سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
بی ایس آئی پی نے حکومت اترپردیش کے ساتھ ریاست میں کووڈ-19 سے نمٹنے کے لیے اپنا تعاون پیش کیا
Posted On:
07 JUL 2020 12:50PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 7جولائی 2020، حکومت ہند، ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر لگاتار کووڈ-19 کے تدارک، اس پر قابو حاصل کرنے اور اس کے انتظام وانصرام کے لیے کام کرتی آئی ہے۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے کے تحت خود مختار ادارے بیربل ساہنی انسٹی ٹیوٹ آف پیلیوسائنسز (بی ایس آئی پی) نے حکومت اترپردیش کے ساتھ ریاست میں کووڈ-19 سے نبردآزما ہونے کے لیے کوششیں شروع کی ہیں اور اپنی جانب سے تعاون پیش کیا ہے۔ بی ایس آئی پی لکھنو میں واقع اپنے 5 مرکزی حکومتی تحقیقی اداروں میں سے ایک ادارے کے طور پر ، کووڈ-19 کی جانچ کے سلسلے میں تجربہ گاہ کے قیام کے لیے ابتدائی قدم اٹھا چکا ہے۔
اس ادارے کے تحت دستیاب قدیم ڈی این اے- بی ایس ایل-2 اے تجربہ گاہ نے بذات خود فوری جانچ کے لیے تمامتر انتظامات کرنے اور تیاریوں کے عمل کو مکمل بنایا ہے۔
بی ایس آئی پی نے 2 مئی 2020 کو مشتبہ کووڈ نمونوں کی جانچ کا پہلا بیچ ضلع چندولی سے حاصل کیا۔ تب سے یہ تجربہ گاہ یومیہ 400 نمونے روزانہ زیر تجربہ لانے کے ساتھ مصروف عمل ہے اور اترپردیش کے مختلف اضلاع سے لگاتار نمونے یہاں جانچ کے لیے بھیجے جارہے ہیں۔
تاحال 12 ہزار سے زائد نمونوں کی جانچ کی جاچکی ہے، جن میں سے تقریبا 400 سے زائد نمونوں کے سلسلے میں ایس اے آر ایس – سی او وی-2 کے سلسلے میں نمونوں کے پازیٹو ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ بی ایس آئی پی کے تئیں یہ ازحدلائق ستائش ہے، خصوصا ان حالات میں جب کی یہاں محدود وسائل،اور افرادی قوت دستیاب ہیں۔ ڈاکٹر وندنا پرساد کی قیادت میں بی ایس آئی پی نے اپنے مقصد کے لیے کلی طور پر وقف ایک ٹیم تشکیل دی ہے، جو سائنسدانوں کی ٹیم ہے، تاکہ موثر طور پر تمام فرائض انجام دیے جاسکیں۔ ڈاکٹر انوپم شرما، پوون گویل، کملیش کمار، سیلیش اگروال، وویش ویر کپور، سنتوش پانڈے اور نیرج رائے، اس میں شامل ہیں۔ ڈاکٹر نیرج رائے کووڈ-19 جانچ تجربہ گاہ کے سربراہ ہیں، جنہیں جی ایم سی قنوج کے ڈاکٹر انوج کمار تیاگی( مائیکرو بائیولوجسٹ) کا تعاون حاصل ہے۔ ساتھ ہی ساتھ انہیں ستیہ پرکاش، ڈاکٹر ورون شرما، ڈاکٹر اندو شرما، ناگارجن پی پرشانت، ہرش اور رچا بھی جانچ کے نمونوں کے نتائج تیار کرنے اور ان کا تجزیہ کرنے میں اپنا تعاون فراہم کرتے ہیں۔
بی ایس آئی پی کی ٹیم اس طریقے سے کووڈ-19 وبائی مرض سے نمٹنے کے عمل میں خاطر خواہ اور قابل ذکر تعاون دے رہی ہے۔ تحقیقی اداروں کا لکھنو کلسٹر کووڈ-19 ٹسٹنگ کے معاملے میں کل ہند سطح پر دوسری پوزیشن کا حامل مرکزہے۔
ڈی ایس ٹی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما کا کہناہے کہ آرٹی- پی سی آر ٹسٹنگ کا، جو عمل بی ایس آئی پی میں کورونا وائرس کی جانچ کے لیے انجام دیا جاتا ہے، وہ دستیاب وسائل کو ازسر نو بامقصد طور پر بروئے کار لانے کی ایک روشن مثال ہے۔ یہاں غیرمعمولی رفتار اور پیمانے پر بہت ساری رکاوٹوں اور بندشوں کے باوجود یہ کام انجام دیا جاتا ہے۔ اس کامیابی کے لیے پوری ٹیم کی مستعدی ، وابستگی، پختہ عزم اور قوت ارادی لائق ستائش ہے۔
تصویروں میں عارضی سیمپل کلیشن پوائنٹ ،عارضی گلیارہ اور تجربہ گاہ ملاحظہ کی جاسکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
U-3744
م ن۔ ت ع۔
(Release ID: 1636953)
Visitor Counter : 207