وزارت خزانہ

وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کا جائزہ لیا


بیداری سرگرمیوں کو انجام دینے کی اہمیت اور کلیمز (دعووں) کے بروقت تصفیہ کو یقینی بنانے کے لئے ریاستوں کو وقت پر پریمیم سبسڈی جاری کرنے پر زور دیا

Posted On: 13 JUL 2020 6:52PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،13جولائی 2020/خزانے اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر  محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج یہاں ویڈیو کانفرسنگ کے ذریعہ پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا  (پی ایم ایف بی وائی)  کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لئے ایک اجلاس  کی صدارت کی۔ اس میٹنگ میں جناب دیب آشیش  پانڈا سکریٹری (فنانس سروسیز)  جناب سنجے اگروال،  سکریٹری ڈی اے سی  اینڈ ایف ڈبلیو،  معاشی/مالی خدمات کے محکمے کے سینئر حکام کے علاوہ، محکمہ  زراعت کوآپریشن اور کسانوں کی بہبود (ڈی اے سی اینڈ)  ایف ڈبلیو) بی ایم ایف بی وائی نفاذ ی جنرل بیمہ کمپنیاں اور شیڈولڈ کمرشیل بینکوں کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

محکمہ زراعت ، کوآپریشن اور کسانوں کی بہبود کی جانب سے ایک پریزینٹیشن پیش کی جس میں خریف 2016 سے پی ایم ایف  بی آئی کے سفر کے ساتھ ساتھ درپیش چیلنجوں اور موجودہ خریف، 2020 فصلوں کے سیزن کے لئے نفاذ کی صورتحال  خصوصاً  پی ایم ایف  بی وائی کی تجدید پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خزانہ نے بیداری کی سرگرمیوں کو انجام دینے کی ضرورت پر روشنی ڈالی تاکہ  اسکیم سے متعلق معلومات کو تمام کسانوں کے درمیان پھیلایا جاسکے اور کلیمز (دعووں) کے بر وقت تصفیہ کو یقینی بنانے کے لئے ریاستوں کو وقت پر پریمیم  سبسڈی جاری کرنے پر زور دیا۔ محترمہ سیتا رمن نے تجویز پیش کی کہ ریاستوں کے ساتھ سخت  پیروی کی جانی چاہئے جہاں خاص طور پر سسبسڈی زیر التوا ہے اور  جو خصوصی  طور پر خریف 2020 میں اسکیم کے نفاذ پر عمل درآمد نہیں کررہے ہیں تاکہ کاشتکاروں کے زیر التوا  دعووں کی ادائیگی  کو یقینی بنایا جاسکے۔

سکریٹری ڈی اے سی اور ایف ڈبلیو نے بتایا کہ تجدید شدہ  پی ایم ایف بی وائی میں لیوریجنگ تکنیک  اہم فوکس  میدانوں میں سے ایک تھا اور محکمہ 2023  تک پیداوار کے تکنیکی تجزیے کے لئے مائیگرین کی سمت میں کام کررہا تھا اور ربیع 21-2020  کے بعد تجدید شدہ پی ایم ایف بی وائی کے اثر  کا پتہ لگانے کے لئے سروے  کیا جارہا ہے۔

 

م ن۔ ش ت ۔ ج

Uno-3880


(Release ID: 1638480) Visitor Counter : 204