بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے صنعتوں ایم ایس ایم ای کی وزارت نے ایم ایس ایم ای کو ارچنوں کو توڑنے اور چمپئن بنانے کا راستہ دکھایا


نئی زمرہ بندی میں سرمایہ کاری کی حد بڑھای اور کاروبار کو ایک اور ضابطے کی شکل میں جوڑا، جس سے لاکھوں ایم ایس ایم ای کی امیدیں اور تمنائیں بڑھیں
سمجھ بوجھ سے پڑے انٹری کے ضابطوں کو آسان بنایا۔ اب ادیم نام کے ایم ایس ایم ای کو رجسٹریشن کرنےکے لئے کسی کاغذ کی ضرورت نہیں

سہولت کے لئے رجسٹریشن سطح سے مؤثر میکانزم کا قیام

Posted On: 26 JUN 2020 5:34PM by PIB Delhi

ایک تاریخی قدم، جرأت مندانہ پہل اور اہم فیصلے نے بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی وزارت ایم ایس ایم ای  کی زمرہ بندی اور رجسٹریشن کے لئے رہنما خطوط کی شکل میں ایک کونسولٹیڈ نوٹیفکیشن کے ساتھ سامنے آیا ہے۔ اس بات پر غور کیا جاسکتا ہےکہ وزارت نے سرمایہ کاری اور لین دین یا کاروبار کی بنیاد پر ایم ایس ایم ای کی زمرہ بندی کے لئے ایک نئے ضابطے کے ساتھ یکم جون 2020 کو ایک نوٹیفکیشن شائع کیا تھا۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ یکم جولائی 2020 سے لاگو ہوگا۔

اس کے مطابق ایم ایس ایم ای کی وزارت اگلے مہینے سے نئے ضابطوں کے نفاذ کی سمت میں آگے بڑھی ہے۔ اس مقصد کے لئے وزارت نے جون کے مہینے میں مختلف شراکت داروں نیز ایڈوائزری کمیٹی، انکم ٹیکس، جی ایس ٹی، ریاستی سرکاروں اور ایم ایس ایم ای ایسوسی ایشنوں کے ساتھ کئی بار صلاح ومشورہ کیا۔اسی کی بنیاد پر ایم ایس ایم ای کی وزارت نے 26 جون 2020 کو ایک تفصیلی نوٹیفکیشن جاری کیا۔

یہ نوٹیفکیشن ایم ایس ایم ای کی زمرہ بندی کے لئے ایک تفصیلی ضابطہ اور رجسٹریشن کے لئے طریقہ کار کے علاوہ اس عمل میں آسانی کے واسطے وزارت کی طرف سے کئے گئے انتظامات کی جانکاری دیتا ہے۔

  • اس نوٹیفکیشن کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ یہ ایم ایس ایم ای کے رجسٹریشن یا زمرہ بندی کے متعلق جاری کئے گئے اس سے پہلے کے سبھی نوٹیفکیشن کی جگہ لیتا ہے۔ اب صنعت کار ، صنعتیں اور ایم ایس ایم ای کو زمرہ بندی یا رجسٹریشن کے متعلق معاملوں کے لئے اس نوٹیفکیشن کا حوالہ دینا ہوگا۔
  • نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہےکہ اس کے بعد ایک ایم ایس ایم ای کو ادیم کے نام سے جانا جائے گا، کیونکہ یہ ورلڈ  انٹرپرائز کے زیادہ قریب ہے۔اس کے مطابق رجسٹریشن کے عمل کو ادیم رجسٹریشن کے نام پر جانا جائے گا۔
  • ایک اور تاریخی اور جرأت مندانہ فیصلے میں وزارت نے بھی نوٹیفائی کیا ہے کہ ادیم رجسٹریشن سیلف ڈکلیئریشن کی بنیاد پر آن لائن کرایا جاسکتا ہے، اس کے لئے کسی دستاویز، کاغذات، سرٹیفکیٹ یا ثبوت کو اپ لوڈ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

افسروں نے بتایا کہ یہ ممکن ہے کیونکہ ادیم رجسٹریشن کے عمل کو انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی کے نظام کے ساتھ پوری طرح مربوط کیاگیا ہے اور اس میں بھری گئی تفصیلات کو پین نام یا جی ایس ٹی آئی این تفصیلات کی بنیاد پر تصدیق کیا جاسکتا ہے۔

