صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کووڈ -19 کےدوران 41 ہزارسے زیادہ آیوشمان بھارت – ہیلتھ اینڈ ویلنیس سینٹر ( اے بی – ایچ ڈبلیو سی ) سبھی کے لئے جامع بنیادی صحت دیکھ ریکھ خدمات فراہم کرارہے ہیں


گزشتہ پانچ ماہ کے دوران ایچ ڈبلیو سی میں 8.8 کروڑسے زیادہ مریض پہنچے

Posted On: 10 JUL 2020 12:32PM by PIB Delhi

نئی  دہلی10 جولائی 2020 ۔ہیلتھ  اینڈ ویلنیس  سینٹر ( ایچ ڈبلیو سی ) آیوشمان بھارت کے بنیادی ستون ہیں، جن کا مقصد  2022  تک  ایک لاکھ 50 ہزارذیلی صحت  مراکز اوربنیادی صحت مراکز کو ایچ ڈبلیو سی میں  تبدیل کرتے ہوئے سبھی کو جامع  بنیادی صحت خدمات فراہم  کرانا ہے۔

          کووڈ -19  کے خلاف جنگ میں اے بی –ایچ ڈبلیو سی  کے ذریعہ  غیرمعمولی خدمات فراہم کرائے جانے کی لاتعداد مثالیں  ہیں۔ جھارکھنڈ میں  ریاست بھر میں   منائے  جانے والے انٹینسیو  پبلک ہیلتھ سروے ویک   کے ا یک حصے کے طور پر  ایچ ڈبلیو سی کی  ٹیموں  نے  انفلوئنزا جیسے امراض اور سانس سے متعلق شدید امراض ( ایس اے آر آئی )  کی علامات کے لئے لوگوںکی جانچ کرائی اور کووڈ -19  کے لئے جانچ کی سہولت فراہم کرائی ۔ اوڈیشہ کے سوبالیہ   میں ایچ  ڈبلیو سی ٹیم نے صحت کی جانچ  کرائی اور لوگوں کے درمیان  کووڈ-19سے بچاؤ کی تدابیرمثلاََ صابن اور پانی سے باربار ہاتھ دھونا ، گھر سے  باہر جاتے وقت ماسک / فیس  کور پہننا ،  لوگوںسے بات چیت کرتے وقت مناسب  جسمانی جسمانی فاصل برقرار رکھنے وغیرہ  کے بارے   میں  بیداری پھیلائی ۔ انہوں نے  قرنطائن مراکز  کے طور پر کام کرنے والے عارضی میڈیکل کیمپوں  میں  مہاجروں کے لئے  ویلنیس اجلاس  بھی  چلائے ۔ راجستھان  گرندھی  کی  ایچ ڈبلیو سی ٹیم بیکانیر-جودھپور سرحدی چوکی پرآنے والے تمام مسافروں کی  گووڈ -19  کی جانچ میں  مقامی ،ضلعی انتظامیہ کی مدد کررہی ہے ۔میگھالیہ میں  ایچ  ڈبلیو سی  ٹائم رنگ ٹیم  مقامی لیڈروں اور اسکولی  اساتذہ کو  کووڈ -19  کو پھیلنے سے روکنے کی تدابیر  سے متعلق تربیت فراہم کرارہی ہیں۔

