صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹرہرش وردھن نے چھترپور میں واقع سردار پٹیل کووڈ کیئر سنٹراینڈ ہاسپٹل کا دورہ کیا


طبی عملہ اور آئی ٹی بی پی کے اہلکاروں کی لگن اور خلوص کے ساتھ کی جا رہی خدمات کی تعریف کی

Posted On: 12 JUL 2020 5:08PM by PIB Delhi

 

نئی دلی، 13جولائی، صحت اور کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج چھتر پور، نئی دلی میں سردار پٹیل کووڈ کیئر سنٹر (ایس پی سی سی سی)، کا دورہ کیا اور مرکز میں کووڈ -19انتظام کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ مرکز اور ریاستی حکومت نے روک تھام کے اقدامات کو بڑھانے کیلئے مشترکہ کوششوں کے تحت چھتر پور، نئی دلی میں رادھا سوامی سَت سنگ بِیاس (آر ایس ایس بی)، کو 10،200 بستر والے ‘‘ سردار پٹیل کووڈ کیئر سنٹر’’کی شکل میں  تیار کیا ہے۔

سینٹر کے دورے اورتفصیلی جائزے کے دوران ڈاکٹر ہرش وردھن نے آر ایس ایس بی کےکچن کو بھی دیکھنے گئے، اُس کے بعد گودام کا معائنہ کیا۔ صحت مرکز میں داخل مریضوں کی  قوت مدافعت بڑھانے کیلئے  طبعی علاج اور آیوروید کے پروٹوکولس کو عمل میں لایا جاتا ہے۔ صبح کے وقت اُنہیں آیورویدک کاڑھا، پھر غذائی ماہرین کے مشورے پر کھانا دیا جاتا ہے اور دن کے آخر میں ہلدی   ملا ہوا دودھ دیا جاتا ہے۔ پی پی ای پہننے کے بعد وزیر صحت نے تقریبا 12 مریضوں سے بات چیت کی اور سنٹر میں مل رہی  سہولتوں اور علاج کے علاوہ  ان کی خیریت اور صحت مندی کے بارے میں دریافت کی۔ انہوں نے بیت الخلاء  کی نگہداشت سمیت صفائی ستھرائی کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ مریضوں نے سنٹر میں مل رہی    دیکھ بھال پر تسلی بخش جواب دیا۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے نرسنگ اسٹیشنوں کا بھی دورہ کیا اور ڈاکٹروں، نرسنگ   عملہ اور دیگر اہلکاروں کے ذریعے بے لوث جذبے سے کئے جا رہے کاموں  اور لگن کے ساتھ  خدمت کر رہے اس مرکز کے کاموں  میں مصروف صفائی عملے کی ستائش کی۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے 30 کووڈ رضاکاروں کے ساتھ بھی  بات چیت کی، جو خود ہی اس انفیکشن سے صحتیاب ہوئے تھے اور اب سینٹر میں اپنی خدمات  انجام دے رہے ہیں۔ اُنہیں ‘‘ کوروناسورما’’ کہہ کر پکارتے ہوئے اُن کی شراکت اور لگن کیلئے انہوں نے تشکر کا اظہار کیا۔ سینٹر کی ایک اہم خصوصیت یہ  ہے کہ اِسے کمیونٹی اور عطیہ دہندگان سے ملے عطیہ سے چلایا جا رہا ہے۔ اس میں بستروں، آکسیجن سلنڈروں وغیرہ کی شکل میں عطیات لئے جا رہے ہیں۔

سنٹر کے بارے میں مختصرمعلومات فراہم کرتے ہوئے مرکزی وزیر صحت کو بتایا گیا کہ ایس پی سی سی سی میں تیار 10،200بستروں میں سے فی الحال 2،000استعمال میں ہیں۔ یہاں پر 116-100بستروں کی گنجائش والے 88 احاطے ہیں، 2 احاطوں کی نگرانی 1نرسنگ اسٹیشن کے ذریعے کی جاتی ہے۔ ابھی تک ایس پی سی سی سی میں 20 احاطے (اِنکلوزرس)،  اور 10 نرسنگ اسٹیشن تیار ہیں۔ ڈیڈیکیٹیڈ کووڈہیلتھ سینٹر (ڈی سی ایچ سی)، کے 10 فیصد بستر میں آکسیجن کی سہولت بھی ہے۔ ابھی تک داخل کرائے جا چکے 123مریضوں میں (کوموربیٹیز)، دیگر بیماریوں سے دوچار،  5مریضوں کو تیسرے زمرے کی نگہداشت کے لئے اسپتالوں میں داخل کیا جا چکا ہے۔