نوٹیفکیشن کی دیگر اہم باتوں میں شامل ہیں :

  • ایک انٹر پرائز (صنعت)کو آدھار نمبر کی بنیاد پر ہی رجسٹر کیا جاسکتا ہے۔ دیگر تفصیلات کسی بھی کاغذ کو اپ لوڈ کرکے یا جمع کئے بنا سیلف ڈکلیئریشن کی بنیاد پر دئیے جاسکتے ہیں۔ اس طرح یہ صحیح معنوں میں ایک کاغذ سے پاک ایکسرسائز ہے۔
  • جیسا کہ پہلے اعلان کیاگیا تھا کہ پلانٹ اور مشینری یا آلات میں سرمایہ کاری اور کاروباری لین دین اب ایم ایس ایم ای کی زمرہ بندی کے لئے بنیادی ضابطہ ہے۔
  • نوٹیفکیشن میں واضح کیاگیا ہے کہ کسی بھی انٹرپرائز چاہے بہت چھوٹی، چھوٹی یا اوسط درجے کی ہو اس کے کاروبار کی گنتی کرتے وقت چیزوں یا خدمات یا دونوں کی برآمدات کو باہر رکھا جائے گا۔
  • رجسٹریشن کا عمل پورٹل کے ذریعہ آن لائن کیا جاسکتا ہے، جس سے یکم جولائی 2020 سے پہلے عوام کو مطلع کیا جائے گا۔ جس تاریخ سے یہ نیا انتظام لاگو ہونے جارہا ہے۔
  • ایم ایس ایم ای وزارت نے ایم ایس ایم ای کے لئے ایک مربوط سہولت کا طریقہ کار قائم کیا ہے۔ یہ عمل ضلع سطح اور علاقائی سطح پر سنگل ونڈو سسٹم یعنی ایک ہی جگہ سے کام  کے نظام کی شکل میں ہے۔ یہ ان صنعتکاروں کی مدد کرے گا، جو کسی بھی وجہ سے ادیم رجسٹریشن درج کرنےمیں ناکام رہے۔ ضلع سطح پر ڈسٹرکٹ انڈسٹری سینٹروں کو صنعتکاروں کی آسانی کے لئے ذمہ دار بنایاگیا ہے۔ اسی طرح ملک بھر میں چمپئن کنٹرول روم کے وزارت کے حالیہ اقدام کو قانونی طور پر ذمہ دار بنایاگیا ہے، تاکہ وہ رجسٹریشن میں یا اس کے بعد بھی اس طرح کے صنعتکاروں کے لئے آسانی فراہم کرسکیں۔
  • وہ لوگ جن کے پاس ایک ویلڈ آدھار نمبر نہیں ہیں، وہ بھی آدھار انرولمینٹ درخواست یا شناختی ، بینک فوٹو پاس بک، ووٹر آئی ڈی کارڈ، پاسپورٹ یا ڈرائیونگ لائسنس کے ساتھ سنگل ونڈو سسٹم سہولت کے لئے رابطہ کرسکتے ہیں اور سنگل ونڈو سسٹم آدھار نمبر حاصل کرنے کے بعد رجسٹریشن کو آسان بنائے گا۔

ایم ایس ایم ای کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج نئے رہنما خطوط جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایم ایس ایم ای کی زمرہ بندی، رجسٹریشن اور سہولت کی ان کے نئے نظام ایک انتہائی آسان اور ابھی تک فاسٹ ٹریک آسان اور عالمی سطح پر بینچ مارک عمل ہوگا اور کاروبار کو آسان بنانے کی سمت میں انقلابی قدم ہے۔ یہ اقدامات اور حکمت عملی ایک سخت پیغام بھی دیتا ہے کہ وزارت ان ایم ایس ایم ای کے پیچھے کھڑی ہے، جنہیں اس وقت بہت سے چیلنجوں کا سامنا ہے۔

وزارت کے افسران ان واقعات سے خوش ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وزارت ایک تاریخ رچ رہی ہے۔ وزارت کے دیگر لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ بھارت کی ایم ایس ایم ای کو قومی اور بین الاقوامی چمپئن بنانے کی وزارت کی عہدبستگی کو پورا کرنے اور انہیں اپنے رکاوٹوں کو توڑنے اور عالمی بازار پر قبضہ کرنے میں اہل بنانے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔

...........

 

م ن، ح ا، ع ر

26-06-2020

U-3551


(Release ID: 1634717) Visitor Counter : 255