صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ڈاکٹر ہرش وردھن نے سالانہ ٹی بی رپورٹ – 2020 جاری کی
Posted On:
24 JUN 2020 4:48PM by PIB Delhi
نئی دلّی ،24 جون / صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج ایک ورچوول تقریب میں صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے کی موجودگی میں سالانہ ٹی بی رپورٹ – 2020 جاری کی ۔ انہوں نے ایک تربیتی ماڈیول ، نِکشے نظام کے تحت ٹی بی مریضوں کو فوائد کی براہ راست منتقلی ( ڈی بی ٹی ) پر ایک مشترکہ نگرانی مشن ( جے ایم ایم ) رپورٹ بھی جاری کی ۔ انہوں نے نِکشے پتریکا کا سہ ماہی نیوز لیٹر بھی جاری کیا ۔
رپورٹ میں دی گئی اہم کامیابیوں میں مندرجہ ذیل شامل ہیں :
- 2019 ء میں ٹی بی کے تقریباً 24.04 لاکھ مریضوں کو نوٹیفائی کیا گیا ۔ یہ سال 2018 ء کے مقابلے ٹی بی کے نوٹفکیشن سے 14 فی صد زیادہ ہے ۔
- نِکشے نظام کے ذریعے ٹی بی کے تقریباً تمام مریضوں کا نوٹفکیشن جاری کیا گیا ۔
- لا پتہ ہونےو الے مریضوں کی تعداد کم ہوکر 2.9 لاکھ رہ گئی ، جب کہ یہ تعداد 2017 ء میں 10 لاکھ سے زیادہ تھی ۔
- پرائیویٹ سیکٹر کے نوٹفکیشن میں 6.78 لاکھ ٹی بی کے مریضوں کی نشاندہی کے ساتھ 35 فی صد کا اضافہ ہوا ۔
- مولیکیولر تشخیص کی آسانی سے دستیابی کی وجہ سے سال 2019 ء میں ٹی بی کی تشخیص والے بچوں کے تناسب میں 8 فی صد کا اضافہ ہوا ، جو 2018 ء میں 6 فی صد تھا ۔
- ٹی بی کے مریضوں میں ایچ آئی وی کی ٹسٹنگ میں بھی اضافہ ہوا اور یہ ، جو 2018 ء میں 67 فی صد تھی ، 2019 ء میں بڑھ کر 81 فی صد ہو گئی ۔
- علاج کی خدمات میں توسیع کے نتیجے میں علاج میں کامیابی کی شرح میں 12 فی صد کا اضافہ ہوا ۔ 2018 ء میں یہ شرح 69 فی صد تھی ، جو بڑھ کر 2019 ء میں 81 فی صد ہو گئی ۔
- 4.5 لاکھ سے زیادہ ڈاٹ سینٹروں نے پورے ملک میں تقریباً ہر گاؤں کا احاطہ کرتے ہوئے علاج کی سہولت فراہم کی ۔
- نِکشے نے فوائد کی براہ راست منتقلی کی اسکیم میں پروگراموں میں توسیع کی ۔
- ٹی بی کے مریضوں کے لئے نکشے پوشن یوجنا ( این پی وائٰی )
- علاج میں تعاون کرنے والوں کے لئے مراعات
- پرائیویٹ خدمات فراہم کرنے والوں کے لئے مراعات
- شناخت شدہ قبائلی علاقوں میں ٹی بی کے مریضوں کے لئے ٹرانسپورٹ کی مراعات
ٹی بی کی سالانہ رپورٹ جاری کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے ، اِس کام میں شامل سبھی لوگوں کی مشترکہ کوششوں کی ستائش کی ۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت کے تحت حکومتِ ہند 2025 ء تک یعنی عالمی ہدف سے 5 سال پہلے ہی ٹی بی کا مکمل خاتمہ کرنے کے ایس ڈی جی ہدف کو حاصل کرنے کے لئے عہد بستہ ہے ۔ اِس ہدف کو حاصل کرنے کے لئے پروگرام کا نام ریوائزڈ نیشنل ٹیوبر کلوسس کنٹرول پروگرام ( آر این ٹی سی پی ) سے بدل کر نیشنل ٹیوبر کلوسس ایلیمنیشن پروگرام ( این ٹی ای پی ) کر دیا گیا ہے ۔
جیسا کہ سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں ٹی بی کے کنٹرول کے لئے کئی کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں ۔ درجہ بندی سے ریاستوں / مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں کو اپنی کار کردگی کو بہتر بنانے اور ہدف کو حاصل کرنے کی حوصلہ افزائی ہو گی ۔ پہلے سے درست تشخیص کے بعد مناسب علاج ٹی بی کے خاتمے کے لئے بہت اہم ہے ۔ ٹی بی کے مکمل خاتمے کا قومی پروگرام ( این ٹی ای پی ) نے لیباریٹری نیٹ ورک کے ساتھ ساتھ پورے ملک کا احاطہ کرنے کے لئے تشخیص کی سہولیات میں بھی اضافہ کیا ہے ۔ 