مالیاتی کمیشن

مالیاتی کمیشن نے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ساتھ میٹنگ کا انعقاد کیا


صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے فنڈ کی ضرورت میں ترمیم کرتے ہوئے اسے 6.04 کروڑ روپے کیا

Posted On: 13 JUL 2020 6:05PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  13 جولائی 2020،          پندرہویں مالیاتی کمیشن نے آج صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر  ڈاکٹر ہرش وردھن اور  وزارت صحت کے سینئر افسروں کے ساتھ  ایک میٹنگ کا انعقاد کیا۔میٹنگ میں درج ذیل خصوصی موضوعات پر غور کیا گیا:

  • کووڈ۔ 19 کے تجربے  کی روشنی میں  وزارت کی ریاست مخصوص تجاویز پر نظر ثانی
  • مالی دباؤ کے پیش نظر  بیک لوڈنگ کے امکانات کا پتہ لگانا
  • پندرہویں مالیاتی  کمیشن  کے اعلی سطح گروپ  کی صحت سے متعلق تجاویز پر  وزارت کے ذریعہ غور و خوص

میٹنگ کا آغاز کرتے ہوئے  پندرہویں مالیاتی کمیشن  کے چیئرمین  جناب ایم کے سنگھ  نے اعلان کیا کہ عالمی وبا کی  پیچیدہ صورتحال کے پیش نظر  کمیشن نے حکومت کو پیش کی جانے والی اپنی حتمی رپورٹ میں صحت سے متعلق ایک علیحدہ باب  شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیشن ، وزارت سے   یہ جاننا چاہتا ہے کہ مرکزی حکومت کے  اخراجات سے متعلق نظریات  کیا ہیں،  حالات کے پیش نظر  سیکٹر مخصوص کے لئے پہل کے اقدامات کیا ہیں  اور تیسرے  مرحلے کے لئے  علیحدہ رکھی ہوئی رقم کو  صحت اور صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچے کے لئے کس طرح  مختص کیا جائے گا۔ صحت اور خاندانی بہود کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے  ہندوستان کے   صحت کے شعبے میں بہتری لانے کے لئے اپنے  وژن  کا ذکر کیااور اس شعبے کو پھر سے ترجیح دینے سے متعلق  کمیشن کے فیصلے کی ستائش کی۔

کمیشن کے سامنے اپنے مفصل   پریزینٹیشن میں  وزارت نے  نیشنل ہیلتھ پالیسی (این ایچ پی) 2017 کے نشانوں پر روشنی ڈالی جن میں  درج ذیل شامل ہے:

  • آہستہ آہستہ اضافے کرتے ہوئے 2025 تک  عوامی صحت پر ہونے والے اخراجات کو بڑھاکر  جی ڈی پی کا 2.5 فیصد کرنا
  • صحت پر ہونے والے مجموعی اخراجات میں  بنیادی صحت پر ہونے والا دو تہائی ہوگا
  • ریاست میں صحت  شعبے پر ہونے والے اخراجات میں اضافہ کرکے 2020 تک  اسے ان کے بجٹ کا  8 فیصد سے زیادہ کرنا

وزارت نے وضاحت کہ اس وقت  عوامی صحت پر ہونے والے اخراجات میں   مرکزی حکومت کا حصہ  35 فیصد اور ریاستی حکومت کا حصہ 65 فیصد ہے۔ عالمی وبا نے  عوامی صحت کے شعبے  کو مضبوط کرنے، نگرانی اور  عوامی صحت کے بندوبست، شہری صحت پر خصوصی توجہ کے ساتھ امراض کی  روک تھام اور  صحت کو فروغ دینے  سے متعلق دیکھ ریکھ  کی اہمیت کو واضح کیا ہے۔ وزارت نے  یہ بھی محسوس کیا کہ  صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کو  مختص کئے جانے والی رقم میں  سال در سال اضافے کی ضرورت ہے۔

صحت اور خاندانی بہبود کے محکمے نے ریاست مخصوص کے لئے  گرانڈ میں  درج ذیل طریقے سے اضافے کے لئے  تجویز پیش کی:

غیر مشروط فنڈ کے لئے :

