صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

‘‘وبا ہمیں روک نہیں سکتی’’: ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈوبا کے سلسلے میں سویڈن کی وزیر صحت کے ساتھ صحت سے متعلق دوطرفہ باہمی اشتراک وتعاون پر تبادلہ خیال کیا

Posted On: 07 JUL 2020 5:12PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے سویڈن کی صحت اور سماجی معاملات کی وزیر محترمہ لینا ہیلن گرین کے ساتھ آج صحت اور میڈیسن کے شعبے میں باہمی اشتراک وتعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ملکوں کے وزیروں نے ڈیجیٹل ذریعے سے بات چیت کی۔

دونوں وزیروں نے ہندوستان اور سویڈن میں کووڈ-19 کی صورتحال اور روک تھام سے متعلق اقدامات اور اس سے نمٹنے کیلئے مستقبل میں اپنائے جانے والے طریقہ کار پر تفصیلی بات چیت کی۔ محترمہ لینا ہیلن گرین نے عالمی صحت ادارہ (ڈبلیو ایچ او) کے ایگزیکٹیو بورڈ کے چیئرمین منتخب ہونے پر ڈاکٹر ہرش وردھن کو مبارکباد دی اور زیادہ سے زیادہ لوگوں میں کووڈ-19 کے انفیکشن کا پتہ لگانے اور وقت رہتے ان کا علاج کرنے کیلئے جانچ کی صلاحیت بڑھانے کیلئے ہندوستان کی ستائش کی۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ہندوستان اور سویڈن کے درمیان دہائیوں سے چلی آرہی سرگرم شراکت داری پر بات کرتے ہوئے اس دوران جوائنٹ ورکنگ گروپ کی سطح پر ہوئی دس دوطرفہ میٹنگوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے حال کے برسوں میں صحت کے شعبے میں حکومت ہند کی تاریخی حصولیابیوں پر روشنی ڈالی اور اس سلسلے میں آیوشمان بھارت یوجنا میں 55 کروڑ لوگوں کو شامل کرنے، ماؤں اور بچوں کی شرح اموات میں کمی لانے اور 2025 تک ہندوستان  سے تپ دق (ٹی بی) کے خاتمے کی سمت میں کی گئی پیش رفت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس کے ساتھ ہی صحت خدمات کے شعبے میں معلوماتی ٹیکنالوجی کے وسیع استعمال کے بارے میں بھی گفتگو کی اور مطلع کیا کہ کس طرح سے ہندوستان اینٹی بایوٹک مدافعت کے شعبے میں تحقیق کو آگے بڑھایا ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈوبا سے نمٹنے کے دوران ہندوستان نے جو سبق سیکھا ہے اس پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ‘‘ہندوستان میں کووڈ انفیکشن سے صحتیابی کی شرح 61فیصد سے زیادہ ہوچکی ہے اور ایک ارب 35 کروڑ کی آبادی کا حامل ملک ہونے کے باوجود یہاں کووڈ سے ہونے والی اموات کی شرح محض 2.78 فیصد ہے۔ ہر دن 2.5 لاکھ لوگوں کی جانچ کی جارہی ہے، چار مہینے جہاں صرف ایک جانچ لیباریٹری تھی وہیں اب ملک میں کووڈ جانچ کی 1100 سے زیادہ لیباریٹریاں ہیں’’۔

انہوں نے کہا ‘‘ہندوستان کی جانب سے وقت رہتے کئے گئے سرگرم اقدامات سے تین سطحی کووڈ صحت بنیادی ڈھانچے کا اونچا گراف بنا اور مناسب مقدار میں بستروں کے بندوبست کو یقینی بنایا جاسکا’’۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ہندوستان نے نوویل کورونا وائرس کی وبا کو ایک موقع کے طور پر لیا ہے۔ ‘‘یہ ہمارے بصیرت کے حامل اور مضبوط وزیراعظم کے سبب ممکن ہوپایا ہے جنہوں نے ہر سطح پر قیادت کی’’۔ انہوں نے کہا کہ چین کے ذریعے کورونا وائرس کے پھیلنے کے بارے میں دنیا کو خبردار کیے جانے کے اگلے دن 8 جنوری سے ہی حکومت نے بندرگاہوں، ہوائی اڈوں اور سڑک راستوں سے ملک میں داخلے کے سبھی مقامات پر نگرانی نظام کو مستحکم بنایا،اپنی سماجی نگرانی کو مضبوط کیا، وسیع صحت اور سفر ایڈوائزری جاری کی اور بیرون ملک اپنے شہریوں کو واپس لانے نیز غیرملکی شہریوں کو ان کے وطن بھیجنے کا کام بھی کیا۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے سویڈن کی وزیر صحت کو بتایا کہ ہندوستان میں اب یومیہ پانچ لاکھ پی پی ای کٹ بنانے والی 100 سے زیادہ پیداواری اکائیاں ہیں۔ ملک  میں این 95 ماسک اور وینٹی لیٹر کی پیداوار بھی شروع ہوچکی ہے۔ ہندوستان نے 100 سے زیادہ ملکوں میں ہائیڈرو کلوروکسی کوئین دوا کی سپلائی بھی کی ہے۔

دونوں وزیروں نے جوائنٹ ورکنگ گروپ کی اگلی میٹنگ منعقد کرنے اور کورونا بحران ختم ہونے تک ایک دوسرے کے ساتھ ڈیجیٹل طور سے جڑے رہنے پر رضامندی ظاہر کی۔ انہوں نے اپنی اپنی وزارتوں میں اعلیٰ افسران کو ہدایت دی کہ وہ آج کی میٹنگ میں جن معاملات پر بات چیت ہوئی ہے ان کا دھیان رکھیں۔

بات چیت کے اختتام پر ڈاکٹر ہرش وردھن نے محترمہ ہیلن گرین اور سویڈن کے شہریوں کی اچھی صحت نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

 

-----------------------

 

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 3753



(Release ID: 1637115) Visitor Counter : 158