نیتی آیوگ
نیتی آیوگ نے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطح کے سیاسی فورم نے بھارت کا دوسرا رضاکارنہ قومی جائزہ پیش کیا
رپورٹ کا اجرا : کام کرنے کی دہائی : ایس ڈی جی کو عالمی سطح سے مقامی سطح تک لانا
Posted On:
13 JUL 2020 11:14AM by PIB Delhi
نئی دہلی،13 جولائی ، 2020 / نیتی آیوگ نے دیرپا ترقی 2020 کے سلسلے میں اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطح کے سیاسی فورم (ایچ ایل پی ایف) نے بھارت کا دوسرا رضاکارانہ قومی جائزہ (وی این آر) پیش کیا۔ ایچ ایل پی ایف دیر پا ترقی کے 17 نشانیوں (ایس ڈی جی) کے بارے میں پیروی کرنے اور پیش رفت کا جائزہ لیتے رہنے کے لیے سب سے پہلا بین الاقوامی پلیٹ فارم ہے۔ نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار نے یہ وی این آر پیش کیا۔ انڈیا وی این آر 2020 رپورٹ جس کا عنوان کام کرنے کی دہائی : ایس ڈی جی کو عالمی سطح سے مقامی سطح پر لے جانا تھا۔ نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار ، نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے پول ، نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت اور نیتی آیوگ کی ایس ڈی جی کی مشیر سنیکتاسمدّر نے جاری کی۔ اس سال ایچ ایل پی ایف نے جو کووڈ – 19 وبا کی بعد کی صورتحال میں آن لائن منعقد کی جا رہی ہے، 47 رکن ریاستیں 10 سے 16 جولائی 2020 کے درمیان اپنی اپنی وی این آر پیش کریں گی۔
ایچ ایل پی ایف کی سالانہ میٹنگ 8 دن تک جولائی میں منعقد ہوتی ہیں۔ یہ میٹنگ اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل (ای سی او ایس او سی) کے تحت منعقد ہوتی ہے۔ ایچ ایل پی ایف میں رکن ریاستوں کی طرف سے پیش کی جانے والی وی این آر 2030 ایجینڈا اور ایس ڈی جی کی پیش رفت اور عمل درآمد کے جائزے کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ جائزے رضاکارانہ ہوتے ہیں اور ریاست پر مرکوز ہوتے ہیں اور اپنے اپنے تجربات سے ایک دوسرے کو آگاہ کرنا ان کا مقصد ہوتا ہے۔ اِن تجربات میں ان ریاستوں کی کامیابیاں ، چنوتیاں اور حاصل کیے گیے تجربات بھی شامل ہیں۔ ملک کی وی این آر کی تیاری کے عمل سے شراکت داری کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم ہوتا ہے۔ یہ پلیٹ فارم مختلف متعلقہ فریقوں کی شرکت کے ذریعے بھی فراہم ہوتا ہے۔ نیتی آیوگ نے 2017 میں بھارت کی پہلی وی این آر تیار کر کے پیش کی تھی۔
انڈیا وی این آر 2020
بھارت نے اپنی وی این آر ، بنگلہ دیش ، جورجیا، کینیا، مراکش ، نیپال ، نائیجر، نائیجیریا اور یوگانڈا جیسے اپنی وی این آر دوسری بار پیش کرنے والے ملکوں کے ساتھ ساتھ پیش کی۔ اس پرزینٹیشن میں ایک مختصر فلم بھی شامل تھی جس میں دوسری وی این آر کے عملی پہلو اور ایس ڈی جی سے متعلق پیش رفت کے بھارت کے کچھ بڑے میدانوں کو شامل کیا گیا تھا۔
ڈاکٹر راجیو کمار نے اپنے افتتاحی کلمات میں ان سبھی ملکوں کے ساتھ یگانگت کا اظہار کیا جنھیں وبا کی وجہ سے چنوتیایوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے آتم نربھر بھارت کے تحت وبا سے نمٹنے کے بھارت کے اہم طور طریقوں کو اجاگر کیا۔ نائب چیئرمین نے اپنے بیان میں کہا ‘‘ہمیں اپنے درمیان سبھی طرح کے تفرقات اور امتیازات کو ختم کر کے موجودہ صورتحال کو موقعے میں بدلنے کی کوشش کرنے کے لیے یکجا ہو جانا چاہیے، تاکہ ایس ڈی جی کے مقاصد حاصل کرنے کے تئیں ہماری پیش رفت میں تیزی آئے۔ ’’
