وزارتِ تعلیم
سی بی ایس ای کے درجہ 12 کے نتائج کا اعلان؛ تریویندرم خطے میں پاس ہونے والوں کا فی صد سب سے زیادہ
سی بی ایس ای نے ‘‘فیل’’ کی جگہ ‘‘لازمی دہرانا’’ اصطلاح استعمال کرنے کا فیصلہ کیا
Posted On:
13 JUL 2020 8:30PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 13 جولائی 2020، سینٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) نے آج بارہویں درجے کے نتائج کا اعلان کیا۔تریویندرم کی کارگزاری سب سے بہتر رہی ہے۔ وہاں پر پاس ہونے والوں کا فیصد س97.67 ہے۔ اس کے بعد بنگلورو خطے میں پاس ہونے والوں کا فیصد 97.05 ہے جبکہ چنئی 96.17 فیصد کے ساتھ تیسرے مقام پر ہے۔ امتحان میں مجموعی طور پر 1192961 طلبا بیٹھے تھے، جن میں سے 1059080 طلبا پاس ہوئے ہیں۔ اس سال پاس ہونے والوں کا مجموعی فیصد 88.78 ہے جو گزشتہ سال سے 5.38 فیصد زیادہ ہے۔
سی بی ایس ای درجہ 12 بورڈ کے امتحانات 15 فروری 2020 سے 30 مارچ 2020 تک منعقد کئے گئے تھے۔ کووڈ۔ 19 عالمی وبا پھیلنے کی وجہ سے سی بی ایس ای کو 19 مارچ 2020 سے 30 مارچ 2020 تک کے 12 مضامین کے اور شمال مشرقی دلی کے طلبا کے 11 مضامیین کے امتحانات رد کرنے پڑے تھے۔ ان امتحانات یکم جولائی سے 15 جولائی 2020 تک کا وقت مقرر کیا گیا تھا۔
غیر یقینی اور غیر معمولی صورتحال کے پیش نظر اور طلبا کی صحت اور بھلائی کو ذہن میں رکھتے ہوئے سپریم کورٹ آف انڈیا نے 26 جون 2020 احکامات جاری کئے تھے، جن میں درجہ ذیل معیارات پر نتائج کا اندازہ کرنے کے لئے سی بی ایس ای کی اندازہ قدر کی اسکیم کو منظوری دی گئی۔
اندازہ قدر کی اسکیم
- درجہ 11 اور 12 دونوں کے ایسے طلبا کے لئے جنہوں نے اپنے تمام امتحانات مکمل کئے ہیں، ان کی امتحانات میں کارکردگی کی بنیاد پر ان کے نتائج کا اعلان کیا گیا۔
- ایسے طلبا کے لئے جو تین سے زیادہ امتحانات میں بیٹھے ہیں، ان کی بہترین کارکردگی والے مضامین میں حاصل شدہ نمبروں کا اوسط ان مضامین میں دیا گیا ہے جن کے امتحانات نہیں ہوئے ہیں۔
- ایسے طلبا کے لئے جو محض تین مضامین کے امتحانات میں بیٹھے ہیں، ان کے بہترین کارکردگی والے 2 مضامین میں حاصل شدہ نمبروں کا اوسط ان مضامین میں دیا گیا ہے، جن کے امتحانات نہیں ہوئے۔
- خصوصی طور پر دلی میں درجہ 12 کے بہت کم طلبا ایسے ہیں جو محض ایک یا دو مضامین کے امتحانات میں بیٹھے ہیں۔ ان کا نتائج بھی ، ان مضامین میں کارکردگی ، جن کے امتحانات میں وہ بیٹھ ہیں، اور اندرونی / پریکٹیکل/ پروجیکٹ کا اندازہ قدر میں کارگزاری کی بنیاد پر اعلان کیا گیا ہے۔ ان طلبا کو ، اگر وہ خواہش مند ہوں گے تو ان کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے سی بی ایس ای کے ذریعہ منعقدہ متبادل امتحان میں بیٹھنے کی بھی اجازت ہوگی۔ ان طلبا کے نتیجے کا اعلان بھی دیگر طلبا کے ساتھ کیا جائے گا۔ **