  • فنڈ کی کم از کم 10 فیصد رقم صحت کے شعبے کے لئے مقرر ہوگی، جس میں سے  کم از کم دو تہائی حصہ بنیادی صحت کے لئے ریزور ہوگا
  • ریاستوں میں پرائمری ہیلتھ کیئر کے لئے  فنڈنگ کی کمی کو ایک معیار کے طور پر  استعمال کیا جائے اس سے   فنڈ کی کافی ضرورت والی اور صحت کے معاملے میں پسماندہ ریاستوں کو مزید فنڈ حاصل کرنے اور صحت  پر اخراجات کو ترجیح دینے میں مدد ملے گی۔

کارگزاری پر مبنی محرکات کے لئے:

  • سال در سال بنیاد پر  اپنی کارگزاری کا مظاہرہ کرنے  کے لئے ریاستوں کی حوصلہ افزائی کے واسطے صحت کے جامع عدد اشاریہ  کو استعمال کیا جائے، اس سے کارگزاری سے منسلکہ پول میں 20 فیصد  کا اضافہ ہونا چاہیے۔

وزارت نے مالیاتی کمیشن کے سامنے اپنی فنڈ کی ضرورت  کی ایک نظرثانی شدہ تجویز  پیش کی۔ اس میں ایسے نئے  میدانوں کوشناخت کیا گیا ہے جن میں 15 ویں مالیاتی کمیشن کی  مدد کے ضرورت ہے۔ ان میں  درج ذیل شامل ہیں:

  • شہری صحت ،لازمی ادویات ڈی این بی کورس شروع کرنے اور  کووڈ کے بعد  صحت کی اصلاحات کے لئے  امداد سے متعلق نئے شعبے
  • اعلی سطحی گروپ  (ایچ ایل جی) کی سفارشارت پر مناسب غور و خوض
  • فنڈز کی جزوی بیک لوڈنگ
  • پندرہویں مالیاتی کمیشن  کے ایوارڈ  کی مدت یعنی 22۔2021 سے26۔2025 کے لئے فنڈ کی ضرورت کو 4.99 لاکھ کروڑ سے  بڑھاکر 6.04 لاکھ کروڑ روپے کرنا

پندرہویں مالیات کمیشن کے صحت سے متعلق  اعلی سطحی گروپ کی سفارشات  پر  خاطر خواہ غور کرنے کے بعد اور فنڈز کی جزوری بیک لوڈنگ کے بعد  وزارت  نے  اس سے قبل کی 4.99 لاکھ کروڑ  روپے کی  ضرورت میں ترمیم کرکے 6.04 لاکھ کروڑ روپے کی ضرورت کا بیورہ تیار کیا۔ وزارت نے  ریاستوں کے لئے  جی ڈی پی کے  0.4 فیصد سالانہ کے بقدر اضافی وسائل  کے لئے بھی کہا جس سے ان کے مطابق  قومی صحت پالیسی کے نشانے کو پورا کرنے میں  قابل ذکر کامیابی ملے گی۔ وزارت کے ذریعہ شناخت کئے گئے مدد  میں اضافے کے کلیدی عناصر درج ذیل ہیں۔

  • ضلعی اسپتالوں (ڈی ایچ) سے منسلک میڈیکل کالجوں (ایم سی) کا قیام
  • متعلقہ ہیلتھ کیئر میں  1.5 ملین  ہنرمند افرادی قوت کی تربیت
  • پی ایم ایس ایس وائی  کے تحت سپر اسپیشلٹی بلاکس  (ایس ایس بی) کا آغاز
  • پرائمری ہیلتھ کیئر سمیت صحت کو نظام کو مضبوط کرنا

کمیشن نے وزیر صحت اور ان کی  وزارت کے ذریعہ واضح کے گئے تمام نکات نوٹ کئے اور اس بات پر اتفاق کیا کہ  عوامی صحت کے شعبے  میں اخراجات کی ضرورت ہے اور  صحت  کے اہلکاروں  کا پروفیشنل کیڈر تیار کرنے کی بھی ضرورت ہے۔اس مقصد کے لئے ریاستوں کو مسلسل کام میں لگائے رکھنے اور  ان کی زیادہ سرگرمی اور تیسرے مرحلے   کی بھی ضرورت ہے۔ کمیشن نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ  وہ آج کی میٹنگ میں اٹھائے گئے تمام  معاملات پر  سنجیدگی سے غور کرے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔  ا گ۔ن ا۔

 

U-3878

                          


(Release ID: 1638499) Visitor Counter : 204