نیتی آیوگ
نیتی آیوگ نے برتاؤ میں تبدیلی ‘نیو نارمل میں کھوج بین’ اور ویب سائٹ کا آغاز کیا
(سبھی لوگ ماسک پہننے کی عادت ڈالیں، اس پر خصوصی توجہ)
Posted On:
25 JUN 2020 8:03PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 25جون، 2020،نیتی آیوگ نے بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن (بی ایم بی ایف)، سماجی اور برتاؤ جاتی تبدیلیوں کے مرکز (سی ایس بی سی)، اشوک یونیورسٹی اور صحت اور ڈبلیو سی ڈی کی وزارت کے تعاون و اشتراک سے آج برتاؤ میں تبدیلی لانے کی ایک مہم کا آغاز کیا، جس کا نام ‘ نیو نارمل میں کھوج بین’ ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اس کا ایک ویب سائٹ بھی شروع کیا۔
کووڈسے محفوظ رکھنے والے برتاؤوں خصوصا جاری وبائی مرض کے دوران اَن لاک مرحلے میں بطور خاص ماسک پہنے رہنے کو لازمی عادت بنائے جانے کی غرض سے اس مہم کا آغاز نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے پال، نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکیٹو افسرامیتابھ کانت، پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر پروفیسر کے وجے راگھون، بی ایم جی ایف کنٹری ڈائرکٹر، ہری مینن، معروف نغمہ نگار اور سی ای او اور میسرز کین ورلڈ گروپ انڈیا کے سی سی او اور سی ای او پرسون جوشی، نیتی آیوگ کے افسران، صحت اور کنبہ بہبود کی وزارت کے افسران اور بی ایم جی ایف کے ذمہ داران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ 92ہزار غیر سرکاری تنظیمیں اور مہذب سماج کے ادارے نیتی آیوگ کے اداروں نے بھی اس ورچوول لانچ میں شرکت کی، جو ایک ویب کاسٹ کے ذریعے عمل میں آیا۔
بااختیار گروپ 6 کی رہنمائی میں تشکیل کردہ اور حکومت ہند کی جانب سے تفویض کردہ اہم مہم کی صدارت نیتی آیوگ کے سی ای او نے انجام دی۔ اس مہم کے 2حصے ہیں۔ پہلا حصہ ویب پورٹل ہے۔
http://www.covidthenewnormal.com/,
اس کے تحت برتاؤ جاتی سائنس اور سماجی اصولوں کی تھیوری کا ذکر کیا گیا ہے۔ یعنی یہ بتایا گیا ہے کہ جاری اَن لاک مرحلے کے دوران کووڈ سے کن برتاؤ جاتی اصولوں کو اپنا کر بچا جا سکتا ہے۔اس کے علاوہ ماسک پہننے کی عادت ڈالنے کے لئے ایک میڈیا مہم پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
اپنے افتتاحی کلمات میں نیتی آیوگ کے سی ای او امیتابھ کانت نے کہا کہ ایک اہم فکر یہ ہے کہ ہم عوام الناس اور اداروں کو کس طریقے سے کووڈ سے محفوظ رکھنے کا برتاؤ اپنانے کے تئیں راغب کریں۔ جب تک کہ اس مرض سے محفوظ رہنے کا ٹیکہ دستیاب نہیں ہوجاتا اور ہاتھ کو دھونے اور سماجی فاصلہ بنائے رکھنے ، نیز ماسک پہنے رکھنے جیسے امور نوول کورونا وائرس کے پھیلا ؤ کی روک تھام میں مددگار ہوں گے۔
بااختیار گروپ-6اور وزارت صحت کی خواہش یہ ہے کہ ہم درکار سماجی برتاؤ کے تئیں اپنی جانب سے اظہار خیال کریں اور ان کے نفاذ کی ذمہ داری شہریوں کے سلسلے میں حکومت کی ہوگی۔ نیتی آیوگ نے بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن اور سینٹر فار سماجی اور برتاؤ جاتی تبدیلیوں کی مدد سے اس امر کی کوششیں کی ہیں کہ عوام الناس کو ان کے برتاؤ میں تبدیلی کے لئے راضی کیا جا سکے۔ یعنی وہ خود اپنا ماحول ایسا بنا لیں کہ وہاں اس طرح کا برتاؤ فطرت ثانیہ بن جائے ۔
نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے پال نے زور دے کر کہا کہ ہمارا مستقبل وائرس پر نہیں، بلکہ ہمارے برتاؤ پر منحصر ہے۔ اگر ہم فاصلہ قائم رکھتے ہیں، ماسک پہنتے ہیں اور بیریئر کا استعمال ایک ٹیکے کے طور پر کرتے ہیں، تو یہ وائرس ہر گز نہیں پھیل سکتا۔ ہم اس جنگ کو انسانی خوبیوں کو بنیاد بنا کر لڑ رہے ہیں۔ ایک مثالی دنیا میں اگر ہم اس کووڈ سے محفوظ برتاؤوں کا ماحول قائم کر سکیں اور برقرار رکھ سکیں، تو پھر یہ وائرس پھیل نہیں سکے گا۔ تشویش کے خصوصی شعبے، چھوٹے کارخانے اور غریب مزدور ہیں، جو ہماری حساس آبادی کاایک بڑا حصہ ہیں۔ اس سلسلے میں متعلقہ افراد تک کہاں اور کیسے بات پہنچائی جائے، یہ ازحد اہم ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ مہم اپنے آپ میں مفید ثابت ہوگی، کیونکہ رکاوٹیں بہت سی ہیں۔ تاہم یہ مہم ان کے سامنے ایک بلبلا نہیں، بلکہ ایک لہر بن کر ، ایک سنامی بن کر برتاؤ جاتی تغیر ات لانے کا باعث ثابت ہوگی۔
پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر کے وجے راگھون نے اس پہل قدمی کی ستائش کی اور کہا کہ یہ مرض بلا رُکے ہوئے اُس وقت تک پھیلتا رہے گا، جب تک ہم مؤثر طور پر ایک دوسرے سے فاصلہ نہ بنا لیں۔ صحت اور کنبہ بہبود کے افسر بکار خاص راجیش بھوشن نے اس مہم کے لئے وزارت کی جانب سے کلی تعاون اور امداد کی یقین دہانی کرائی۔
بی ایم جی ایف کے کنٹری ڈائرکٹر ہری مینن نے کہاکہ ہم نے حکومت ہند اور نیتی آیوگ کے ساتھ قومی کووڈ ردعمل میں اپنا تعاون دینے کے لئے عہد کر رکھا ہے اور ہم اس میں برابر کے شریک ہیں۔ ہم حکومت کے ساتھ مل کر اس پہل قدمی کو عملی جامہ پہنانے میں کام کر رہے ہیں اور یہ پہل قدمی برتاؤ جاتی سائنس کو عملی شکل دے گی۔
میسرز کین ورلڈ گروپ انڈیا کے سی ای او اور سی سی او پرسون جوشی نے کہا کہ اس مرحلے کے دوران ہمارے سامنے بہت ساری چنوتیاں درپیش ہیں۔ ہمیں کووڈ کی روک تھام کے لئے معقول برتاؤ نافذ کرنے کی کوشش کرتے رہنا چاہئے ، یہاں تک کہ وہ ہمار ی روز مرہ زندگی کا ایک حصہ بن جائیں۔ ہماری کوشش یہ ہے کہ عوام کو ماسک پہننے کی عادت ڈلوائی جائے یعنی وہ از خود ماسک پہننے کی افادیت سمجھ لیں۔ بطور معاشرہ ہمیں ماسک پہننے کی ضرورت کو تسلیم کرنا ہوگا اور ہمیں اسے اپنا کر اپنے برتاؤ سے اس کا اظہار بھی کرنا ہوگا۔
https://www.youtube.com/watch?v=pbaSzQQ9q5s&feature=youtu.be
مہم کے متعلق
دی ویب سائٹ
صحت اور کنبہ بہبود کی وزارت اور دیگر شراکت داروں کے صلاح و مشورے سے تیار اس ویب سائٹ کا مقصد عوامی شراکت داری میں اضافہ اور سی ایس او اور این جی اوز کو اس کام میں شامل کرنا ہے۔ کووڈ سے محفوظ رہنے کے برتاؤ کے طور طریقے مختلف شعبے میں کلیدی حکمت عملی کے طور پر اپنائے جائیں گے۔ اس ویب سائٹ کے تحت کوشش کی گئی ہے کہ سی ایس او، این جی او ، عوام الناس، اداروں، آنگن واڑی کارکنان اور ضلعی انتظامیہ کو کھلی رسائی حاصل ہو۔ اس سلسلہ کی دستیابی کے ساتھ ادارے اور مہذب سماج کی تنظیمیں کووڈ سے محفوظ رکھنے والے برتاؤ پر عمل کرتے ہوئے اپنی سرگرمیاں جاری رکھ سکتی ہیں۔
اس پورٹل کے تحت 4کلیدی برتاؤوں کو اَن لاک مرحلے کے دوران اپنائے جانے پر زور دیا گیا ہے۔
1.ماسک پہنے رہنا۔
2.سماجی طور پر فاصلہ برقرار رکھنا۔
3.ہاتھوں کو باقاعدگی کے ساتھ دھوتےرہنا۔
4.عوامی مقامات پر نہ تھوکنا۔
اس ویب سائٹ کے تحت الگ الگ شعبوں سے متعلق رہنما خطوط ہوں گے، جن کا تعلق صحت، غذائیت یا تغذیہ اور عوامی نقل وحمل (میٹرو شہروں میں)، سے ہوگا۔
خصوصی توجہ کی حامل ماسک پہننے کی ترغیب دینے والی مہم
میڈیا ماسک پہننے کے صحیح طریقے اور اس کی افادیت واضح کرے گا۔ بلا شبہ اس سادے سے طریقے نے پہلے کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران اس سے نمٹنے کے لئے اپنی افادیت ثابت کی ہے۔ جاپان اور جنوبی کوریا جیسے ممالک نے ماسک پہنے رکھنا سماجی طور پر ایک تسلیم شدہ اصول بنا دیا ہے۔ ماسک پہنے رکھنے والی مہم بل اور ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے میسرز کین ورلڈ گروپ کی شراکت داری میں ڈیزائن کی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ک ا۔
U- 3525
(Release ID: 1634433)
Visitor Counter : 337