ڈاکٹر کمار نے اپنے بیان میں ان کوششوں کو اجاگر کیا کہ کوئی بھی پیچھے نہ رہے ، اس بات کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کثیر جہتی غریبی کو کم کرنے ، سب کے لیے خوراک کی فراہمی ، سب کے لیے تعلیم کو یقینی بنانے ، سب کو بجلی ، صاف ستھرے رسوئی ایندھن، اور صفائی ستھرائی فراہم کرنے اور 50 کروڑ شہریوں کو دنیا کے سب سے بڑے صحت بیمہ پروگرام میں شامل کر نے کے بھارت کے قابل ستائش کاموں کا بھی ذکر کیا۔
نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت نے کہا ‘‘ہم دیر پا طور پر یکسر تبدیلی کے لیے ایس ڈی جی مقاصد کے بارے میں پیش رفت میں تیزی لانے کے لیے موجودہ کوششیں کرنے اور تازہ ترین اقدامات کرنے کے تئیں گہرائی کے ساتھ عہد بند ہیں۔ اس کوشش میں ساتھیوں سے سیکھنے اور معلومات حاصل کرنے کی بہت اہمیت ہے، جسے ہم ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مابین سرگرمی سے بڑھا وا دے رہے ہیں۔ ’’
اس سال بھارت کی وی این آر میں پورے سماج کو اس کے اصل جذبے کے ساتھ عملی شکل دینے کے معنوں میں ایک بہت بڑی تبدیلی کی گئی ہے۔ نیتی آیوگ، ذیلی ٔقومی اور مقامی سرکاروں ، سول سوسائٹی تنظیموں ، مقامی آبادیوں، کمزور طبقے کے لوگوں اور پرائیویٹ شعبے کے ساتھ سرگرم ہے۔ اس عمل کے حصے کے طور پر نیتی آیوگ نے بھارت میں اقوام متحدہ اور سول سوسائیٹی تنظیموں کے ساتھ حصہ داری کی ہے تاکہ ایک ایسے مشاورتی عمل کا تحفظ کیا جائے جس کے تحت 50 سے زیادہ قومی اور ذیلیٔ قومی مشورے کیے گیے تھے۔ یہ مشورے آبادی کے 14 گروپوں کے ایک ہزار سے زیادہ سی ایس او کے ساتھ کیے گیے تھے جن میں خواتین، بچے، معمر افراد، معزور افراد ، ایچ آئی وی سے متاثر افراد اور دیگر لوگ شامل ہیں۔
نائب چیئرمین نے کہا ‘‘بین الاقوامی تعاون پہلے سے زیادہ اہم ہے۔’’ انہوں نے بھارت کے اُس قائدانہ رول کو اجاگر کیا جو اس نے بین الاقوامی شمسی توانائی (آئی ایس اے) قدرتی آفات سے بچنے کے بنیادی ڈھانچے سے متعلق اتحاد (سی ڈی آر آئی) اور بنجر بنتی ہوئی زمین کی روک تھام کے لیے اقوام متحدہ کے کنوینشن کے سینڈائی لائحہ عمل پر عمل درآمد میں اور آب و ہوا سے متعلق پیرس معاہدے پر عمل درآمد کرنے میں سرگرم شراکت داری میں بھارت کے اہم رول کو اُجاگر کیا۔
اس پرزینٹیشن کے بعد بات چیت کا ایک اجلاس بھی منعقد کیا گیا جس میں ایکواڈور اور بنگلہ دیش اور سول سوائیٹی کی تنظیموں جیسے رکن ملکوں نے قابل تجدید توانائی ، مالی شمولیت اور حکومت کی سرگرمیوں سے متعلق حکمت مستقبل کی حکمت عملی کے میدانوں سے متعلق سوالات پوچھے۔
کام کرنے کی دہائی : ایس ڈی جی کو عالمی سطح سے مقامی سطح پر لانا
انڈیا وی این آر 2020 رپورٹ کو اس تقریب کے دوران پیش کیا گیا۔ اس رپورٹ میں بھارت میں 2030 ایجینڈے پر عمل درآمد کا ایک جامع خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ 17 ایس ڈی جی کے بارے میں پیش رفت کا ایک جائزہ پیش کرنے کے علاوہ اس رپورٹ میں پالیسی اور سازگار ماحول تیار کرنے ، ایس ڈی جی کو مقامی سطح پر لانے کے بھارت کے طریقے اور اس پر عمل درآمد کے طور طریقوں کو مستحکم بنانے سے متعلق تفصیلی جانکاری دی گئی ہے۔
