ریلوے کی وزارت

اے سی کوچ ، اے سی ڈکٹنگ  کے ذریعے کووڈ – 19 وائرس کے پھیلنے  کے رِسک کی وجہ سے مناسب نہیں ہیں


بھارتی ریلوے نے 5231 غیر اے سی کوچز  کو  الگ تھلگ کوچ میں تبدیل کیا ہے

با اختیار گروپ نے غیر ایئر کنڈیشنڈ کوچز کو کووڈ  دیکھ بھال مرکز  میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا   ہے

Posted On: 19 JUN 2020 1:43PM by PIB Delhi

نئی دلّی ،19 جون  / کووڈ – 19 کے خلاف صلاحیت میں اضافہ کرنے کی خاطر بھارتی ریلوے نے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے  ذریعے کووڈ – 19 کے مشتبہ  / مصدقہ معاملات  کے مناسب  بندوبست  کے لئے رہنما دستاویز کے مطابق   کووڈ دیکھ بھال سینٹر  ( سی سی سی ) کی سطح پر  5231 غیر اے سی کوچز کو  الگ تھلگ کوچ  ( آئسولیشن کوچ ) میں تبدیل کیا ہے ۔

          یہ سہولیات صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت  اور نیتی آیوگ  کے ذریعے  مربوط کووڈ منصوبے  کی سہولیات کا ایک حصہ ہیں  اور عام طور پر انہیں اُس وقت استعمال کیا جائے گا ، جب  ریاستی سہولیات  میں جگہ نہ رہے ۔

          اس بات کا خیال  رکھا گیا ہے کہ اِن سہولیات میں  وینٹی لیشن  اور قدرتی روشنی  کی بہتر سہولت موجود  ہو اور اگر  ایئر کنڈیشننگ فراہم کی جائے تو یہ   بغیر ڈَکٹ کے ذریعے کی جانی چاہیئے ۔

          اے سی اور غیر اے سی کوچز کے معاملے پر  نیتی آیوگ اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ساتھ تبادلۂ خیال کیا گیا ، جس کے بعد کووڈ مریضوں کے لئے ، اِن کوچز کو تبدیل کیا گیا ۔  اس بات سے اتفاق کیا گیا تھا  کہ اے سی کوچز   ، اے سی ڈکٹنگ کے ذریعے  کووڈ – 19 وائرس کے پھیلنے کے پیشِ نظر مناسب نہیں ہیں اور عام طور پر  وائرس سے لڑنے کے لئے زیادہ درجۂ حرارت کی توقع کی جاتی ہے اور اس کے ساتھ ہی کھلی ہوئی کھڑکیوں کے ذریعے تازہ ہوا بھی مریضوں کے لئے مفید ہو گی ۔

          جیسے کہ ہدایت دی گئی ہے اور با اختیار گروپ  II کی خواہش  کے مطابق اِن الگ تھلگ کوچز کو ، جو  کووڈ کیئر سینٹر  کے طور پر  تیار کی گئی ہیں ، صرف  ایسے ہی مریضوں کے لئے استعمال کئے جانے چاہئیں ، جنہیں ہلکے  یا بہت ہلکے کیسز یا کووڈ  کے مشتبہ کیسز کے طور پر نشاندہی کی گئی ہے ۔  اس طرح کی ہر ٹرین / سی سی سی کو لازمی طور پر  کووڈ کے لئے مخصوص ہیلتھ سینٹروں کے ذریعے منسلک کیا جانا چاہیئے اور کم از کم ایک مخصوص کووڈ اسپتال منسلک ہونا چاہیئے  ، جہاں  کسی بھی مریض کو  ، اُس کی حالت  بگڑنے پر فوری طور پر منتقل کیا جا سکے ۔

          صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کےذریعے تیار کردہ کووڈ ٹرین پروسیجر کے مطابق  ، جہاں بھی یہ ٹرین کھڑی کی گئی ہے ، اُس کے برابر  کے پلیٹ فارم  پر ایک ایمرجنسی سہولت   موجود ہونی چاہیئے ، جو ہیلتھ یونٹ سے منسلک ہو  ۔  اس کے علاوہ ، ٹرین پر یا پلیٹ فارم پر  تبدیلی کی سہولیات بھی   موجود ہونی چاہئیں ۔  اگر یہ سہولت  مستقل طور پر موجود نہیں ہے تو عارضی بندوبست کیا جانا چاہیئے ۔

