووڈ-19کے اختراعی نوعیت کے حل نکالنے اور اس وبائی بیماری کے خلاف جدوجہد کو مزید تیز کرنے کے ذریعے اسٹارٹ اپس کی مدد کے سلسلے میں دیگر وزارتوں اور ساتھیوں سے رابطہ قائم کئے ہوئے ہیں۔

اس سلسلے میں اے آئی ایم نےآج ورچوول کووڈ-19 ڈیمو ڈیز کا سلسلہ چلاکر اسے مکمل کیا۔یہ ایک ایسی کوشش تھی، جس کا مقصد ایسے اسٹارٹ اَپس کی نشاندہی کرنا تھا، جو کووڈ-19اختراعات کے ذریعے پورے ملک میں مسائل کو حل کرسکیں۔

اس کوشش کی شروعات سرکاری اداروں کے ساتھ شراکت داری سے کی گئی، جن میں بایو ٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کونسل(بی آئی آر اے سی)، ڈپارٹمنٹ آف بایو ٹیکنالوجی(ڈی بی ٹی)، ڈپارٹمنٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی(ڈی ایس ٹی)، اسٹارٹ اَپ انڈیا اے جی این آئی اور دیگر وزارتیں شامل تھیں۔یہ کام بھارت سرکار کے اعلیٰ سائنسی مشیر ڈاکٹر وجے راگھون اور ممبر ہیلتھ، نیتی آیوگ ڈاکٹر ونود پال کی ہدایت پر انجام دیا گیا۔

کووڈ-19 سے متعلق 1000سے زیادہ اسٹارٹس اَپ کو جن کا تعلق مختلف زمروں سے تھا، جن میں علاج معالجے، احتیاطی تدابیر اور امدادی حل شامل ہیں،ایک ساتھ دو راؤنڈس میں ملا دیا گیا۔ان میں سے 70اسٹارٹ اَپس کو ورچوول کووڈ-19 ڈیمو ڈزیر کے لئے منتخب کیا گیا۔ ان اسٹارٹ اَپس کو فنڈنگ، مال کی تیاری کی صلاحیت تک رسائی ، سپلائی چین ، لوجسٹکس اور صحیح خوانچہ فروشوں اور نگرانوں کی تلاش کی شکل میں امداد حاصل ہوگی۔

میڈیکل سامان، پی پی ای، سینیٹائزیشن، ٹیکنالوجی حل وغیرہ کے لئے کل ملاکر 9ڈیمو ڈیز منعقد کئے گئے، جن کی قیادت نیتی آیوگ کے اٹل انوویشن مشن کے ڈائریکٹر آر رمانند کررہے تھے۔ اپنے خیالات ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ اس مشترکہ کوشش سے کووڈ-19 سے متعلق اشیاء، خدمات؍حل کے تعلق سے بھارت کی کوششوں میں مدد ملے گی، جن کی بہت زیادہ ضرورت ہے اور اس سے اسٹارٹ اَپ کو ایسا ماحول فراہم ہوگا، جو موجودہ حالات میں بہت فائدہ پہنچانے والا ایک مؤثر پلیٹ فارم ثابت ہوگا۔

رمانند زور دے کر کہا‘‘ان حلوں کا اعلیٰ معیار اور اس چیلنج بھرے وقت میں ان کے استعمال سے بھارت کی صنعت کاری کی اختراعی نوعیت کی صلاحت کا ثبوت ہے۔’’

ٖڈی بی ٹی کے سیکریٹری ڈاکٹر رینو سوروپ نے اختتامی ڈیمو ڈے میں کہا‘‘یہ بات یقینی ہے کہ اختراعات اور ٹیکنالوجیز کی مشترکہ کوشش سے ، جس کا مظاہرہ کووڈ-19 ڈیمو ڈیز میں کیا گیا۔ کووڈ کے خلاف لڑائی میں یقیناً مدد گار ثابت ہوگا۔’’

 اسی طرح ڈی ایس ٹی کے سیکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما نے پچھلے چھ برسوں کے دوران تمام سرکاری اداروں کی کوششوں کی ستائش کی، جنہوں نے ایک اختراعی نوعیت کا ماحول اور انکیوبیشن ایکو سسٹم تیار کرنے میں مدد کی، جن سے اس سخت ضرورت کے وقت میں مؤثر حل تلاش کئے جاسکے۔ انہوں نے کہا ‘‘اس نظام کی کامیابی کامظاہرہ ان 60اسٹارٹ اَپس کے ذریعے کیا گیا ہے، جو اب  اے آئی ایم اور ڈی ایس ٹی کی مدد سے کووڈ-19 سے متعلق اشیاء بنانے کی تیاری کررہے ہیں۔’’

 اس دوران ان ورچوول ڈیمو ڈیز کے نتیجے میں 340 سے زیادہ رابطے،جن میں 50 سے زیادہ اسٹارٹ اَپس شامل تھے،اسٹارٹ اَپس اور مختلف سرمایہ کار گروپوں؍ دیگر تنظیموں کے ساتھ قائم کئے گئے ہیں۔

حکومت کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے ویسٹ انڈیا، انڈین اینجل نیٹ ورک کے علاقائی سربراہ کانچی دیا نے کہا ‘‘اسٹارٹ اَپس کو با اختیار بنانے، اختراعات سے کام لینے اور کووڈ-19 کے خلاف لڑائی میں حکومت کے مختلف محکموں اور پرائیویٹ تنظیموں کو ایک ساتھ لانے کی یہ حکومت کی ایک بڑی کوشش ہے۔’’

میک گیکس میٹرونکس پرائیویٹ لمٹیڈ نے جو شرکت کرنے والے اسٹارٹ اَپس میں سے ایک تھی، اس نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ ڈیمو ڈیز بہت سے طریقوں پر بڑے مدد گار ثابت ہوئے، جن میں تجارتی پیمانے پر سامان کی تیاری کے لئے  راستے کی رکاوٹیں دور کرنا بھی شامل تھا۔ ہمیں کچھ امکانی ساتھی مل گئے ہیں، جو مستقبل میں مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں۔

تمام ورچوول ڈیمو ڈیز میں دیگر معجز شخصیتوں نے شرکت کی، جن میں پروگرام ڈائریکٹر اٹل انووشین مشن، نیتی آیوگ ایشیتا اگروال، ہیڈ، اکلوسیو گروتھ یو این ڈی پی امت کمار، ہیڈ آف سوروسنز میپنگ، ایکسی لیریٹر لیب، یو این ڈی پی روجتا سنگھ، ڈائریکٹر این اے ایس ایس سی او ایم10 ہزار اسٹارٹ اَپس کریتکا موروگیشن، اے وی پی اور ہیڈ اسٹارٹ اپ انڈیا، انویسٹ انڈیا آستھا گروور، وی پی اے جی این آئی، انویسٹ انڈیا راہل نائرشامل تھے۔

 

-----------------------

م ن۔ج۔ ن ع

U NO: 3904



(Release ID: 1638672) Visitor Counter : 206