صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈ-19 کے بارےمیں وزرا کے گروپ کی 18ویں میٹنگ کی صدارت کی


فی ملین آبادی میں بھارت میں کیسوں اور اموات کی شرح سب سے کم ہے: ڈاکٹر ہرش وردھن

‘‘ہمارا مقصد اموات کی شرح کو کم کرنا ہے’’

Posted On: 09 JUL 2020 1:41PM by PIB Delhi

نئی دہلی،9 جولائی،        کووڈ-19 کے بارے میں اعلیٰ سطح کے وزیروں کے گروپ کی اٹھارہویں میٹنگ آج یہاں ایک ویڈیو کانفرنس کے ذریعے صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن کی صدارت میں ہوئی۔ مرکزی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر، شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ ایس پوری، صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے اور کیمیاوی اشیا اور کیمیاوی کھاد نیزجہاز رانی کے وزیر مملکت جناب منسکھ منڈاویہ بھی ان کے ساتھ شامل ہوئے۔ ڈاکٹر ونود پال، ممبر (صحت)، نیتی آیوگ نے بھی ویڈیو کانفرنس لنک کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی۔

وزار کے گروپ کو شروع میں ہی بھارت میں کووڈ-19 کی موجودہ صورت حال سے آگاہ کیا گیا۔ کووڈ-19 سے سب سے زیادہ متاثرہ 5 ملکوں کے عالمی موازنے سے صاف  ظاہر ہوگیا کہ بھارت میں فی ملین کیسوں کی تعداد سب سے کم (538) اور اموات کی تعداد فی ملین (15) ہے جبکہ عالمی اوسط بالترتیب 1453 اور 68.7 ہے۔ ملک کے اندر آٹھ ریاستوں (مہاراشٹر، تمل ناڈو، دہلی، کرناٹکا، تلنگانہ، آندھراپردیش، اترپردیش اور گجرات)  میں تقریباً 90 فیصد سرگرم کیس پائے جاتے ہیں اور  49 اضلاع ایسے ہیں جن میں سرگرم  کیسوں کی  تعداد 80 فیصد ہے۔ اس کے علاوہ  6 ریاستوں (مہاراشٹر، دہلی، گجرات، تملناڈو، اترپردیش اور مغربی بنگال) میں 86 فیصد اموات ہوئی ہیں۔ اور 32 اضلاع ایسے ہیں جہاں اموات کی تعداد 80 فیصد ہے۔ وزرا کے گروپ کو بتایا گیا کہ  جن علاقوں میں اموات کی تعداد زیادہ ہے ان میں خصوصی کوششیں کی جارہی ہیں۔

ملک میں کووڈ-19 کے صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کے بارے میں بتاتے ہوئے وزرا کے گروپ کو مطلع کیا گیا کہ آج تک  ملک میں کُل ملا کر 3914 سہولتیں موجود ہیں جہاں 377737 آئیسولیشن بستر ہیں۔ (آئی سی یو کی سپورٹ کے بغیر) 39820 آئی سی یو بستر ہیں اور آکسیجن کی سہولت والے 142415 بستر ہیں جن میں 20047 وینٹی لیٹر بھی ہیں۔ کل ملاکر 223.55 لاکھ  این-95 ماسک،  120.94 لاکھ پی پی ایز  اور 612.57 لاکھ ایچ سی کیو ٹیبلیٹس تقسیم کی گئی ہیں۔

اَن لاک 2.0 کے دوران جو اقدامات کیے جانے ہیں ان میں گھیرا بندی اور نگرانی پر خصوصی توجہ جس میں صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کی وزارت کے رہنما خطوط کے مطابق گھیرا بندی والے علاقوں کی نشان دہی ، گھیرا بندی والے علاقوں کو ویب سائٹوں پر مشتہر کرنا اور سخت کنٹرول نیز صرف ضروری سرگرمیوں  کی اجازت دینا، متاثرہ مریضوں کے رابطے میں آنے والوں کی تلاش، گھر گھر کی نگرانی اور گھیرا بندی والے علاقوں کے باہر بفر زونس کی نشان دہی تاکہ نئے کیسوں کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔

یہ بھی بتایا گیا کہ مرکز اور ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تعاون سے  وقتاً فوقتاً کیےجانے والے اقدامات میں انتہائی متاثرہ ریاستوں میں مرکزی ٹیموں اور عوامی صحت کے ماہرین کا مسلسل دورہ اور ریاستوں کو مزید مؤثر اور گھیرا بندی اور کنٹرول کے اقدامات کے لیے مدد دینا شامل ہے۔ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ کابینہ سکریٹری کی صدارت میں ہونے والی ویڈیو کانفرنسوں میں وبائی بیماری کو پھیلنے سے روکنے ، ٹیسٹنگ کو بڑھانے اور اموات کی شرح کم کرنے پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ‘‘اب جب کہ ہم آگے بڑھ رہے ہیں، ہماری توجہ سخت گھیرا بندی کے اقدامات اور نگرانی کے ذریعے کووڈ-19 کے بندوبست پر ہونی چاہیے جس میں جانچ کی پوری صلاحیت کا استعمال کیا جائے، کئی امراض رکھنے والے اور بزرگ ا فراد پر توجہ دی جائے، آروگیہ سیتو جیسے ڈیجیٹل ایپ سے کام لیا جائے، مریضوں کے داخلے کے بلا روکاوٹ عمل کو یقینی بنایا جائے، تیاریوں کے بنیادی ڈھانچے پر توجہ مرکوز کی جائے۔ (زیادہ دیکھ بھال والے مریضوں کے لیے بستر، آکسیجن، وینٹی لیٹر اور لاجسٹکس کا انتظام)’’۔ انھوں نے رائے ظاہر کی ‘‘ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ہمارا مقصد جلد جانچ اور مؤثر کلینیکل بندوبست کے ذریعے اموات کی شرح کو کم رکھنا ہے’’۔

جناب ڈاکٹر سجیت کے سنگھ، ڈائرکٹر (نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول) نے بھارت میں وبائی بیماری کے دوران کی گئیں نگہداشت کی کوششوں کے بارےمیں ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی۔اس میں خاص توجہ  ایس اے آر آئی / آئی ایل آئی کیسوں، خون کے اجزا اور اس کے اثرات کے جائزے اور پورے ملک میں ٹیسٹوں کا دائرہ وسیع کرنے کے لیے تجربہ گاہوں کی تعداد میں اضافے کے ذریعے، وبائی بیماری کو پھیلنے سے روکنے کی سخت حکمت عملی اور نگہداشت کا سلسلہ جاری ہے۔

بااختیار گروپ 8 (اطلاعات، مواصلات اور عوامی آگاہی سے متعلق) کے چیئرمین جناب امت کھرے کی طرف سے ایک مفصل رپورٹ وزرا کے گروپ کو پیش کی گئی جس میں  اطلاعات کو دور دور تک پہنچانے اور عوامی آگاہی کو بڑھانے کے لیے کیے گئے اہم اقدامات کے بارے میں بتایا گیا۔ گروپ کو 6755 جعلی خبروں کے الرٹ موصول ہوئے جس میں سے 5890 کا براہ راست جواب دیا گیا اور 17 غیر ملکی میڈیا اسٹوریوں کے بارے میں تصدیق شائع کی گئی۔ گروپ نے کووڈ-19 کے بارے میں 98 یومیہ خبرناموں، 92 میڈیا بریفنگ اور 2482 پریس ریلیزوں کے اجرا کے بارے میں بھی تعاون کیا۔ گروپ نے وبائی بیماری کے دوران  رویے میں تبدیلی کی مہم میں ایک سرگرم رول ادا کیا اور وزیر اعظم کی طرف سے شروع کیے گئے آتم نربھر بھارت ابھان کے تحت کسانوں اور ایم ایس ایم ای یونٹوں کو  فراہم کیے جانے والے راحتی اقدامات کے بارےمیں آگاہی پیدا کی۔اس بات کو اجاگر کیا گیا کہ کووڈ-19 وبائی بیماری سے متعلق ذہنی صحت کے مسائل، میڈیا میں جاری بحث ومباحثے کے بارے میں  مواصلاتی حکمت عملی کا ایک اہم حصہ ہوں گے۔ مقامی زبان میں پیغامات اور اطلاعات پہنچانے پر توجہ دی گئی تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں  تک اپنی بات پہنچائی جاسکے۔

محترمہ پریتی سدن، سکریٹری (صحت)، جناب راجیش بھوشن او ایس ڈی (صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کی وزارت) جناب امیتابھ کانت،  سی ای او (نیتی آیوگ) ڈاکٹر بلرام بھارگو، ڈی جی (آئی سی ایم  آر) جناب پی ڈی واگھیلا، سکریٹری (فارما) جناب رنجیو رنجن، سکریٹری (جہاز رانی) جناب روی کپور، سکریٹری (ٹیکسٹائل) پرامیشورن ایئر، سکریٹری (ڈی ڈبلیو ایس) ، جناب اجے پرکاش ساہنی، سکریٹری (ایم ای آئی ٹی وائی)، اور آئی ٹی بی پی کے نمائندوں نے ورچوئل میڈیا کے ذریعے  کانفرنس میں شرکت  کی۔

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا

U:3804



(Release ID: 1637671) Visitor Counter : 149