متبادل امتحان کا موقع
- جیسے ہی مرکزی حکومت کے اندازے کے مطابق حالات سازگار ہوں گے اور فیصلہ کیا جائے گا ،سی بی ایس ای ا ن مضامین کے متبادل امتحانات کا انعقاد کرے گا جو کہ یکم جولائی سے 15 جولائی 2020 تک منعقد ہونے تھے۔
- جن امیدواروں کی نتائج کا اندازہ قدر کی اسکیم کی بنیاد پر اعلان کیا گیا ہے، انہیں خواہش مند ہونے کی صورت میں اپنی کارگزاری بہتر بنانے کے لئے ان متبادل امتحانات میں بیٹھنے کی اجازت دی جائے گی۔ ان متبادل امتحانات میں امیدوار کے ذریعہ حاصل کئے گئے نمبروں کو ان امیدواروں کے لئے آخری سمجھا جائے گا جنہوں نے ان کے لئے امتحان دی ہے۔
** لیکن مذکورہ معیارات کی بنیاد پر بھی 400 طلبا کے نتائج کا حساب نہیں لگایا جاسکے ہے اور اس لئے ان کے نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
متبادل امتحانات کا انعقاد
متبادل امتحانات میں بیٹھنے کے لئے کون سے طلبا اہل ہیں اور متبادل امتحانات کی تاریخوں کا اعلان حکومت ہند کے مشورے سے بعد میں کیا جائے گا۔
کمپارٹمنٹ امتحان کا انعقاد
ان امتحانات کے پروگرام کا اعلان سی بی ایس ای کے ذریعہ، حکومت ہند کے مشورے سے بعد میں کیا جائے گا۔
فیل کی جگہ لازمی دہرانا اصطلاح کا استعمال
سی بی ایس ای نے ‘فیل’ کی جگہ ‘لازمی دہرانا’ اصطلاح کا استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس لئے اعلان شدہ نتائج میں امیدواروں کو جاری کئے جانے والے دستاویزوں اور ویب سائٹ پر دیئے جانے والے نتائج میں ‘فیل’ اصطلاح استعمال نہیں کی جائے گی۔
اسناد ڈیجی لاکر میں
دوبارہ جانچ اور دوبارہ اندازہ قدر
بورڈ کے ذریعہ طریقوں کی تفصیل جلد ہی بتائی جائے گی
درجہ 12 کے نتائج کا تجزیہ درج ذیل ہے:
امتحان کی مدت
|
15 فروری 2020 سے 30 مارچ 2020 تک
|
نتیجے کے اعلان کی تاریخ
|
13 جولائی 2020
|
1۔
اسکولوں اور امتحانات کے مراکز کی مجموعی تعداد(تمام مضامین)
|
سال
|
اسکولوں کی تعداد
|
امتحان کے مراکز کی تعداد
|
2019
|
12441
|
4627
|
2020
|
13109
|
4984
|
2۔
پاس ہونے والوں کا مجموعی فیصد(تمام مضامین)
|
سال
|
رجسٹرڈ
|
امتحانات میں بیٹھنے والے
|
پاس
|
پاس ہونے کا فیصد
|
پاس کے فیصد میں اضافہ
|
2019
|
1218393
|
1205484
|
1005427
|
83.40
|
5.38 %
|
2020
|
1203595
|
1192961
|
1059080
|
88.78
|
3۔
خطہ وار پاس ہونے والوں کا فیصد ۔ 2020 خطے(تمام مضامین)
|
|
خطے کا نام
|
پاس ہونے والوں کا فیصد
|
1
|
تریویندرم
|
97.67
|