صحت مرکز میں، این آئی ایم ایچ اے  این ایس تربیت یافتہ ماہرین کے ذریعے  نفسیاتی مشاورت اور نفسیاتی خدمات مہیا کرائی جا رہی ہیں۔ مریضوں کیلئے   مراقبے اور یوگ  کا اہتمام کرایا گیا ہے اور ریفرل اسپتال، آئی ٹی بی پی کے ذریعے مناسب علاج فراہم کرایا جا رہا ہے۔ ڈی سی ایچ سی کے لئے آئی ٹی بی پی سے اِن ہاؤس طبی ماہرین موجود ہیں، جن میں ایک پالی میں ہر ایک احاطے کے لئے ایک ڈاکٹر، 2 اسٹاف نرس اور 3 صحت کارکنان شامل ہیں۔ 8 دن کے بعد طبی ٹیم کو قرنطینہ کے لئے بھیج دیا جاتا ہے اور نئے اسٹاف ان کی جگہ لے لیتے ہیں۔ ہنگامی صورت میں 10 فیصد طبی عملے ریزرو رکھے گئے ہیں۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کوڈ سینٹر میں تیاریوں کی سطح پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا ، "محترم وزیر اعظم کی رہنمائی میں ، ہم نے کووڈ-19 کے خلاف جنگ میں ملک بھر میں اپنے صحت عامہ کے بنیادی ڈھانچے میں مستقل طور پر اضافہ کیا ہے۔" انہوں نے دہلی کے ضلعی افسران اور آئی ٹی بی پی ملازمین کی مربوط کوششوں کو سراہا ، جس کے نتیجے میں یہ سنٹر ریکارڈ 10 دن میں قائم ہوا۔ آئی ٹی بی پی اور بی ایس ایف کی جانب سے بے لوث طور سے کئے جارہے کام کی ستائش کرتے ہوئے انہوں نے کہا، "یہ دیکھنا انوکھا ہے کہ یہ مرکز کوویڈ 19 مریضوں کے لئے تیار ہے جس میں صحت کی سہولیات والے 10 مریضوں کے لئے کیریئر لائف سپورٹ ایمبولینس سمیت دیگر طبی آلات ایکسرے ، آکسیجن سلنڈر ، دو فاسک ڈیفائبریلیٹرمکمل، پلس آکسیمیٹر، سکشن مشین اور بہ پاپ مشین شامل ہیں۔

اپنے دورے کے دوران میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ، ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ، "ہندوستان کا کلینیکل پروٹوکول وسیع پیمانے پر جانچ کے ذریعہ ابتدائی دریافت ، نگرانی ، مقدمات کی تیزی سے شناخت اور طبی انتظام پر مرکوز ہے۔ نتیجے کے طور پر ، اس میں شرح اموات کی کم ترین شرح 2.66 فیصد ہے۔ ہماری کامیابی بہتری کی شرح میں بھی دیکھی جاسکتی ہے ، جو 5.3 لاکھ مریضوں کی بازیابی کے ساتھ 63 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے ہم انلاک 2.0 کی طرف بڑھتے ہیں ، تو یہ ضروری ہوجاتا ہے کہ "دو گز کی دوری " سماجی ویکسین کی پاسداری کو یقینی بنائیں اور یہ کہ ہم سب کووڈ کے مناسب طرز عمل کی تعمیل کریں۔

ایس پی سی سی سی،  کے اس دورے میں ، ڈاکٹر ہرش وردھن کے ساتھ ڈی ایم (جنوبی دہلی) ڈاکٹر بی۔ ایم مشرا ، آئی جی (آئی ٹی بی پی) جناب  آنند سویپ ، کمانڈنٹ بیس کیمپ ڈاکٹر پرشانت مشرا موجود تھے۔ اس دورے کے دوران ضلعی عہدیدار ، آئی ٹی بی پی اور بی ایس ایف کے دیگر اسٹاف  اور رادھا سوامی ستنگ بیاس کے نمائندے بھی موجود تھے۔

*************

( م ن ۔ ک ا(

U. No. 3865

 


(Release ID: 1638266) Visitor Counter : 161