          اس بات کی صلاح دی جاتی ہے  کہ ان کوچز کو  صرف اسی صورت میں استعمال کیا جانا چاہیئے ، جب سرکاری سہولیات میں جگہ نہ ہو اور   اس بات کی امید  ہے کہ ان  کوچز کی ضرورت جولائی کے وسط تک ہو سکتی ہے ، جو وائرس کے پھیلنے  کا عروج کا وقت سمجھا جاتا ہے ۔

          اس بات کا اعادہ کیا جاتا ہے کہ  با اختیار گروپ نے غیر اے سی کوچز کو کووڈ کیئر سینٹر میں تبدیل کرنے کا فیصلہ  اس لئے کیا ہے کہ اے سی کوچز اِس کے لئے  نا مناسب ہیں کیونکہ  اس میں وائرس کے پھیلنے کا خطرہ  ہے ۔ اس کے علاوہ ، یہ بھی حقیقت ہے کہ زیادہ  ہوا دار اور نسبتاً زیادہ درجۂ حرارت سے صحت یابی  میں مددملتی ہے ۔

          کوچز کے اندر گرمی کی شدت کو کم کرنے  کی خاطر ایک کثیر  رخی  حکمتِ عملی  اپنائی جا رہی ہے  ، جو  مریضوں اور عملے  کو  آرام فراہم کرے گی ۔

          مندرجہ ذیل اقدامات  کئے جا رہے ہیں :

  1. الگ تھلگ کوچز کو ڈھکنے کے لئے ، جو الگ الگ پلیٹ فارم  پر کھڑے کئے گئے ہیں ، سفید قنات  لگائی جا رہی ہیں  ۔ امید ہے کہ اس سے   شدید گرمی سے محفوظ رکھا جا سکتا ہے ۔
  2. کوچز پر  وَبل ریپ والی فلمیں  چپکائی جا رہی ہیں ، جن سے امید ہے کہ کوچ کے اندر کا درجۂ حرارت  ایک ڈگری سیلسیس  تک کم ہو سکے گا۔
  3. گرمی کے انعکاس کو روکنے والا پینٹ  : شمالی ریلوے نے آئسولیشن کوچز کی چھتوں پر  گرمی کو روکنے  والا پینٹ کیا ہے ۔  تجربے کے دوران پایا گیا کہ اس طرح کے پینٹ سے کوچز کے اندر کا درجۂ حرارت  2.2 سیلسیس تک کم کیا جا سکتا ہے ۔
  4. آئی آئی ٹی ممبئی کے اشتراک سے  ایک اور کوٹنگ  کی منصوبہ  بندی کی جا رہی ہے ۔  اس کا تجربہ 20 جون ، 2020 ء کو کیا جائے گا اور اس کے نتائج درج کئے جائیں گے ۔
  5. کوچز کے اندر چھوٹے کولر  رکھ کر بھی تجربہ کیا گیا ہے ۔ اس طرح کے کولر  استعمال کرکے  درجۂ حرارت میں 3 ڈگری سیلسیس  تک کمی کی جا سکتی ہے ۔
  6. پانی کی پھوار والے  نظام کا بھی تجربہ کیا جا رہا ہے ۔ خشک ہوا کے موجودہ سیزن  میں امید ہے کہ  بڑھتے ہوئے درجۂ حرارت میں  پانی کی پھوار سے مریضوں کو راحت ملے گی ۔

قابل ِ ذکر ہے کہ ریلوے   صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ذریعے جاری کردہ  رہنما خطوط کے مطابق ریاستی  حکومتوں کو  یہ کوچز دستیاب کر ا  رہی ہے ۔ ریاستوں کو اِن کوچز  کا استعمال  صرف متبادل  اقدامات کے طور پر ہی  کرنا چاہیئے ، جب کہ کووڈ کے مریضوں کو الگ تھلگ رکھنے کے اور دیگر وسائل  دستیاب نہ ہوں ۔  5000 سے زیادہ کوچز  ہنگامی صورتِ حال کے لئے تیار ہیں ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) (19-06-2020)

U. No.  3374

 



(Release ID: 1632734) Visitor Counter : 238