          معاشروں  میں بنیادی کام کے لئے وہ خدمات انجام دے رہے ہیں ۔اس  سال یکم فروری سے اب تک کے پانچ ماہ کے دوران  ایچ ڈبلیو سیز میں  8.8  کروڑ مریضوں کا اندراج کیا گیا۔اس سلسلے میں  14  اپریل 2018 سے لے کر 31  جنوری 2020 تک کے 21  ماہ کی مدت میں بھی ان مراکز میں  تقریباََ اتنے ہی مریض آئے تھے۔اس سال  لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران  لوگوں کے آنے جانے کی پابندی کے باوجود اتنے زیادہ مریضوں نے مراکز سے رجوع کیا ہے۔اس کےعلاوہ گزشتہ پانچ ماہ  میں  1.41  کروڑ افراد کی  ان مراکز میں  ہائپر ٹینشن کے لئے  1.13  کروڑ  افراد کی ذیابیطس  کے لئے اور 1.34  کروڑ افراد کی  منھ ،چھاتی اور سروائیکل ،کینسر کے لئے جانچ کی گئی ۔ان ایچ  ڈبلیو سیز میں  تقریباََ 5.62  لاکھ   ہائپر ٹینشن  کے مریضوں  اور 3.77  لاکھ  ذیابیطس کے مریضوںکو  صرف  ماہ جون  کے دوران کووڈ-19  سے درپیش  چیلنجوں کے باوجود ادوایات فراہم کرائی گئی ہیں۔کووڈ -19 پھیلنے سے لے کر اب تک کی مدت کے دوران  ایچ ڈبلیو سیز میں  6.53  لاکھ  یوگا اور ویلنیس  اجلاس  کا بھی اہتمام کیا گیا۔

          کووڈ -19  عالمی وبا کے دوران  ہمارے صحت کے نظام کی صلاحیت کا اظہار ایچ  ڈبلیو سی کے مسلسل کام کرنے سے اور کووڈ -19  کے بچاؤ اور بندوبست کی فوری ذمہ داریوں کو  پورا کرنے کے ساتھ ساتھ غیر کووڈ -19  ضروری صحت خدمات  کی فراہمی  کو مسلسل جاری رکھے جانے  سے ہوتا ہے۔جنوری سے جون 2020 تک کی مدت کے دوران  12425  اضافی ایچ  ڈبلیوسیز نے کام شروع کیا ،جس سے ایچ  ڈبلیو  سیز کی تعداد 29365   سے بڑھ کر 41790  ہوگئی ہے ۔

          ایچ ڈبلیو سی ٹیموں  نے  معاشرے  کو غیر کووڈ  ضروری خدمات فراہم کرائے جانے کو یقینی بنانے میں کلیدی رول  ادا کیا ہے ۔ غیر متعدی امراض کے لئے آبادیوں  پر مبنی جانچ کا اہتمام  کرتے ہوئے  ایچ  ڈبلیو  سی ٹیموں  نے  ایسے پرانے امراض کی ایک فہرست تیار کی ہے اور تیزرفتاری  کے ساتھ  خطرناک امراض  والے افراد کی جانچ کرائی اور انہیں انفیکشن سے بچنے کے لئے مشورہ دیا ۔حاملہ خواتین کی طبی جانچ کے معاملے میں    ایچ  ڈبلیو سی ٹیمیں  ٹیکہ کاری کو بھی  یقینی بنارہی ہیں۔ ایچ ڈبلیو سی ٹیمیں ٹی بی ، جذام  ، ہائپر ٹینشن اور ذیا بیطس سے مریضوں کو  ضروری ادویات فراہم کرانے کا کام بھی کررہی ہیں۔

          ہیلتھ  اینڈ ویلنیس سینٹروں نے    یہ کرکے دکھایا ہے کہ کسی عالمی وبا کے چیلنج کا سامنا کرنے اور اس کا بندوبست کرنے کے ساتھ ساتھ  معاشرے کو  ضروری بنیادی صحت دیکھ ریکھ  خدمات  فراہم کرانے کے لئے مضبوط  بنیادی صحت دیکھ ریکھ انتظام  کی تشکیل ضروری ہے ۔

آیوشمان بھارت  ایچ  ڈبلیو سی کے کام کاج کی کچھ جھلکیاں  :    صحت  دیکھ ریکھ  کو عوام تک پہنچایا

 

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001E5ZE.jpg Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002NI79.jpg

 

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003EX1D.jpg Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004HZQ5.jpg

 

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0059B7K.jpg

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0064VTC.png

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

م ن ۔ا گ ۔ رم

10-07-2020

U-3815



(Release ID: 1637727) Visitor Counter : 181