2025 ء تک ٹی بی خاتمے کے لئے ٹی بی خدمات میں توسیع کی گئی ہے اور ان تمام کوششوں سے اہم نتائج سامنے آ رہے ہیں ۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے ملک میں ٹی بی کے مریضوں کے خلاف ابہام کے اہم پہلو کو اجاگر کرتے ہوئے ، جو اس مرض کے خلاف رکاوٹ ہے ، کہا کہ ایک قوم کے طور پر ہمیں ٹی بی سے لڑنے کے لئے اور اس کے متعلق ابہام کو دور کرنے کے لئے یکجا ہونے کی ضرورت ہے تاکہ ٹی بی کے ہر مریض کو با وقار طریقے سے اور کسی امتیاز کے بغیر مکمل علاج اور دیکھ بھال مل سکے ۔ انہوں نے کہا کہ سماج کو مریضوں کے لئے تعاون اور آرام پہنچانے کا کام کرنا چاہیئے ۔
قومی ٹی بی پروگرام میں پرائیویٹ سیکٹر کے ذریعے اہم تعاون کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اشتراک اور ریگولیٹری اقدامات کے ذریعے ملک میں 2019 ء میں پرائیویٹ سیکٹر میں ٹی بی کے 664584 مریضوں کی نشاندہی کی گئی ، جو سال 2018 ء کے مقابلے 22 فی صد زیادہ ہے ۔
اس سال کی اہم خصوصیت یہ ہے کہ پہلی مرتبہ سینٹرل ٹی وی ڈویژن ( سی ٹی ڈی ) نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے ٹی بی کے خاتمے کی کوششوں کے لئے سہ ماہی درجہ بندی متعارف کرائی ہے ۔ وزیر موصوف نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ٹی بی کے مریضوں میں ایچ آئی وی کی ٹسٹنگ ، انہیں تغذیہ بخش غذا فراہم کرنے میں مدد اور ٹی بی سے روک تھام کی سہولیات فراہم کی گئیں ہیں ۔
صحت اور خاندانہ بہبود کے مرکز وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے کہا کہ حکومت ٹی بی کے مریضوں کی مدد کے لئے ، اُن تمام مریضوں تک پہنچنے کے لئے ، جن تک نہیں پہنچا جا سکا ہے ، سماجی مہم کو شامل کیا گیا ہے ، جو ایک اہم حکمتِ عملی ہے ۔ اس مقصد کے لئے ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے اور ضلع کی سطح پر 700 سے زیادہ ٹی بی فورم قائم کئے گئے ہیں ، جن میں سبھی فریقین کو شامل کیا گیا ہے ۔ یہ ٹی بی فورم ٹی بی کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے سماجی بنیاد پر اور کثیر شعبہ جاتی اقدامات فراہم کریں گے ۔
50 لاکھ سے زیادہ آبادی والی بڑی ریاستوں کے زمرے میں گجرات ، آندھرا پردیش اور ہماچل پردیش کو بہترین کارکردگی والی ریاست کے طور پر ایوارڈ سے نوازا گیا ۔ چھوٹی ریاستوں کے لئے ، جن میں 50 لاکھ سے کم آبادی ہے ، تری پورہ اور ناگا لینڈ کو ایوارڈ دیا گیا ۔ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے زمرے میں دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو کو بہترین کار کردگی کے لئے منتخب کیا گیا ۔
صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی سکریٹری محترمہ پریتی سودن ، او ایس ڈی جناب راجیش بھوشن ، ایڈیشنل سکریٹری محترمہ آرتی آہوجا ، اے ایس اینڈ ایف اے ڈاکٹر شرمیندر سنگھ گنگوار ، ڈی جی ایچ ایس کے ڈائریکٹر جناب راجیو گرگ اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے دیگر سینئر عہدیداروں اور مرکزی ٹی بی ڈویژن کے عہدیداروں نے شرکت کی ۔ رپورٹ جاری کرنے کی تقریب میں ریاستوں / مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں کے عہدیداروں ، شریک تنظیموں ، سول سوسائٹی کے گروپوں اور ٹی بی چیمپئنوں نے ورچوول طور پر شرکت کی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( م ن ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 3494
(Release ID: 1634042)
Visitor Counter : 280