2
|
بنگلورو
|
97.05
|
3
|
چنئی
|
96.17
|
4
|
مغربی دلی
|
94.61
|
5
|
مشرقی دلی
|
94.24
|
6
|
پنچکولہ
|
92.52
|
7
|
چنڈی گرھ
|
92.04
|
8
|
بھوبنیشور
|
91.46
|
9
|
بھوپال
|
90.95
|
10
|
پونے
|
90.24
|
11
|
اجمیر
|
87.60
|
12
|
نوئیڈا
|
84.87
|
13
|
گوہاٹی
|
83.37
|
14
|
دہرہ دون
|
83.22
|
15
|
پریاگ راج
|
82.49
|
16
|
پٹنہ
|
74.57
|
4۔
مجموعی طور پر دلی خطے میں امیدواروں کی کارگزاری (تمام مضامین)
|
سال
|
رجسٹرڈ
|
امتحانات میں بیٹھنے والے
|
پاس
|
پاس ہونے کا فیصد
|
2020
|
239870
|
237901
|
224552
|
94.39
|
5۔
غیر ملکی اسکولوں میں امیدواروں کی کارگزاری (تمام مضامیں)
|
سال
|
رجسٹرڈ
|
امتحانات میں بیٹھنے والے
|
پاس
|
پاس ہونے کا فیصد
|
2019
|
16099
|
16005
|
15273
|
95.43
|
2020
|
16103
|
16043
|
15122
|
94.26
|
6۔
صنف وار پاس ہونے کا فیصد(تمام مضامین)
|
صنف
|
2019
|
2020
|
لڑکیوں کی کارگزاری لڑکوں سے 5.96 فیصد زیادہ بہتر رہی ہے
|
لڑکیا
|
88.70
|
92.15
|
لڑکے
|
79.40
|
86.19
|
ٹرانس جینڈر
|
83.33
|
66.67
|
7۔
ادارے وار تقابلی کارگزاری۔2020 (تمام مضامین)
|
|
ادارہ
|
پاس ہونے کا فیصد
|
1
|
جے این وی
|
98.70
|
2
|
کے وی
|
98.62
|
3
|
سی ٹی ایس اے
|
98.23
|
4
|
سرکاری
|
94.94
|
5
|
سرکاری امداد یافتہ
|
91.56
|
6
|
آزاد
|
88.22
|
8۔
سی ڈبلیو ایس این امیدواروں کی کارگزاری ۔ 2020 (تمام مضامین)
|
سال
|
رجسٹرڈ
|
امتحانات میں بیٹھنے والے
|
پاس
|
پاس ہونے کا فیصد
|
2020
|
2536
|
2475
|
2269
|
91.68
|
9۔
90 فیصد، 95 فیصد اور اس سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والے امیدواروں کی کل تعداد ۔( 2020) (تمام مضامین)
|
|
90 فیصد اور اس سے زیادہ نمبر وں کے ساتھ پاس ہونے والے طلبا کا فیصد
|
90 فیصد اور اس سے زیادہ نمبر وں کے ساتھ پاس ہونے والے طلبا کا فیصد
|
95 فیصد اور اس سے زیادہ
|
90 فیصد اور اس سے زیادہ نمبر وں کے ساتھ پاس ہونے والے طلبا کا فیصد
|
کل امیدوار
|
157934
|
13.24
|
38686
|
3.24
|
10۔
90 فیصد اور 95 فیصد اور اس سے زیادہ نمبر وں کے ساتھ پاس ہونے والے سی ڈبلیو ایس این امیدواروں کی مجموعی تعداد (2020) (تمام مضامین)
|
|
90 فیصد اور اس سے زیادہ
|
95 فیصد اور اس سے زیادہ
|
Total Candidates
|
243
|
42
|
11۔
کمپارٹمنٹ حاصل کرنے والے امیدواروں کی تعداد (تمام مضامین)
|
سال
|
امیدواروں کی تعداد
|
فیصد
|
2019
|
99207
|
8.23
|
2020
|
87651
|
7.35
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔
م ن۔ ا گ۔ن ا۔
(13-07-2020)
U-3884
(Release ID: 1638451)
Visitor Counter : 261