رپورٹ میں ایک باب بھی شامل ہے ۔ جو بڑے پیمانے پر اعداد و شمار، معلومات اور تجذیے پر مشتمل ہے جو سی ایس او کے مقصد سے سماج پر مرکوز صلاح مشوروں سے حاصل کیے گیے ہیں۔ یہ صلاح مشورے ملک کے طول ارض میں کیے گیے اس باب میں سول سواسائٹی ، غیر سرکاری تنظیموں اور سماجی تنظیموں کے متعلقہ فریقوں کی طرف سے ظاہر کی گئی اہم تشویش اور سفارشات کا ایک مختصر خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ اسی طرح بزنس دیانتداری سے متعلق اجلاس میں اُس اہم رول کو اجاگر کیا گیا جس میں بزنس اور پرائیویٹ شعبے کو کام کرنے کی دہائی میں شامل کیا گیا ہے۔
ایس ڈی جی کے لیے سائنس ، ٹیکنالوجی کو بڑھاوا دینا اور ایس ڈی جی کی لاگت اور رقم ، دو طریقے ہیں جن سے عمل درآمد کو مستحکم کیا جاتا ہے۔ ان دونوں طریقوں کو اس سال شروع کیا گیا ہے۔ ایس ڈی جی کو عالمی سطح سے مقامی سطح پر لانے کے مقصد کے تحت ایس ڈی جی سے متعلق پیش رفت کا مقصد وار حساب کتاب ، ریاستوں کے مختلف اچھے طور طریقوں اور اختراعات سے متعلق کامیابی کے قصوں کی مثالیں بھی پیش کی گئی ہیں۔ یہ مثالیں خاص طور پر امنگوں والے اضلاع سے لی گئی ہے۔
نیتی آیوگ کو قومی اور ذیلی قومی سطح پر ایس ڈی جی کو اختیار کرنے اور اس پر نظر رکھنے کا کام سونپا گیا ہے۔ انڈیا وی این آر 2020 میں پورے سماج کے طریقۂ کار کو عملی جامہ پہنانے میں نیتی آیوگ کی کوششوں اور دیر پا ترقی کے نشانوں کو مقامی سطح پر لانے کے تئیں اس کے عہد کی نمائندگی کرتی ہے۔
بھارت کی وی این آر رپورٹ سے متعلق لنک : 13 جولائی
- https://sustainabledevelopment.un.org/content/documents/26281VNR_2020_India_Report.pdf
- http://niti.gov.in/un-high-level-political-forum
1. دائیں سے بائیں نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے پول، نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار، نیتی آیوگ کے سی ای ای جناب امیتابھ کانت ، نیتی آیوگ کی ایس ڈی جی سے متعلق مشیر سنیوکتا سمدّر، اینڈیا وی این آر 2020 رپورٹ کے اجرا کے تقریب میں۔
2. نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار نے دیرپا ترقی 2020 سے متعلق اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطح کے سیاسی فورم ایچ ایل پی ایف نے بھارت کا دوسرا رضاکارانہ قومی جائزہ پیش کیا۔
1.3. انڈیا وی این آر 2020 رپورٹ – کام کرنے کی دہائی : ایس ڈی جی کو عالمی سطح سے مقامی سطح پر لانا ، دیر پا ترقی 2020 کے بارے میں اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطح کے سیاسی فورم (ایچ ایل پی ایف) میں پیش کی گئی۔
2.0. انڈیا وی این آر رپورٹ کے کچھ خاکہ
2.1. وی این آر رپورٹ تیار کرنے کے عمل کا مختصر خاکہ
2.2. 14 آبادی گروپوں اور پرائیویٹ شعبے کے ساتھ متعلقہ فریقوں کا صلاح مشورہ
2.3. ملک کے طول ارض میں 14 قومی صلاح مشورے کیے گیے۔
2.4. عالمی سطح سے مقامی سطح پر - بھارت میں ایس ڈی جی کو مقامی سطح پر لانے کے اہم اقدامات
2.5. انڈیا وی این آر 2020 – پیش رفت کا راستہ ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ اس۔ ت ح ۔
U – 3872
(Release ID: 1638473)
Visitor Counter : 350